مرادآباد: نگینہ کے رکن پارلیمنٹ چندر شیکھر راون نے سڑک پر نماز پڑھنے کی حمایت میں بیان دیا ہے، جس کے بعد مرادآباد کی رکن پارلیمنٹ روچی ویرا نے بھی حمایت میں بیان دیا ہے۔
روچی ویرا نے کہا کہ اگر مسلمان ساون کے مہینے میں اپنی دکانیں بند رکھ سکتے ہیں تو 20 منٹ تک نماز پڑھنے کی اجازت دینے میں اعتراض کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب پارلیمنٹ میں جئے ہندو راشٹر کے نعرے لگ سکتے ہیں تو پھر فلسطین زندہ باد کہنے سے کیا ہو گیا۔ ایودھیا کے رکن پارلیمنٹ اودھیش کو بادشاہ کہنے کے بیان پر انہوں نے کہا کہ اودھیش کا مطلب شری رام بھی ہے، ایک ایسا بادشاہ جسے فتح نہیں کیا جا سکتا۔
غور طلب ہے کہ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کنور یاترا کی تیاریوں کا حکم دیا ہے۔ جس کے بعد نگینہ ایم پی نے بھی کنور یاترا کے حوالے سے بیان دیا ہے کہ جب کنور یاترا ہو سکتی ہے تو سڑک پر 20 منٹ تک نماز کیوں نہیں پڑھی جا سکتی۔ اس پر مرادآباد کی ایم پی روچی ویرا نے بھی ان کی حمایت کی اور کہا کہ وہ بالکل درست ہیں۔ یہاں گنگا جمونی ثقافت ہے، ہمیں ایک دوسرے کے مذاہب کا احترام کرنا چاہیے۔ تو اگر مسلمان ساون کے دوران اپنی دکانیں بند رکھیں تو پھر اگر ہم بھی 20 منٹ نماز پڑھنے دیں تو کیا اعتراض ہے؟ یہ ایک دعا ہے، عبادت ہے، اس پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔
واضح ہو کہ پارلیمنٹ میں حلف برداری کی تقریب کے دوران جب اویسی نے فلسطین زندہ باد کا نعرہ لگایا تو ایس پی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ فلسطین میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس پر پوری دنیا تنقید کر رہی ہے۔ ہماری ہمدردیاں بھی ان کے ساتھ ہیں لیکن اگر انہوں نے کہہ دیا تو اس میں بڑی بات کیا ہے۔ ٹھیک تو یہ بھی نہیں کہ ہم جئے ہندو راشٹر کہیں
ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کے ایودھیا کے ایم پی اودھیش کو ایودھیا کا بادشاہ کہنے پر ایس پی ایم پی روچی ویرا نے کہا کہ یہ بی جے پی پر بڑا طمانچہ ہے۔ انہوں نے پورے ملک میں رام مندر کے نام پر ووٹ مانگے تھے۔ اودھیش کا مطلب بھی شری رام ہے، ایک ایسا بادشاہ جسے فتح نہیں کیا جا سکتا۔