بنگلور: کرناٹک کے ہبلی میں گذشتہ روز ایک دل دہلانے والا واقعہ پیش آیا۔ شہر کے کالج کیمپس میں ایک ناکام عاشق نے طالبہ پر چاقو سے حملہ کرکے قتل کردیا۔ مقبول نیہا کے والد نیرنجیا ہیرے مٹھ، ہبلی دھارواڑ میونسپل کارپویشن کے کارپوریٹر ہیں۔ نیہا کے قاتل فیاض کو گرفتار کر لیا گیا ہے لیکن اس واقعہ کے بعد ریاست میں سیاسی کھیل شروع ہوگیا ہے۔ کچھ لوگ اس واقعہ کو محبت میں ناکامی کا معاملہ بتارہے ہیں تو بعض اسے ’لو جہاد‘ سے جوڑنے کی کوشش کررہے ہیں۔ وہیں نیہا کے والدین شدید صدمہ میں ہیں۔ کانگریس کارپوریٹر نرنجنایا ہیرے مٹھ نے بھی ریاستی حکومت پر معاملہ کو دبانے کا الزام عائد کیا۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو لوگ واقعہ کے پہلے دن میرے ساتھ تھے وہ آج میرے پیچھے نہیں کھڑے ہوئے ہیں۔ نیہا کی ماں نے حکومت سے ملزم کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
ہبلی میں نیہا کا قتل ’لو جہاد‘ نہیں، وزیر داخلہ پرمیشورا نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا - Not love jihad - NOT LOVE JIHAD
Not love jihad کرناٹک کے وزیر داخلہ نے اپوزیشن کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہبلی قتل واقعہ ’لو جہاد‘ نہیں ہے۔ وزیر داخلہ نے واقعہ کو ذاتی رنجش کا معاملہ قرار دا۔
Published : Apr 20, 2024, 9:39 PM IST
وزیر داخلہ جی پرمیشورا جنہوں نے واقعہ کو ذاتی رنجش قرار دیتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیر داخلہ نے اپوزیشن کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ ’لو جہاد‘ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’میں نیہا ہیرے مٹھ قتل واقعہ کی مذمت کرتا ہوں۔ یہ لو جہاد نہیں ہے۔ ملزم کو فوری گرفتار کر لیا گیا۔ حکومت کی جانب سے ملزم کو قانون کے مطابق سزا دلانے کےلئے اقدامات کئے جارہی ہیں۔ تاہم یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اس کیس کو سیاست کے لیے استعمال کررہی ہیں۔