نئی دہلی: نامور قانون دان اور سپریم کورٹ کے تجربہ کار سینئر وکیل فالی ایس نریمن کا آج انتقال ہو گیا۔ ان کی عمر 95 برس تھی۔ فالی ایس نریمن کا آج صبح دہلیمیں واقع ان کی رہائش گاہ میں انتقال ہو گیا۔ معروف قانون دان کو 1991 میں پدم بھوشن اور 2007 میں پدم وبھوشن سے نوازا گیا تھا۔
فالی نریمن نے بامبے ہائی کورٹ میں بطور وکیل اپنی پریکٹس شروع کی اور بعد میں دہلی چلے گئے۔ انہیں 1972 میں بھارت کا سالیسٹر جنرل مقرر کیا گیا۔ فالی نریمن نے 1975 میں اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے ایمرجنسی کے اعلان کے خلاف احتجاجاً استعفیٰ دے دیا تھا۔
تجربہ کار وکیل 1991 سے 2010 تک بار ایسوسی ایشن کے صدر بھی رہے۔ سینئر وکیل اور کانگریس لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی نے فالی نریمن کی موت پر غم کا اظہار کرتے ہوئے اسے "ایک دور کا خاتمہ" قرار دیا۔ انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا۔ اپنی تمام متنوع کامیابیوں کے علاوہ، وہ اپنے اصولوں پر اٹل رہے۔
سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ ملک 'عقل اور علم کی ایک عظیم شخصیت' سے محروم ہو گیا ہے۔ ملک صداقت کی علامت کھو چکا ہے۔ قانونی برادری آج فکری طور پر ناقص ہوچکی ہے۔
کھرگے نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ نامور قانون دان، سینئر وکیل اور آئینی شہری آزادیوں کے کٹر حامی فالی ایس نریمن کا انتقال قانونی نظام کے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔ ان کے اہل خانہ، دوستوں اور ہم وطنوں سے میری گہری تعزیت۔ ان کی روح کو سکون ملے۔
اروند کیجریوال نے بھی انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ جان کر صدمہ پہنچا ہے کہ ممتاز قانون دان اور نامور آئینی وکیل فالی نریمن کا انتقال ہو گیا ہے۔ ان کی ذہانت ہمارے ملک کے قانونی نظام کی تعمیر کے بلاکس میں سے ایک تھی۔ ان کا انتقال ایک بہت بڑا نقصان ہے، لیکن ان کی میراث تمام ہندوستانیوں کے دل و دماغ میں امر رہے گی۔ ان کے کام ہمیں متاثر کرتے رہیں گے۔ میری دعائیں ان کے خاندان کے ساتھ ہیں۔
سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے بھی اس پر غم کا اظہار کیا اور لکھا کہ یہ انتہائی افسوسناک خبر ہے۔ معروف قانون دان فالی ایس نریمن انتقال کر گئے۔ انہیں وکیل برادری کا بھیشم پیتمہ بھی سمجھا جاتا تھا۔ ایک عظیم وکیل اور ہمارے خاندان کے قریبی دوست۔ اس اہم وقت میں ان کا انتقال ہمارے ملک کے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔
کانگریس لیڈر اور وایناڈ کے ایم پی راہل گاندھی نے بھی اس پر غم کا اظہار کیا ہے۔ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، "فلی نریمن کے خاندان اور دوستوں کے ساتھ میری دلی تعزیت ہے، جن کے انتقال سے قانونی برادری میں ایک گہرا خلا پیدا ہوا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: