نئی دہلی: قومی دار الحکومت دہلی میں منعقدہ جمہوریت بچاؤ ملک بچاؤ کے عنوان پر ایک اہم اجلاس کے موقع پر سابق رکن پارلیمان محمد ادیب نے کہا کہ آخر مسلمان کس کے پاس جائیں عدالتوں کے پاس جائیں تو وہ سننے کو تیار نہیں آپ نے دیکھا کہ کل ہلدوانی میں کیا ہوا کل ایک مسجد کو شہید کردیا گیا اب اس علاقے کے ہر مسلمان کو 10 دس سال جیل میں رہنا ہوگا۔
سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان ایس ٹی حسن نے کہا کہ ہم بڑے نازک دور سے گزر رہے ہیں اج سیاست مذہب کا سہارا لے کر اپنی منزلیں طے کر رہی ہے عدلیہ غیر انصافی فیصلہ سنا رہی ہے، ہمیں اس پر غور و فکر کرنا ہوگا کہ اب ہمارے ملک کا کیا ہوگا جب تک یہ عمل جاری رہے گا ہندوستان سپر پاور نہیں بن سکتا۔
سابق رکن پارلیمان کنور دانش علی نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات پر سیاسی جماعتوں کو بھی غور و فکر کرنی ہوگی سارا کام سول سوسائٹیز کا نہیں ہے اس لڑائی میں سول سوسائٹیز کے لوگ رات دن لڑ رہے ہیں اس میں سیاسی لیڈروں کی نمائندگی بہت کم ہے، ایسے وقت میں اگر کوئی یہ لڑائی لڑ رہا ہے تو وہ صرف راہل گاندھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مایوس نہیں ہیں ہم یہ لڑائی لڑنے کو تیار ہیں اور یقینی طور پر جیت ہماری ہوگی۔