حیدرآباد: میجر رادھیکا سین ایک بھارتی فوجی افسر ہیں۔ اقوام متحدہ کی امن قائم کرنے کی کوششوں میں ان کی شاندار خدمات کو تسلیم کرتے ہوئے انھیں یو این کے باوقار ملٹری جینڈر ایڈووکیٹ ایوارڈ 2023 سے نوازا گیا ہے۔
1993 میں ہماچل پردیش میں پیدا ہونے والی رادھیکا سین نے آٹھ سال قبل بھارتی فوج میں شمولیت اختیار کی تھی۔ اس نے بائیوٹیک انجینئر کے طور پر گریجویشن کیا۔ جب اس نے فوج میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا تو وہ IIT بمبئی سے اپنی ماسٹر ڈگری حاصل کر رہی تھیں۔
میجر سین کو 2023 میں ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو (DRC) میں اقوام متحدہ کے ادارہ استحکام مشن (MONUSCO) کے حصے کے طور پر تعینات کیا گیا، جہاں انہوں نے انڈین ریپڈ ڈیپلائمنٹ بٹالین کے لیے انگیجمنٹ پلاٹون کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ان کا دور اپریل 2024 میں ختم ہوا۔
کانگو میں میجر رادھیکا کا کردار مخلوط صنفی گشت کی قیادت کرنا اور تنازعات سے متاثرہ کمیونٹیز، خاص طور پر خواتین اور لڑکیوں مثبت رہنمائی کرنا۔ انھوں اپنے اس کام کو انجام دینے کے لیے شمالی کیوو میں کمیونٹی الرٹ نیٹ ورکس قائم کیے، جو مقامی رہنماؤں اور کمیونٹی کے اراکین کو اپنی سلامتی اور انسانی تحفظات کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتے ہیں۔
میجر رادھیکا سین کی کوششوں کو تسلیم کرتے ہوئے 30 مئی کو عالمی ادارہ کے ہیڈ کوارٹر میں ایک تقریب کے دوران اقوام متحدہ کے ملٹری جینڈر ایڈووکیٹ آف دی ایئر 2023 کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔
یو این سکریٹری جنرل نے میجر رادھیکا سین کو رول ماڈل قرار دیا۔
میجر سین کو ان کی خدمات پر مبارکباد دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریئس نے انہیں ایک "حقیقی رول ماڈل" قرار دیا اور تنازعات کے ایک مشکل ماحول میں رادھیکا کی عاجزی، ہمدردی اور لگن کی تعریف بھی کی۔
انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ شمالی کیوو میں بڑھتے ہوئے تنازعے کے تناظر میں، ان کی فوجیں خواتین اور لڑکیوں سمیت تنازعات سے متاثرہ کمیونٹیز کے ساتھ سرگرم عمل رہی ہیں۔ انھوں نے عاجزی، ہمدردی اور لگن کے ساتھ ایسا کر کے ان کا اعتماد جیتا ہے۔
میجر رادھیکا سین نے شکریہ ادا کیا۔
اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایوارڈ کی خبر ملنے پر میجر سین نے اقوام متحدہ کے امن فوج کے کردار کو تسلیم کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایوارڈ میرے لیے خاص ہے کیونکہ یہ ان تمام امن پسندوں کی محنت کو تسلیم کرتا ہے جو مشکل ماحول میں کام کرتے ہیں اور معاشرے میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے اپنی پوری کوشش کرتے ہیں۔
میجر سین نے مزید کہا کہ صنفی وکالت ہر ایک کی ذمہ داری ہے، اسے صرف خواتین پر نہیں چھوڑنا چاہیے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ میجر سین نے ایک غیر مستحکم ماحول میں مخلوط صنفی شراکت داری کے گشت اور سرگرمیوں کی قیادت کی جہاں بہت سے لوگ، بشمول خواتین اور بچے، تنازعہ سے بھاگنے کے لیے اپنا سب کچھ چھوڑ رہے تھے۔
میجر رادھیکا سین یہ اعزاز پانے والی دوسری بھارتی امن فوجی ہیں۔
میجر سمن گاوانی کے بعد میجر رادھیکا سین یہ باوقار اعزاز حاصل کرنے والی دوسری بھارتی امن فوجی ہیں۔ میجر سمن نے جنوبی سوڈان میں اقوام متحدہ کے مشن (UNMISS) کے ساتھ کام کیا تھا اور انہیں سال 2019 میں اسی ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
اقوام متحدہ کا ملٹری جینڈر ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ کیا ہے؟
2016 میں قائم ہونے والے اس ایوارڈ کا مقصد خواتین، امن اور سلامتی سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1325 کے اصولوں کے مطابق امن مشنز میں صنفی مساوات کو فروغ دینے کے لیے انفرادی فوجی امن دستوں کی کوششوں کو تسلیم کرنا ہے۔
ڈیپارٹمنٹ آف پیس کیپنگ آپریشنز (DPO) کے اندر ملٹری افیئرز کے دفتر کی جانب سے بنایا گیا، یہ ایوارڈ ایک ایسے فوجی امن کیپر کو تسلیم کیا جاتا ہے جس نے امن کی سرگرمیوں میں صنفی نقطہ نظر کو بہترین طریقے سے شامل کیا ہو۔
اس کا انتخاب اقوام متحدہ کے امن مشن کے رہنما خطوط کے مطابق، ہر سال ایوارڈ یافتہ کا انتخاب ان امیدواروں میں سے کیا جاتا ہے، جن کو امن کیپرز کے فورس کمانڈرز اور مشنز کے سربراہان نامزد کرتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے امن مشن میں بھارتی دستہ۔
بھارت روایتی طور پر اقوام متحدہ کے امن مشن میں سب سے بڑے فوجی اور پولیس تعاون کرنے والوں میں سے ایک رہا ہے۔ بھارت اس وقت اقوام متحدہ میں خواتین فوجی امن دستوں کا 11واں سب سے بڑا تعاون کرنے والا ملک ہے۔