ETV Bharat / state

مودی اور کیجریوال ایک ہی سکے کے دو پہلو، اویسی کا عآپ کے قومی کنوینر پر نشانہ - ASSADUDDIN OWAISI

اوکھلا سے ایم آئی ایم امیدوار شفا الرحمان کے لیے مہم چلاتے ہوئے اویسی نے کہا، پی ایم مودی اور کیجریوال بھائیوں کی طرح ہیں۔

مودی اور کیجریوال ایک سکے کے دو پہلو، اویسی
مودی اور کیجریوال ایک سکے کے دو پہلو، اویسی (X)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 24, 2025, 10:39 AM IST

نئی دہلی: دہلی میں پانچ فروری کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کی مہم زور و شور سے جاری ہے۔ تمام پارٹیوں کے اسٹار کمپینرز بڑے پیمانے پر ریلیاں نکال رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی بھی دہلی انتخابات میں اتر چکے ہیں۔ اوکھلا حلقہ سے پارٹی کے امیدوار شفا الرحمان کے لیے انتخابی مہم چلاتے ہوئے اویسی نے اروند کیجریوال اور بی جے پی کو شدید نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال اور وزیر اعظم نریندر مودی میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ یہ ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ دونوں آر ایس ایس کے نظریے سے نکلتے ہیں، ایک اس کی شاکھا سے اور دوسرا اس کے اداروں سے۔

جمعرات کو اوکھلا حلقہ سے پارٹی کے امیدوار شفاء الرحمان کے لیے مہم چلاتے ہوئے اویسی نے بی جے پی اور کیجریوال پر حملہ کیا۔ شاہین باغ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے اروند کیجریوال کے الیکشن لڑنے پر سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اروند کیجریوال کو اس ملک میں ضمانت مل سکتی ہے اور چھ ماہ بعد الیکشن لڑ سکتے ہیں تو ہم شفاء کو جیل کے اندر سے جیت دلائیں گے۔ اویسی نے مزید کہا کہ اگر کیجریوال چھ ماہ جیل میں رہ کر الیکشن لڑ سکتے ہیں اور جیتنے کا دعویٰ کر سکتے ہیں تو اوکھلا کی آواز شفاء الرحمان کو جیل سے بھی لڑا سکتی ہے۔

اسد الدین اویسی نے کہا کہ اپوزیشن ہم سے سوال کر رہی ہے کہ ہم نے اپنے امیدواروں کو غلط طریقے سے ٹکٹ دیا ہے۔ یہ الزام غلط ہے۔ بھارت کے قانون کے مطابق ہم نے طاہر حسین اور شفاء الرحمان کو ٹکٹ دیا ہے۔ بھارتی پارلیمنٹ میں 250 ایسے ممبران پارلیمنٹ الیکشن جیت چکے ہیں جن کے خلاف سنگین الزامات ہیں جن میں عصمت ریزی، قتل اور دیگر کئی طرح کے الزامات شامل ہیں۔ جب وہ الیکشن لڑ سکتے ہیں اور جیت سکتے ہیں تو ہمارے لوگ کیوں نہیں؟ اویسی نے سخت لہجہ میں کہا کہ، ہم سے سوال کرنے والے، بے شرم لوگو، اپنے آپ کو مٹھی بھر پانی میں ڈبو دو۔ آپ کو بتا دیں کہ اسد الدین اویسی نے دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے دو سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ اے آئی ایم آئی ایم اوکھلا اور مصطفی آباد سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔

اس سے قبل، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی بھی کیجریوال کا موازنہ پی ایم مودی سے کر چکے ہیں۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیر اعظم کی طرح عام آدمی پارٹی کے کنوینر بھی پروپیگنڈے میں ملوث ہیں۔ اور جھوٹے وعدے کرنے کی حکمت عملی پر عمل کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: دہلی میں پانچ فروری کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کی مہم زور و شور سے جاری ہے۔ تمام پارٹیوں کے اسٹار کمپینرز بڑے پیمانے پر ریلیاں نکال رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی بھی دہلی انتخابات میں اتر چکے ہیں۔ اوکھلا حلقہ سے پارٹی کے امیدوار شفا الرحمان کے لیے انتخابی مہم چلاتے ہوئے اویسی نے اروند کیجریوال اور بی جے پی کو شدید نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال اور وزیر اعظم نریندر مودی میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ یہ ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ دونوں آر ایس ایس کے نظریے سے نکلتے ہیں، ایک اس کی شاکھا سے اور دوسرا اس کے اداروں سے۔

جمعرات کو اوکھلا حلقہ سے پارٹی کے امیدوار شفاء الرحمان کے لیے مہم چلاتے ہوئے اویسی نے بی جے پی اور کیجریوال پر حملہ کیا۔ شاہین باغ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے اروند کیجریوال کے الیکشن لڑنے پر سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اروند کیجریوال کو اس ملک میں ضمانت مل سکتی ہے اور چھ ماہ بعد الیکشن لڑ سکتے ہیں تو ہم شفاء کو جیل کے اندر سے جیت دلائیں گے۔ اویسی نے مزید کہا کہ اگر کیجریوال چھ ماہ جیل میں رہ کر الیکشن لڑ سکتے ہیں اور جیتنے کا دعویٰ کر سکتے ہیں تو اوکھلا کی آواز شفاء الرحمان کو جیل سے بھی لڑا سکتی ہے۔

اسد الدین اویسی نے کہا کہ اپوزیشن ہم سے سوال کر رہی ہے کہ ہم نے اپنے امیدواروں کو غلط طریقے سے ٹکٹ دیا ہے۔ یہ الزام غلط ہے۔ بھارت کے قانون کے مطابق ہم نے طاہر حسین اور شفاء الرحمان کو ٹکٹ دیا ہے۔ بھارتی پارلیمنٹ میں 250 ایسے ممبران پارلیمنٹ الیکشن جیت چکے ہیں جن کے خلاف سنگین الزامات ہیں جن میں عصمت ریزی، قتل اور دیگر کئی طرح کے الزامات شامل ہیں۔ جب وہ الیکشن لڑ سکتے ہیں اور جیت سکتے ہیں تو ہمارے لوگ کیوں نہیں؟ اویسی نے سخت لہجہ میں کہا کہ، ہم سے سوال کرنے والے، بے شرم لوگو، اپنے آپ کو مٹھی بھر پانی میں ڈبو دو۔ آپ کو بتا دیں کہ اسد الدین اویسی نے دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے دو سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ اے آئی ایم آئی ایم اوکھلا اور مصطفی آباد سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔

اس سے قبل، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی بھی کیجریوال کا موازنہ پی ایم مودی سے کر چکے ہیں۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیر اعظم کی طرح عام آدمی پارٹی کے کنوینر بھی پروپیگنڈے میں ملوث ہیں۔ اور جھوٹے وعدے کرنے کی حکمت عملی پر عمل کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.