نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ایک پروفیسر پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔یہ الزام ایک طالبہ کی جانب سے لگایا گیا ہے۔ طالب علم کی جانب سے شکایت موصول ہوتے ہی جامعہ نے ملزم پروفیسر کو تحقیقات جاری رہنے تک معطل کر دیا ہے۔
جامعہ کے رجسٹرار ایم نسیم حیدر کی جانب سے جاری کردہ معطلی کے خط میں کہا گیا ہے کہ بی اے (آنرز) سنسکرت کی طالبہ کی جانب سے جمعرات کو بھیجی گئی ای میل کے ذریعے یونیورسٹی کے سنسکرت شعبہ کے پروفیسر کے خلاف جنسی ہراسانی کی شکایت درج کرائی ہے۔ اپنی شکایت میں اس نے کہا ہے کہ پروفیسر نے اسے اپنے سرکاری چیمبر میں بلایا اور اسے غیر مہذب طریقے سے چھوا اور اسے جنسی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی۔
طالب علم کی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے جامعہ کے وائس چانسلر نے یونیورسٹی ایکٹ کے سیکشن 37(1) کے تحت یونیورسٹی کی داخلی شکایات کمیٹی کے زیر التوا تحقیقات کے ساتھ سنسکرت ڈپارٹمنٹ کے پروفیسر کو فوری طور پر معطل کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: ممتا کے 'اگر بنگال جلے گا تو دہلی بھی جلے گی..' تبصرہ پر پولیس میں شکایت درج
طالبہ کے الزام کے مطابق پروفیسر کی جانب سے کیا گیا یہ فعل یونیورسٹی کے ضابطہ اخلاق کی سنگین خلاف ورزی اور کام کی جگہ پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کے ساتھ نامناسب فعل لگتا ہے۔ معطلی کی مدت کے دوران پروفیسر کا ہیڈ کوارٹر نئی دہلی میں ہوگا اور وہ مجاز اتھارٹی کی پیشگی اجازت کے بغیر ہیڈ کوارٹر نہیں چھوڑیں گے۔