اردو

urdu

ETV Bharat / state

مدرسہ بورڈ کا امتحان ختم، 20 فیصد طلبا غیر حاضر - اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ

UP Madrassa Board اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کا امتحان پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوا۔ یہ امتحان 13 فروری سے کو شروع ہوا تھا جس میں ایک لاکھ 41 ہز سے زائد طلبہ و طالبات نے درخواست دی تھی جس میں 20 فیصد طلبہ و طالبات غیر حاضر رہے۔

madarsa_education_board
madarsa_education_board

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 22, 2024, 12:34 PM IST

Updated : Feb 22, 2024, 12:52 PM IST

UP Madrassa Board

لکھنو: اترپردیش میں مدرسہ بورڈ کے درجہ سیکنڈری(منشی /مولوی ،عربی /فارسی) سینیئر سیکنڈری(عالم،عربی ،فارسی) کامل (سال اول ، سال دوم ،سال سوم) فاضل (سال اول ، سال دوم) کا امتحان منعقد کیا گیا جس کے لیے 509 امتحان مراکز بنائے گئے تھے اور سبھی امتحان مراکز پر سی سی ٹی وی کیمرہ وہ دیگر سہولتیں فراہم کی گئیں۔

لکھنو کے اندرا بھون میں بھی ویب کاسٹنگ کے ذریعے نگرانی کی جا رہی تھی جس کو مدرسہ بورڈ کے افسران اور رجسٹرار خود طلبہ و طالبات کی نگرانی کر ضروری ہدایات دے رہے تھے۔ ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے مدرسہ بورڈ کی رجسٹرار پرنٹ کا وستی نے بتایا کہ رواں برس مدرسہ بورڈ نے یو پی بورڈ سے بھی قبل امتحان منعقد کرایا ہے۔ نقل سے پاک صاف امتحان منعقد ہوا کسی بھی طالب علم کو نقل کرتے ہوئے نہیں پکڑا جا سکا جبکہ امتحان مراکز پر سی سی ٹی وی کیمرے اور نگراں، اساتذہ اور لکھنو کے اندرا بھون میں بھی ویب کاسٹنگ کے ذریعے نگرانی کی جا رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ مدرسہ بورڈ نے تمام امتحان مراکز پر پرامن طریقے سے امتحان منعقد کرایا ہے جلد ہی کاپی جانچنے کے مراکز کا بھی اعلان کر دیا جائے گا اور نتیجے کا بھی اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس کاپی جانچنے کے مراکز پر جو سوال اٹھے تھے اس بار کوشش کی جائے گی کہ ان تمام مسائل کو حل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس کسی بھی شیعہ مدرسے کو کاپی جانچنے کا مرکز نہیں بنایا گیا تھا۔ لیکن اس بار ایسا نہیں ہوگا کیونکہ شیعہ مکتب فکر کے مسائل سنی مکتب فکر کے مسائل سے مختلف ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:اتر پردیش کے مدارس میں قومی ترانہ لازمی

انہوں نے یہ بھی کہا کہ مغربی اتر پردیش میں بھی کاپی جانچنے کا مرکز نہیں بنایا گیا تھا ساتھ ہی ایک ہی کاپی جانچنے کے مرکز پر کئی اضلاع کی کاپیاں بھیج دی گئیں تھی، ان تمام شکایتوں کو دور کر دیا جائے گا۔

Last Updated : Feb 22, 2024, 12:52 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details