ممبئی: بمبئی ہائی کورٹ نے مہاراشٹر کے بدلا پور کے ایک اسکول میں دو لڑکیوں کو مبینہ طور پر جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے واقعے کا ازخود نوٹس لیا۔ اس واقعہ کو لے کر لوگوں میں شدید غصہ پایا جارہا ہے۔ بدھ کو لوگوں نے ملزم کے گھر پر حملہ کیا اور توڑ پھوڑ کی۔ لوگوں نے بڑے پیمانے پر احتجاج کیا۔ اس دوران 40 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا اور 300 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔ آپ کو بتا دیں کہ منگل کو پتھراؤ اور ٹرین سروس میں خلل کے بعد لاٹھی چارج ہوا تھا۔
بامبے ہائی کورٹ نے بدلاپور کے ایک اسکول میں نابالغ لڑکیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے معاملے کا ازخود نوٹس لیا ہے۔ اس کیس کی سماعت آج جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور جسٹس پرتھوی راج چوہان کی ڈویژن بنچ کرے گی۔ بدلاپور کے ایک معروف اسکول میں دو لڑکیوں کے ساتھ مبینہ جنسی ہراسانی کے واقعہ کے بعد لوگوں میں شدید غصہ ہے۔
لوگ ملزمان کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس کیس میں ملزم کو 17 اگست کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے اسے پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔ تین روزہ پولیس ریمانڈ ختم ہونے کے بعد اسے بدھ کو ڈسٹرکٹ سیشن جج کے سامنے پیش کیا گیا اور دوبارہ پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔
مزید پڑھیں: کولکاتا ریپ قتل معاملہ، سی بی آئی آج سپریم کورٹ میں اسٹیٹس رپورٹ پیش کرے گی
دوسری جانب اپوزیشن حکومت پر حملے کر رہی ہے۔ اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ پونے میں این سی پی کی رکن پارلیمنٹ سپریا سولے نے کہا کہ مہاراشٹر میں جرائم بڑھ رہے ہیں۔