ETV Bharat / bharat

ہماچل اسمبلی ایک دن قبل غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی - ہماچل پردیش

Himachal Pradesh Crisis: ہماچل میں بحران کا شکار سکھویندر حکومت کو فی الحال گرنے سے بچا لیا گیا ہے۔ بجٹ اجلاس کے اختتام سے ایک روز قبل اسمبلی کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

Himachal Pradesh Crisis
ہماچل اسمبلی ایک دن قبل غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 28, 2024, 5:56 PM IST

شملہ: راجیہ سبھا انتخابات میں کراس ووٹنگ کے بعد ہماچل کی سکھویندر سکھو حکومت پر بحران کے بادل منڈلا رہے تھے، لیکن بدھ کو اسمبلی اسپیکر کلدیپ سنگھ پٹھانیا نے ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔ اس فیصلے سے سکھو حکومت اقلیت میں آنے سے بچ گئی ہے۔

بجٹ اپوزیشن کے بغیر منظور ہوا

سکھویندر سکھو نے 17 فروری کو بجٹ پیش کیا تھا جسے بدھ کو بغیر کسی مخالفت کے پاس کر دیا گیا۔ دراصل بدھ کی صبح پارلیمانی امور کے وزیر ہرش وردھن چوہان نے بی جے پی ایم ایل ایز کو نکالنے کی تجویز پیش کی۔ ہرش وردھن چوہان نے کہا کہ منگل کو بی جے پی ارکان نے اسپیکر کے ساتھ بدتمیزی کی تھی۔

اس کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے دفعہ 319 کے تحت اپوزیشن لیڈر جے رام ٹھاکر سمیت کئی ایم ایل ایز کو نکالنے کی تجویز پیش کی۔ جس کے پاس ہونے کے بعد بی جے پی ایم ایل اے نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ اس دوران اسپیکر نے بی جے پی کے 15 ایم ایل ایز کو نکال دیا۔ اجلاس کی کارروائی کچھ دیر کے لیے ملتوی کر دی گئی اور مارشل نے بی جے پی ممبران اسمبلی کو ایوان سے باہر نکال دیا۔

تقریباً ڈھائی بجے بجٹ پاس ہونے کے لیے پیش کیا گیا۔ بجٹ اپوزیشن کی موجودگی کے بغیر ایوان میں منظور کر لیا گیا۔ جس کے بعد اسپیکر اسمبلی نے ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔

بجٹ اجلاس 29 فروری تک جاری رہنا تھا

ہماچل اسمبلی کا بجٹ اجلاس 14 فروری سے شروع ہوا اور 29 فروری تک جاری رہنا تھا، لیکن اسمبلی اسپیکر کلدیپ سنگھ پٹھانیا نے بدھ 28 فروری کو ایک دن پہلے اسمبلی کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا۔ اس فیصلے سے سکھو حکومت ایوان میں اقلیت میں آنے سے بچ گئی ہے۔

پرینکا گاندھی نے بی جے پی پر سخت تنقید کی

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بی جے پی پر ہماچل کی اکثریتی کانگریس حکومت کو گرانے کی سازش کرنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر 25 ایم ایل اے والی پارٹی 43 ایم ایل اے والی کانگریس حکومت کو چیلنج کررہی ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ بی جے پی ایم ایل ایلز کی خرید و فروخت کر رہی ہے۔

پرینکا گاندھی نے ہماچل میں پیش آئے سیاسی بحران کو لے کر بی جے پی کو سخت نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پوسٹس میں بی جے پی پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ "جمہوریت میں عام لوگوں کو اپنی پسند کی حکومت منتخب کرنے کا حق ہوتا ہے۔ ہماچل کے لوگوں نے اس حق کا استعمال کیا اور واضح اکثریت کے ساتھ کانگریس کی حکومت بنائی، لیکن بی جے پی کے پاس پیسے کی طاقت ہے۔ وہ طاقت کا غلط استعمال کرکے ہماچل کے لوگوں کے اس حق کو کچلنا چاہتی ہے۔ جس طرح سے بی جے پی اس مقصد کے لیے سرکاری سکیورٹی اور مشینری کا استعمال کر رہی ہے، ملک کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔"

یہ بھی پڑھیں:

شملہ: راجیہ سبھا انتخابات میں کراس ووٹنگ کے بعد ہماچل کی سکھویندر سکھو حکومت پر بحران کے بادل منڈلا رہے تھے، لیکن بدھ کو اسمبلی اسپیکر کلدیپ سنگھ پٹھانیا نے ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔ اس فیصلے سے سکھو حکومت اقلیت میں آنے سے بچ گئی ہے۔

بجٹ اپوزیشن کے بغیر منظور ہوا

سکھویندر سکھو نے 17 فروری کو بجٹ پیش کیا تھا جسے بدھ کو بغیر کسی مخالفت کے پاس کر دیا گیا۔ دراصل بدھ کی صبح پارلیمانی امور کے وزیر ہرش وردھن چوہان نے بی جے پی ایم ایل ایز کو نکالنے کی تجویز پیش کی۔ ہرش وردھن چوہان نے کہا کہ منگل کو بی جے پی ارکان نے اسپیکر کے ساتھ بدتمیزی کی تھی۔

اس کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے دفعہ 319 کے تحت اپوزیشن لیڈر جے رام ٹھاکر سمیت کئی ایم ایل ایز کو نکالنے کی تجویز پیش کی۔ جس کے پاس ہونے کے بعد بی جے پی ایم ایل اے نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ اس دوران اسپیکر نے بی جے پی کے 15 ایم ایل ایز کو نکال دیا۔ اجلاس کی کارروائی کچھ دیر کے لیے ملتوی کر دی گئی اور مارشل نے بی جے پی ممبران اسمبلی کو ایوان سے باہر نکال دیا۔

تقریباً ڈھائی بجے بجٹ پاس ہونے کے لیے پیش کیا گیا۔ بجٹ اپوزیشن کی موجودگی کے بغیر ایوان میں منظور کر لیا گیا۔ جس کے بعد اسپیکر اسمبلی نے ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔

بجٹ اجلاس 29 فروری تک جاری رہنا تھا

ہماچل اسمبلی کا بجٹ اجلاس 14 فروری سے شروع ہوا اور 29 فروری تک جاری رہنا تھا، لیکن اسمبلی اسپیکر کلدیپ سنگھ پٹھانیا نے بدھ 28 فروری کو ایک دن پہلے اسمبلی کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا۔ اس فیصلے سے سکھو حکومت ایوان میں اقلیت میں آنے سے بچ گئی ہے۔

پرینکا گاندھی نے بی جے پی پر سخت تنقید کی

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بی جے پی پر ہماچل کی اکثریتی کانگریس حکومت کو گرانے کی سازش کرنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر 25 ایم ایل اے والی پارٹی 43 ایم ایل اے والی کانگریس حکومت کو چیلنج کررہی ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ بی جے پی ایم ایل ایلز کی خرید و فروخت کر رہی ہے۔

پرینکا گاندھی نے ہماچل میں پیش آئے سیاسی بحران کو لے کر بی جے پی کو سخت نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پوسٹس میں بی جے پی پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ "جمہوریت میں عام لوگوں کو اپنی پسند کی حکومت منتخب کرنے کا حق ہوتا ہے۔ ہماچل کے لوگوں نے اس حق کا استعمال کیا اور واضح اکثریت کے ساتھ کانگریس کی حکومت بنائی، لیکن بی جے پی کے پاس پیسے کی طاقت ہے۔ وہ طاقت کا غلط استعمال کرکے ہماچل کے لوگوں کے اس حق کو کچلنا چاہتی ہے۔ جس طرح سے بی جے پی اس مقصد کے لیے سرکاری سکیورٹی اور مشینری کا استعمال کر رہی ہے، ملک کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔"

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.