ممبئی: مہاراشٹرا میں مہاوتی کو رجحانات میں اکثریت ملتی نظر آرہی ہے۔ شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے اس پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نتائج ہمیں قبول نہیں، کچھ گڑبڑ ہے۔ انہوں نے پوری مشینری کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ شندے کے ایم ایل اے الیکشن کیسے جیت سکتے ہیں؟ یہ مینڈیٹ نہیں ہو سکتا۔ یہ عوام کا فیصلہ نہیں ہے۔ مہاراشٹر کے لوگ کبھی بے ایمان نہیں ہو سکتے۔
#WATCH | Mumbai | As Mahayuti has crossed halfway mark in Maharashtra, Shiv Sena UBT leader Sanjay Raut says, " this cannot be the decision of the people of maharashtra. we know what the people of maharashtra want..." pic.twitter.com/X2UgBdMOCH
— ANI (@ANI) November 23, 2024
ایگزٹ پول کے نتائج سے لیڈروں میں غصہ ہے۔ ادھر سیاسی الفاظ کے تیر تیز ہو گئے ہیں۔ مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں گنتی کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ گنتی مراکز پر قائدین کے پہنچنے کا سلسلہ صبح سے ہی جاری ہے۔ جمہوریت کے اس عظیم تہوار میں آج کا دن بہت دلچسپ ہونے والا ہے۔
ووٹوں کی گنتی سے پہلے بی جے پی کے ترجمان پردیپ بھنڈاری نے کہا، 'ہمیں یقین ہے کہ دونوں ریاستوں میں مکمل اکثریت کے ساتھ بی جے پی-این ڈی اے کی حکومت بنے گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت اور وژن کے تحت مہاراشٹر اور جھارکھنڈ راہل گاندھی کی فرقہ وارانہ سیاست، تقسیم کی سیاست کو مسترد کر دیں گے۔ مہاراشٹر اور جھارکھنڈ کے ووٹر پی ایم مودی کے نعرے 'اگر ہم ساتھ ہیں تو محفوظ ہیں' کے ساتھ ہیں۔ بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے والی خواتین ووٹر مہاراشٹرا اور جھارکھنڈ کی قسمت کا فیصلہ کریں گی۔ جس طرح ہریانہ نے کانگریس کی جھوٹ کی دکان کو بے نقاب کیا، اسی طرح مہاراشٹر اور جھارکھنڈ پی ایم نریندر مودی کی ترقی کا انتخاب کریں گے۔