نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ اوم برلا لوک سبھا کے اسپیکر منتخب ہوگئے ہیں۔ جب کہ کانگریس کے رہنما راہل گاندھی اپوزیشن لیڈر کے کردار میں ہوں گے۔ قابل ذکر ہے کہ دس برس بعد لوک سبھا میں کوئی اپوزیشن لیڈر منتخب ہوا ہے۔ جس کے بعد یہ کہا جارہا ہے کہ اس دفعہ اوم برلا کا راستہ آسان نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ 543 لوک سبھا نشستوں میں سے این ڈی اے کے پاس 293 جبکہ انڈیا بلاک کے کے پاس 234 نشستیں ہیں۔ راہل گاندھی نے بدھ کے روز نومنتخب اسپیکر اوم برلا کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کے خیالات کی مخالفت کرنے والوں کے بغیر ایوان کو چلانے کا خیال غیر جمہوری ہے۔
راہل گاندھی نے کہا، 'مجھے پورا بھروسہ ہے کہ آپ ہمیں اپنی آواز بلند کرنے، بولنے اور بھارت کے لوگوں کی آواز بلند کرنے کی اجازت دیں گے۔ سوال یہ نہیں ہے کہ یہ ایوان کس طرح سے چلتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ اس ایوان میں ہماری آواز کتنی سنی جا رہی ہے۔ اس انتخاب نے ظاہر کیا ہے کہ بھارت کے عوام اپوزیشن سے آئین کی حفاظت کی توقع رکھتے ہیں۔
راہل گاندھی کی حلیف سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے بھی اسپیکر کو مختصر پیغام دیا۔ انہوں نے کہا، 'میں آپ کو اور اپنے تمام ساتھیوں کی طرف سے مبارک باد اور نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔آپ جس عہدے پر فائز ہیں اس کے ساتھ شاندار روایات وابستہ ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ بغیر کسی امتیاز کے جاری رہے گا اور لوک سبھا کے اسپیکر کی حیثیت سے آپ ہر رکن اور پارٹی کو یکساں مواقع دیں گے۔
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ کی بڑے پیمانے پر معطلی کا حوالہ دیتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ غیر جانبداری اس عظیم عہدے کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ کسی بھی عوامی نمائندے کی آواز کو دبایا نہیں جائے گا اور نہ ہی دوبارہ معطلی جیسا کوئی اقدام کیا جائے گا۔
اپوزیشن پر آپ کا کنٹرول ہے لیکن حکمران جماعت پر بھی آپ کا کنٹرول ہونا چاہیے۔ ایوان کو آپ کی ہدایات پر عمل کرنا چاہیے، ہم آپ کے تمام جائز فیصلوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ مجھے امید ہے کہ آپ اپوزیشن کا بھی اتنا ہی احترام کریں گے جتنا آپ حکمران جماعت کا احترام کرتے ہیں اور انہیں اپنا موقف پیش کرنے دیتے ہیں۔
این سی پی (شرد پوار دھڑے) کی رکن پارلیمنٹ سپریہ سولے نے بھی درجنوں ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہت کچھ ہو چکا ہے۔آپ نے 5 سالوں میں بہت اچھے کام کیے ہیں لیکن جب میرے 150 ساتھی معطل ہوئے تو ہم سب غمگین ہوئے۔ اس لیے آئندہ 5 سال کے لیے معطلی کے بارے میں نہ سوچیں۔ ہم ہمیشہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
حکمراں این ڈی اے اور انڈیا بلاک کے درمیان ڈپٹی چیئرمین کے عہدے کے لیے اتفاق رائے نہیں ہوسکا، جس کی وجہ سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کے سریش نے اسپیکر کے عہدے کے لیے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ جبکہ بی جے پی نے اوم برلا کو اپنا امیدوار بنایا تھا۔ تاہم، اوم برلا بدھ کو صوتی ووٹ سے لوک سبھا کے اسپیکر منتخب ہوگئے۔ لوک سبھا کی تاریخ میں یہ چوتھا موقع تھا جب اسپیکر کے عہدے کے لیے انتخاب کرایا گیا۔