نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں انڈیا اتحاد کی یقینی جیت کو دیکھ کر وزیر اعظم نریندر مودی مایوس ہیں اور اس لئے بوکھلاہٹ میں ملک کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کانگریس کھڑگے نے کہا ہے کہ ’’آج مودی جی کی بوکھلاہٹ سے بھری تقریر نے ظاہر کیا کہ پہلے مرحلے کے نتائج میں انڈیا اتحاد جیت رہا ہے۔ مودی جی نے جو کہا وہ ہیٹ اسپیچ تو ہے ہی، توجہ ہٹانے کی ایک دانستہ چال ہے۔ وزیر اعظم نے آج وہی کیا جو انہیں سنگھ کی اقدار سے ملا ہے''۔
انہوں نے کہا کہ ''اقتدار کے لیے جھوٹ بولنا، چیزوں کا جھوٹا حوالہ دینا اور مخالفین پر جھوٹے الزامات لگانا سنگھ اور بی جے پی کی تربیت کا خاصہ ہے''۔ ملک کے 140 کروڑ عوام اب اس جھوٹ کا شکار نہیں ہوں گے۔ ہمارا منشور ہر ہندوستانی کے لیے ہے۔ سب کے لیے برابری کی بات کرتا ہے۔ سب کے لیے انصاف کی بات کرتا ہے‘‘۔
راہل گاندھی نے کہا کہ ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں مایوسی ہاتھ لگنے کے بعد مودی کے جھوٹ کی سطح اتنی گر گئی ہے کہ گھبراکر وہ اب عوام کو مدوں سے بھٹکانا چاہتے ہیں۔ کانگریس کے ’’انقلابی منشور‘‘ کی بے پناہ حمایت کے رجحانات آنے لگے ہیں۔ ملک اب اپنے مدوں پر ووٹ دے گا، اپنے روزگار، اپنے خاندان اور اپنے مستقبل کے لئے ووٹ کرے گا۔ ہندوستان بھٹکے گا نہیں۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو وہ لوگوں کی دولت کو مسلمانوں میں دوبارہ تقسیم کرے گی اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے اس تبصرہ کا حوالہ دیا کہ اقلیتی برادری کا ملک کے وسائل پر پہلا دعویٰ ہے۔ مودی نے راجستھان کے بانسواڑہ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا "یہ شہری نکسل ذہنیت، میری ماؤں اور بہنوں، وہ آپ کے 'منگل سوتر' کو بھی نہیں چھوڑیں گے۔ وہ اس سطح تک جا سکتے ہیں۔"
وزیراعظم مودی نے کہا کہ "کانگریس کے منشور میں کہا گیا ہے کہ وہ ماؤں اور بہنوں کے ساتھ سونے کا حساب لیں گے، اس کے بارے میں معلومات حاصل کریں گے اور پھر اس جائیداد کو تقسیم کریں گے۔ وہ اسے کس میں تقسیم کریں گے - منموہن سنگھ کی حکومت نے کہا تھا کہ ملک کے اثاثوں پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے"۔
یہ بھی پڑھیں:آئین ہمیں تمام حقوق دیتا ہے، بی جے پی آئین کو بدلنا چاہتی ہے: پرینکا
وزیراعظم مودی نے مزید کہا کہ "اس سے پہلے جب کانگریس حکومت تھی تو انہوں نے کہا تھا کہ ملک کے اثاثوں پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ جائیداد کس میں تقسیم کی جائے گی؟ یہ ان لوگوں میں تقسیم کی جائے گی جن کے زیادہ بچے ہیں۔" دراندازوں میں تقسیم کیا جائے گی۔ کیا آپ کی محنت کی کمائی دراندازوں کے پاس جائے؟ کیا آپ کو یہ منظور ہے؟"۔