ممبئی:چین سے آنے والا آرٹیفیشیل (مصنوعی) موتی کی ہندوستانی بازار میں کھپت اور مطالبہ ان دنوں بہت زیادہ ہے۔ اس موتی کا استعمال ہار ،راکھی،چوڑی ،لباس،لیڈیز پرس اور دوسری آرٹیفیشیل جویلری میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔ لیکن ضلع کے بھیونڈی علاقہ جو پاور لوم صنعت کے ساتھ ساتھ موتی کی صنعت میں اب چین کو پیچھے چھوڑتے نظر آرہا ہے۔
لیکن حیرانی اس بات کی ہے کہ اس صنعت کو لیکر حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔حکومت کی جانب سے نہ تو کوئی توجہ دی جارہی ہی اور نہ ہی کسی طرح کی کوئی سرکاری امداد جس سے دوسری گھریلو صنعت کے ساتھ ساتھ اسے بھی فروغ ملے۔
بھیونڈی حلقے کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے کہا کہ کئی ایسے لوگ ہیں جونس کاروبار سے جڑے افراد کو پریشان کرتے ہیں حکومت کو ذمہ داری ہے کہ ایسے کاروبار سے وابستہ افراد کو تحفظ فراہم کرے۔ اس کاروبار کو فروغ دینے کے لیے ہزاروں لوگوں کےلئے کوئی بہتر ترکیب بنائے۔اس سے اس پیشے کو ملکی سطح پر ایک نئی شناخت ملے۔