سری نگر: مرکزی وزیر ریلوے اشونی ویشنو نے آج تصدیق کی کہ سری نگر لائن کے لیے کمرشل آپریشن شروع ہونے کے بعد مسافروں کو ٹرانس شپمنٹ کے لیے کٹرا ریلوے اسٹیشن جانا پڑے گا۔ ورچوئل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا کہ ٹرانس شپمنٹ کے لیے اگلی ٹرین اسی پلیٹ فارم پر دستیاب ہوگی جہاں ٹرین رکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا، "یہ عمل بہت سے ممالک میں پہلے سے ہی رائج ہے۔ لوگ اسی ٹکٹ پر اپنا آگے کا سفر جاری رکھیں گے، لیکن انہیں ٹرین تبدیل کرنی پڑے گی کیونکہ آگے کی ٹرین سری نگر کے درجہ حرارت کے لیے بنائی گئی ہے۔" نے پہلے اطلاع دی تھی کہ مسافروں کو ٹرانس شپمنٹ کے لیے کٹرا اسٹیشن جانا پڑے گا، جس کی تصدیق آج وزیر نے کی۔
کٹرا اور سری نگر کے درمیان تجارتی آپریشن
اشونی وشنو نے اعلان کیا کہ جلد ہی کٹرا اور سری نگر کے درمیان کمرشل آپریشن شروع ہوگا اور اس کے بعد جموں اسٹیشن پر کام مکمل ہونے کے بعد ٹرین سری نگر اور جموں کے درمیان چلائی جائے گی۔ قابل ذکر ہے کہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ہفتہ کو مودی حکومت کی تیسری میعاد کا دوسرا بجٹ پیش کیا، جس میں انہوں نے اگلے مالی سال کے لیے ریلوے کے لیے 2.52 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے تھے۔
200 وندے بھارت ٹرینیں بنانے کا منصوبہ
بجٹ ملنے کے بعد اشونی وشنو نے کہا تھا کہ بجٹ میں 200 وندے بھارت ٹرینیں بنانے کے منصوبوں کو منظوری دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگلے مالی سال کے بجٹ میں ریلوے کے لیے 2.52 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں اور 17,500 عام کوچ، 200 وندے بھارت اور 100 امرت بھارت ٹرینیں بنانے جیسے منصوبوں کو منظوری دی گئی ہے۔
100 امرت بھارت ٹرینیں
مرکزی وزیر نے کہا، "بجٹ میں 4.6 لاکھ کروڑ روپے کے نئے منصوبے شامل کیے گئے ہیں، جو چار سے پانچ سال میں مکمل ہوں گے۔ ان میں نئی ریلوے لائنیں بچھانا، موجودہ ریلوے لائنوں کو دوگنا کرنا، نئی ریلوے لائنوں کی تعمیر، دوبارہ ترقی شامل ہے۔ اور فلائی اوور اور انڈر پاس جیسے کاموں سے متعلق ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ 100 امرت بھارت، 50 نمو بھارت اور 200 وندے بھارت ٹرینیں اگلے دو سے تین سالوں میں بنائی جائیں گی۔