بہرائچ: اترپردیش کے بہرائچ ضلع کے ہردی تھانہ علاقے میں واقع مہاراج گنج بازار میں اتوار کی شام درگا مورتی وسرجن کے جلوس کے دوران تشدد پھوٹ پڑا۔ جلوس میں ڈی جے کی آواز پر دو برادریوں کے لوگ آمنے سامنے آگئے۔ اس دوران فائرنگ کے علاوہ دونوں طرف سے پتھراؤ بھی ہوا۔ گولی لگنے سے ایک نوجوان کی موت ہو گئی۔ جس کی وجہ سے شہر کا ماحول مزید کشیدہ ہو گیا۔ اس معاملے میں ایس پی ورندا شکلا نے سخت کارروائی کرتے ہوئے دو پولیس افسران کو معطل کر دیا۔ دریں اثنا، گولی لگنے سے مرنے والے نوجوان گوپال مشرا کی آخری رسومات سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان ادا کی گئیں۔
لاش کے گاؤں پہنچنے پر دوبارہ بھڑکا تشدد
تشدد کے دوران مارے گئے نوجوان گوپال مشرا کی لاش کو سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان اس کے اہل خانہ کے حوالے کیا گیا۔ میت گھر پہنچتے ہی لوگ ایک بار پھر مشتعل ہوگئے۔ لوگوں نے لاشیں رکھ کر احتجاج شروع کر دیا اور ملزمین کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ کچھ ہی دیر میں ہزاروں کا ہجوم لاش کو چارپائی پر رکھ کر تحصیل کی طرف روانہ ہو گیا۔ پولیس کی ایک بڑی تعداد اس بھیڑ کے ساتھ موجود رہی لیکن وہ ہجوم کو روکنے کی ہمت نہ کر سکی۔
بھیڑ میں 25 گاؤں کے لوگ
اس مشتعل بھیڑ میں بہرائچ کے مہاراج گنج بازار، ریہوا منصور گاؤں سمیت آس پاس کے 25 گاؤں کے لوگ لاٹھی اور ڈنڈے، کیبل اور دیگر ہتھیاروں سے لیس تھے۔ صورت حال کو دیکھتے ہوئے کمشنر، ڈی ایم، آئی جی، ڈی آئی جی سمیت تمام اعلیٰ حکام نے علاقے میں ڈیرا ڈال دیا۔ اس تشدد میں 12 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے۔
سلمان سمیت 30 گرفتار
بہرائچ تشدد معاملے میں ملزم سلمان سمیت 10 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس میں چھ کو نامزد کیا گیا ہے جب کہ چار نامعلوم ہیں۔ پولیس نے سلمان نام کے نوجوان کو گرفتار کرنے کے علاوہ 30 کے قریب مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔ اس دوران پوجا کمیٹی رات میں کافی دیر تک سڑکوں پر عام لوگوں کے ساتھ احتجاج کرتی رہی۔ کئی مقامات پر آگ زنی کے واقعات بھی ہوئے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایات کے مطابق محکمہ داخلہ کے پرنسپل سکریٹری سنجیو گپتا اور اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر امیتابھ یش موقع پر موجود ہیں۔
نوجوان کی موت کے بعد کشیدگی میں اضافہ
آپ کو بتا دیں کہ افراتفری میں نوجوان کی موت کے بعد لوگوں نے مختلف مقامات پر احتجاج شروع کر دیا اور نعرے بازی شروع کر دی۔ شہر کے اسپتال اور چوراہوں اور بازاروں میں کچھ دکانوں کو آگ لگا دی گئی۔ ایم ایل اے انوپما جیسوال کے گھر کے قریب بھی لوگ جمع ہو گئے تھے۔ مظاہرین نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ایم ایل اے کے دفتر پر پتھراؤ کیا اور بینر پھاڑ دییے۔
دکانوں اور گاڑیوں میں آگ زنی، کئی دکانیں مسمار کر دی گئیں
پیپل چوراہے کے قریب ایک موٹر سائیکل کھڑی تھی، جہاں لوگوں نے اسے آگ لگا دی۔ اس دوران احتجاج بھی جاری رہا۔ لیکن ایس پی ورندا شکلا کے چارج سنبھالنے کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے۔ ایس پی نے مظاہرین کو بھگا دیا۔ کئی مظاہرین میڈیکل کالج میں گھس گئے جنہیں ایس پی نے ہر وارڈ میں تلاش کیا۔
اے ڈی جی لا آرڈر ہاتھ میں ریوالور لے کر سڑکوں پر اترے
سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کے سخت موقف اور ڈی جی پی سے بات چیت کے بعد ایڈیشنل چیف سکریٹری ہوم دیپک کمار اور اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر امیتابھ یش بہرائچ پہنچے۔ اس دوران اے ڈی جی امیتابھ یش ہاتھ میں ریوالور لے کر سڑک پر نکل آئے۔
دو پولیس افسران معطل
وہیں اس معاملے میں پولیس سپرنٹنڈنٹ نے سخت کارروائی کرتے ہوئے پولیس سپرنٹنڈنٹ ورندا شکلا نے بتایا کہ تھانہ انچارج ہردی ایس کے ورما اور چوکی انچارج مہسی شیو کمار کو معطل کر دیا گیا ہے۔
بغیر ڈی جے کے نکلا جلوس
ضلع مجسٹریٹ مونیکا رانی اور مہسی ایم ایل اے سریشور سنگھ کے کافی سمجھانے کے بعد لوگوں سے لاش لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیجا گیا۔ اس کے بعد انتظامیہ نے کسی کو بھی ڈی جے بجانے کی اجازت نہیں دی اور جلوس میں شامل تمام ڈی جے کی گاڑیاں واپس کردی گئیں۔ صرف مورتیاں ہی وسرجن کے لیے گھاٹ پر گئیں۔ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ٹوئٹ کرکے بہرائچ کے مہسی مہاراج گنج میں پیش آنے والے واقعہ پر سخت کارروائی کی وارننگ دی۔ انہوں نے لکھا کہ قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گا، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بہرائچ میں درگا مورتی وسرجن کے دوران ہنگامہ، گولی لگنے سے نوجوان کی موت