رمضان المبارک کے آخری جمعہ کے موقع پر قومی دارالحکومت دہلی کی شاہی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے عوام سے خطاب کیا۔ شاہی امام مولانا سید احمد بخاری نے جہانگیرپوری اور مدھیہ پردیش کے کھرگون جیسے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 'سماج میں نفرت کی دیوار کھڑی کی جارہی ہے۔ انہوں نے تمام سیکولر پارٹیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ریاست اتر پردیش میں مسلمانوں نے سماج وادی پارٹی کو ووٹ دیا لیکن سماج وادی پارٹی نے ایک بار بھی مسلمانوں کا نام نہیں لیا۔ Shahi Imam Syed Ahmad Bukhari Address to the People
Shahi Imam on Current Situation: ملک کے موجودہ حالات پر مودی اور شاہ سے ملیں گے شاہی امام سید احمد بخاری
شاہی امام مولانا سید احمد بخاری نے کہا کہ 'میں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے مل کر ملک کی موجودہ صورتحال ان کے سامنے رکھوں گا، ملاقات کے لیے انہیں خط لکھوں گا۔ بھارت کو بچانے کے لیے ملاقات کرنا ضروری ہے۔' Syed Ahmed Bukhari will meet Modi and Shah
ان کا کہنا تھا کہ 'اکھیلیش یادو نے کسی بھی اسٹیج پر ٹوپی داڑھی والوں کو نہیں بٹھایا تھا اس کے باوجود 96 فیصد مسلمانوں نے ووٹ سماج وادی پارٹی کو دیا۔ شاہی امام سید احمد بخاری نے بلڈوزر کی کارروائی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ 'کیا جہانگیر پوری میں جو بلڈوزر چلایا گیا وہ درست تھا؟ جس دکان کو الاٹ کیا گیا تھا وہ کاغذات لے کر گھوم رہے تھے۔ ان کے پاس کاغذات تھے، انہیں دکھانے کی اجازت نہیں تھی، یہ انسانیت نہیں ہے۔ مسلمان اور ہندو بے بس تھے۔ اگر صحیح انکوائری ہوتی تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جاتا۔'
سید احمد بخاری نے کہا کہ 'ہم 70 سے بے بسی کی زندگی گزار رہے ہیں ہمارے ساتھ کسی بھی سیاسی جماعت نے اچھا نہیں کیا جب کہ ووٹوں کے لیے تمام سیاسی جماعتیں ہمیشہ ہمیں استعمال کرتی آئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'مسلمان کی حالت مور جیسی ہے جب وہ ناچتا ہے اور پاؤں دیکھتا ہے تو روتا ہے۔ احمد بخاری نے مزید کہا کہ 'وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کسی ایک مذہب کے ماننے والوں کے نہیں ہیں بلکہ وہ تمام بھارتیوں کے ہیں، میں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے مل کر صورتحال ان کے سامنے رکھوں گا، ملاقات کے لیے انہیں خط لکھوں گا۔ بھارت کو بچانے کے لیے ملاقات کرنا ضروری ہے۔'