دہرادون (اتراکھنڈ):رودر پور میں نرس کی عصمت دری اور قتل معاملے کے بعد دہرادون سے ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے جہاں آئی ایس بی ٹی میں پنجاب کی ایک نوعمر لڑکی کے ساتھ بس میں اجتماعی زیادتی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کی ٹیم نے بچی کو آئی ایس بی ٹی سے بازیاب کرایا۔ کاؤنسلنگ کے بعد کمیٹی نے ہفتہ کو کوتوالی پٹیل نگر کے آئی ایس بی ٹی پوسٹ پولس چوکی میں نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے جس کے بعد پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کردی ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے، جن سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
ہدہواسی کی حالت میں ملی لڑکی
جانکاری کے مطابق پنجاب کا رہنے والا نوجوان مراد آباد سے یوپی روڈ ویز کی بس میں سوار ہوا تھا۔ وہ 13 اگست کو تقریباً 2.30 بجے آئی ایس بی ٹی دہرادون پہنچی۔ الزام ہے کہ بس خالی ہونے کے بعد تقریباً پانچ لوگوں نے اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی جس کے بعد ملزمین لڑکی کو بس سے اتار کر چلا گیا۔ چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کی ہیلپ لائن ٹیم نے لڑکی کو آئی ایس بی ٹی کے باہر بدحواس حالت میں ملی۔ جب کمیٹی نے لڑکی کی کونسلنگ کی تو اس نے اپنی آزمائش بیان کی۔ کمیٹی کے ارکان ہفتہ کی رات آئی ایس بی ٹی پوسٹ پر پہنچے اور واقعہ کے بارے میں آگاہ کیا۔