جموں: سائبر عسکریت پسندی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے جموں و کشمیر کی ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے) نے "کشمیر فائٹ" پلیٹ فارم کے اہم کارندوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے، جو کہ ایک ممنوعہ عسکریت پسند تنظیم دی ریزسٹنس فرنٹ (TRF) سے منسلک ایک سوشل میڈیا ہینڈل ہے۔ یہ پلیٹ فارم مبینہ طور پر تارکین وطن کشمیری پنڈت ملازمین کو دھمکی دینے اور فرقہ وارانہ بدامنی کو ہوا دینے کے لیے استعمال کیا گیا۔
یہ جانچ فروری 2024 میں مہاجر پنڈت ملازمین کو نشانہ بنانے والی دھمکی آمیز پوسٹس کے بعد شروع کی گئی تھیں۔ ایس آئی اے حکام کے مطابق سرینگر کے رہنے والے فرحان مظفر مٹو کو مبینہ طور پر پنڈت ملازمین کے بارے میں حساس جانکاری جمع کرنے اور منتقل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ مٹو نے مبینہ طور پر پاکستان میں ہینڈلرز کو تفصیلات پہنچانے کے لیے خفیہ مواصلاتی چینلز کا استعمال کیا جو "کشمیر فائٹ" کے ہینڈل کے ذریعے دھمکیاں پھیلاتے تھے۔
چارج شیٹ میں شیخ سجاد احمد، جسے سجاد گل ساکن سرینگر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے جو اب پاکستان سے کام کر رہا ہے، اس مہم کے پیچھے ماسٹر مائنڈ ہے۔ گل پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کرنے اور کشمیری پنڈت برادری کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں دینے کا الزام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایس آئی اے کا بڈگام میں رہائشی مکان پر چھاپہ
ایس آئی اے ترجمان نے کہا کہ "جانچ میں کمزور کمیونٹیز کو دہشت زدہ کرنے اور خطے میں امن و امان خراب کرنے کی دانستہ کوشش کا پردہ فاش ہوا۔ یہ کارروائی جموں و کشمیر میں تمام شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے ہمارے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔''
جموں میں تیسرے ایڈیشنل سیشن جج کے سامنے دائر کی گئی چارج شیٹ، خطے میں دہشت گردی کے ہتھکنڈوں سے نمٹنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مربوط کوششوں پر روشنی ڈالتی ہے۔ ایس آئی اے کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ آپریشن مہاجر کشمیری پنڈت ملازمین کے تحفظ کو یقینی بنانے اور یونین ٹیریٹری میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے میں ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: سوپور حملہ: ایس آئی اے نے 11 سال بعد ملزم کو گرفتار کیا