احمدآباد:گجرات میں رام نومی کے دن وڈودرا میں فرقہ وارانہ فسادات ہوئے۔ اس موقعے پر ماحول خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس معاملے کے دو ملزمین نے گجرات ہائی کورٹ میں ضمانت کی عرضی داخل کہ تھی، جس پر گجرات ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ ہائی کورٹ نے تشدد بھڑکانے کے جرم میں مطلوب دو ملزمان کی عبوری ضمانت کی درخواست نامنظور کرنے کا حکم دیا۔ دراصل گجرات کے شہر وڈودرا میں رام نومی کے جلوس میں ہوئے پتھراؤ کے بعد ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا، جس میں پولیس نے ملزم کیتن کمار اورکنجل بھائی شاہ کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف عوام کو اکسانے، افواہیں پھیلانے اور تشدد بھڑکانے کا الزام لگایا گیا تھا۔ ان دونوں ملزمین نے گجرات ہائی کورٹ میں عبوری ضمانت کے لیے گجرات ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
Vadodara Violence وڈودرا تشدد کے دو ملزمین کی عبوری ضمانت نامنظور
وڈودرا میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے دو ملزمین نے گجرات ہائی کورٹ میں ضمانت کی عرضی داخل کی تھی جس پر گجرات ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ ہائی کورٹ نے تشدد بھڑکانے کے جرم میں مطلوب دونوں ملزمان کی عبوری ضمانت کی درخواست نامنظور کر دیا۔
اس معاملے پر گجرات ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی اور عرضی گزار کی جانب سے وی اے جوشی اور حکومت کی جانب سے اے ایم دیسائی نے ہائی کورٹ میں دلائل پیش کیں۔ ان دونوں کی دلائل سننے کے بعد گجرات ہائی کورٹ کے جج این پی راڈیا نے نوٹ کیا کہ ملزم کے خلاف زیادہ سے زیادہ پانچ سال کی سزا کے قابل جے ایم ایف سی ٹرائبل گناہ درج ہے۔ اس دوران ہائی کورٹ نے کہا کہ پہلے سے ہی ملزم کا نام ایف آئی آر میں درج ہے۔ جرم کی نوعیت جرم کی سنگینی اور سماج کے وسیع تر مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے ان دونوں کی عبوری ضمانت پر رہا کرنا مناسب نہیں سمجھا جاتا کیونکہ انہوں نے ایسے الفاظ کہے جس سے ہندو مسلم برادری کے درمیان تشدد برپا ہوا اور ماحول خراب ہوا۔ اس لیے ان کی عبوری ضمانت نا منظور کی جاتی ہے۔