وارانسی: گیانواپی کیس میں ہندو فریق کو وارانسی کورٹ سے جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے ہندو فریق کی گیانواپی احاطہ کے مکمل اے ایس آئی سروے کی اپیل کو خارج کر دیا ہے۔ ہندو فریق کے وکیل، ایڈوکیٹ وجے شنکر رستوگی نے کہا کہ، " عدالت نے اے ایس آئی کے ذریعے پورے گیان واپی احاطہ کے ایک اضافی سروے کے لیے ہماری درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔۔ ہم اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ جائیں گے۔ "
#WATCH | Varanasi, Uttar Pradesh: On Gyanvapi case, Hindu side Advocate Vijay Shankar Rastogi says, " ...the court has rejected our application for an additional survey of the protection of the whole gyanvapi area by the asi... we will go to the high court against this… pic.twitter.com/WiNHUFhTHf
— ANI (@ANI) October 25, 2024
ایڈوکیٹ وجے شنکر رستوگی نے مزید کہا کہ، "یہ فیصلہ اصولوں اور حقائق کے خلاف ہے۔ میں اس سے ناراض ہوں اور اعلیٰ عدالت میں جا کر اسے چیلنج کروں گا۔۔8 اپریل 2021 کے حکم کے مطابق، اے ایس آئی سروے کے لیے ایک پانچ رکنی کمیٹی کی تقرری کی جائے گی، جس میں ایک شخص اقلیتی برادری کا ہو گا اور ان سب کو اے ایس آئی کا سروے کرنا تھا۔ عدالت نے تصدیق کی تھی کہ سروے اس حکم (8.4.2021) کے مطابق نہیں تھا، ہم فوری طور پر ہائی کورٹ جائیں گے..."
#WATCH | Varanasi, UP: Hindu Side lawyer Subhash Nandan Chaturvedi says, " the civil court has rejected and the order is also out... we will go to the district court for revision against this order... the asi survey of almost all areas is complete but a survey of some places where… pic.twitter.com/6A3eucgC0d
— ANI (@ANI) October 25, 2024
ہندو فریق کے ایک اور وکیل سبھاش نندن چترویدی نے کہا کہ، "سول کورٹ نے مسترد کر دیا ہے اور حکم بھی جاری کر دیا ہے۔۔ ہم اس حکم کے خلاف نظر ثانی کے لیے ضلعی عدالت جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ، تقریباً تمام علاقوں کا اے ایس آئی کا سروے مکمل ہے لیکن ایک سروے کچھ جگہوں پر جہاں مشینیں نہیں پہنچ سکیں وہ باقی ہیں، اس لیے ایک اضافی سروے کا مطالبہ کیا گیا۔ سبھاش نندن چترویدی نے کہا کہ، ہم سول کورٹ جائیں گے اور سروے ہو جائے گا، ہم ہر سروے کو یقینی بنائیں گے۔ یہاں ڈسٹرکٹ کورٹ ہے، ہائی کورٹ ہے، تمام راستے ابھی کھلے ہیں۔"
یہ بھی پڑھیں: