ETV Bharat / technology

اپنے بچوں کو مصنوعی ذہانت (AI) سکھانا کیوں ضروری ہے؟ یہاں جانیں۔۔ اے آئی کورسز اور اس کے فائدے - AI COURSES AND BENEFITS

مصنوعی ذہانت (AI)، آج ہر زبان پر یہی ہے۔ جیسے جیسے وقت گزرتا جا رہا ہے، اے آئی کے حیرت انگیز کارنامے سامنے آرہے ہیں۔

اپنے بچوں کو مصنوعی ذہانت (AI) سکھانا کیوں ضروری ہے؟
اپنے بچوں کو مصنوعی ذہانت (AI) سکھانا کیوں ضروری ہے؟ (Made with Copilot Designer)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 27, 2025, 11:38 AM IST

حیدر آباد: بین الاقوامی یوم تعلیم 2025 کا تھیم AI اور تعلیم، آٹومیشن کی دنیا میں انسانی ایجنسی کا تحفظ رکھی گئی۔ اے آئی اور تعلیم، چیلینجز اور مواقع یہ تھیم تعلیم کی اہمیت پر توجہ مرکوز کرتی ہے تاکہ لوگوں کو مہارتوں اور علم سے آراستہ کیا جاسکے۔ تعلیم کے شعبہ میں مصنوعی ذہانت کا استعمال وہ موضوع ہے جو اس وقت پوری دنیا میں زیربحث ہے۔ مصنوعی ذہانت کی بنیاد پر ایسے ڈیجیٹل پروگرام مرتب کیے جاسکتے ہیں جن کے ذریعے طالب علم کی تعلیمی استطاعت، مہارت، حصول علم کی رفتار، اہداف تک رسائی وغیرہ کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔

انسانی مستقبل بڑے پیمانے پر مصنوعی ذہانت پر منحصر ہونے جا رہا ہے اس لئے اس شعبے میں سرٹیفیکیشن حاصل کرنا ایک درست قدم ثابت ہو گا۔ کئی تعلمی ادارے جن میں بین الاقوامی سطح کی مشہور یونیورسٹیز بھی شامل ہیں، اے آئی سے متعلق کورس کا آغاز کر چکے ہیں، جس میں آن لائن اور آف لائن کورسیز شامل ہیں۔ ایسے میں طلباء کو اپنی اسکولی تعلیم جاری رکھتے ہوئے اے آئی میں مہارت کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے پر بھی توجہ مرکوز کرنا چاہیئے۔

بھارت میں بہت سے مصنوعی ذہانت (AI) کورسز ہیں، جن میں ایسے کورسز شامل ہیں جو مشین لرننگ، نیورل نیٹ ورکس، اور ڈیپ لرننگ سکھاتے ہیں۔ یہ کورسز آپ کو مسائل حل کرنے کی مہارتوں یعنی پرابلم سولونگ اسکلز کو فروغ دینے اور ٹیک سے چلنے والی صنعتوں میں زیادہ ملازمت کے قابل بننے میں مدد کر سکتے ہیں۔

بھارت میں مصنوعی ذہانت (AI) کے کورسز:

1- بھارت میں اے آئی اور مشین لرننگ کورسز پیش کرنے والے انسٹی ٹیوٹ ہیں جو بوٹ کیمپ، پوسٹ گریجویٹ پروگرام بھی چلاتے ہیں۔

2- ایسے ادارے بھی ہیں جو جنریٹو AI میں ایک ایڈوانسڈ سرٹیفکیٹ پروگرام چلا رہے ہیں۔

3- کچھ انسٹی ٹیوٹ ایسے ہیں جو ایسے کورسز پیش کررہے ہیں جو تھیوری کو عملی مشقوں کے ساتھ جوڑتا ہے۔

آپ اے آئی کورسز میں کیا سیکھ سکتے ہیں؟

1- تصورات (Concepts): مشین لرننگ، نیورل نیٹ ورکس، اور ڈیپ لرننگ کے بارے میں

2- تکنیک (Techniques): انسانی ذہانت کی نقل کرنے والے نظام بنانے کا طریقہ سیکھیں، جیسے کہ تقریر کو پہچاننا اور فیصلے کرنا

3- ایپلی کیشنز (Applications): حقیقی دنیا کے مسائل پر AI کا اطلاق کرنے کا طریقہ سیکھیں

4- سرٹیفیکیشنز (Certifications): اپنے کیریئر کو آگے بڑھانے کے لیے AI میں سرٹیفیکیشن حاصل کریں۔

5- پیشہ ورانہ نیٹ ورکس (Professional networks): پیشہ ورانہ نیٹ ورکس اور AI کمیونٹیز تک رسائی حاصل کریں۔

اے آئی کورسز کے فوائد:

1- آسانی سے نوکری حاصل ہو سکتی ہے

2- ٹیکنالوجی سے چلنے والی صنعتوں میں روزگار کی صلاحیت میں اضافہ

3- تازہ ترین AI رجحانات اور ٹیکنالوجیز کے ساتھ اپ ڈیٹ رہیں

4- AI اور ٹیک میں قائدانہ کردار کے لیے دروازے کھل جائیں گے

بھارت میں اے آئی کا انقلاب:

کوئی ملک سائنسی و فنی علوم کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا۔ بھارت اے آئی کے میدان میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق ملک میں اے آئی پیشہ ور افراد کی مانگ 2027 تک کافی حد تک بڑھنے والی ہے۔ اگر رپورٹ پر یقین کیا جائے تو صرف بھارت میں 2027 تک 12.5 لاکھ سے زیادہ اے آئی پروفیشنلز کی مانگ ہو سکتی ہے۔

بھارت کا مقصد مصنوعی ذہانت (AI) کے میدان میں بین الاقوامی پہچان بنانے کا ہے۔ ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں اس ٹیلنٹ کی مانگ 2027 تک 6-6.5 لاکھ سے بڑھ کر 12.5 لاکھ سے زیادہ ہونے کی امید ہے۔

'نیس کام' کمپنی اور 'ڈیلائٹ انڈیا' کی ایک رپورٹ کے مطابق، ملک میں اے آئی مارکیٹ میں 25-35 فیصد (2022-2027 کی مدت کے دوران) اضافہ متوقع ہے، ممکنہ طور پر ٹیلنٹ پول میں طلب اور رسد کے فرق کو ختم کرنا اور موجودہ ٹیلنٹ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

پچھلے ایک سال میں مختلف شعبوں میں 43 فیصد بھارتی افرادی قوت نے اپنی تنظیموں میں اے آئی کا استعمال شروع کر دیا ہے۔ تقریباً 60 فیصد ملازمین اور جنریشن زیڈ کے 71 فیصد کا خیال ہے کہ اے آئی کی مہارتوں کو حاصل کرنا ان کے کیریئر کے امکانات کو روش کر سکتا ہے۔

تاہم اس صلاحیت کو صحیح معنوں میں بروئے کار لانے کے لیے توجہ صرف مقدار پر نہیں بلکہ اے آئی ٹیلنٹ کے معیار پر بھی مرکوز کرنی چاہیے۔

اے آئی کیا ہے؟

یہ سنہ 2025 ہے اور فی الحال اے آئی ہماری زندگی میں اس وقت عام ہو چکا ہے۔ اگر چند دہائیوں پہلے کی بات کریں تو یہ صرف ایک سائنس فکشن تھا۔ تو ایسا کیا ہو گیا اور ایسی کیا تبدیلیاں رونما ہوئیں جس نے اے آئی کو سائنس فائی کتابوں اور فلموں سے عام لوگوں کی زندگیوں میں داخل کر دیا؟

مصنوعی ذہانت میں ذہانت سے مراد مشینوں کی دی گئی معلومات کی بنیاد پر باخبر فیصلہ کرنے یا اقدامات کرنے کی صلاحیت ہے۔ انسانوں کو ذہین مخلوق کہا جاتا ہے کیونکہ ہم اپنے آس پاس سے معلومات کو جمع کر کے آزادانہ فیصلے کر سکتے ہیں۔

مختصر طور پر بیان کیا جائے تو، اے آئی پیچیدہ مسائل کو حل کرنے، فیصلے لینے جیسے وہ تمام کام انجام دے سکتا ہے جسے کمپیوٹر سسٹم سے حل کرنے کے لیے انسانی ذہانت کی ضرورت ہوتی ہے۔

مصنوعی ذہانت کے دائرے میں حقیقی ترقی 1956 میں شروع ہوئی جب مصنوعی ذہانت کے شعبے کو باضابطہ طور پر قائم کیا گیا تھا۔

مصنوعی ذہانت کا ہر ممکنہ شعبے میں بڑے پیمانے پر استعمال ہو رہا ہے۔ اے آئی نے بینکنگ، سیفٹی، میڈیسن اور انجینئرنگ میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔

اے آئی ہماری ضرورت کیوں بن گیا؟

طب کے میدان میں اے آئی نے تشخیص اور علاج کو آسان اور درست بنا دیا ہے۔ اب بینکنگ بھی آن لائن ہے، اس لیے دھوکہ دہی کی ادائیگیوں، منی لانڈرنگ وغیرہ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ مصنوعی ذہانت بینکوں کو رسک اسیسمنٹ، منی لانڈرنگ کو روکنے، کے وائی سی چیک کرنے اور ادائیگی کے کسی بھی فراڈ کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ سائبرسیکیوریٹی میں اے آئی نے انقلاب برپا کر دیا ہے۔ ڈیجیٹلائزیشن کے بعد سے، بڑی اور چھوٹی کارپوریشنوں سے لے کر حکومتوں تک، ہر ایک کے پاس اپنا حساس ڈیٹا ڈیجیٹل فارمیٹ میں محفوظ ہے۔ اگرچہ اس کے بڑے فوائد ہیں، لیکن یہ حساس ڈیٹا کو سائبر حملوں اور چوری کا شکار بھی بناتا ہے۔ اے آئی سسٹمز معمولی سی بھی بے ضابطگی کا پتہ لگاسکتے ہیں اور حملہ آوروں کو حساس ڈیٹا چوری کرنے یا ڈسٹرائے کرنے سے روک سکتے ہیں۔

2018 میں، معروف وینچر کیپیٹلسٹ ڈاکٹر کائی فو لی نے اے آئی سے متعلق پیشین گوئی کی تھی۔ انھوں نے کہا تھا کہ، مصنوعہ ذہانت انسانی تاریخ میں بجلی جیسی ایجاد سے زیادہ کسی بھی چیز سے زیادہ دنیا کو بدلنے والا ہے۔ آج دیکھیں تو یہ واقعی سچ ثابت ہوا ہے۔

اگر ہم ابھی اپنے اردگرد نظر ڈالیں، تمام ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT)، مشین لرننگ اور روبوٹکس تک، سب کچھ مصنوعی ذہانت سے چلائے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

حیدر آباد: بین الاقوامی یوم تعلیم 2025 کا تھیم AI اور تعلیم، آٹومیشن کی دنیا میں انسانی ایجنسی کا تحفظ رکھی گئی۔ اے آئی اور تعلیم، چیلینجز اور مواقع یہ تھیم تعلیم کی اہمیت پر توجہ مرکوز کرتی ہے تاکہ لوگوں کو مہارتوں اور علم سے آراستہ کیا جاسکے۔ تعلیم کے شعبہ میں مصنوعی ذہانت کا استعمال وہ موضوع ہے جو اس وقت پوری دنیا میں زیربحث ہے۔ مصنوعی ذہانت کی بنیاد پر ایسے ڈیجیٹل پروگرام مرتب کیے جاسکتے ہیں جن کے ذریعے طالب علم کی تعلیمی استطاعت، مہارت، حصول علم کی رفتار، اہداف تک رسائی وغیرہ کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔

انسانی مستقبل بڑے پیمانے پر مصنوعی ذہانت پر منحصر ہونے جا رہا ہے اس لئے اس شعبے میں سرٹیفیکیشن حاصل کرنا ایک درست قدم ثابت ہو گا۔ کئی تعلمی ادارے جن میں بین الاقوامی سطح کی مشہور یونیورسٹیز بھی شامل ہیں، اے آئی سے متعلق کورس کا آغاز کر چکے ہیں، جس میں آن لائن اور آف لائن کورسیز شامل ہیں۔ ایسے میں طلباء کو اپنی اسکولی تعلیم جاری رکھتے ہوئے اے آئی میں مہارت کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے پر بھی توجہ مرکوز کرنا چاہیئے۔

بھارت میں بہت سے مصنوعی ذہانت (AI) کورسز ہیں، جن میں ایسے کورسز شامل ہیں جو مشین لرننگ، نیورل نیٹ ورکس، اور ڈیپ لرننگ سکھاتے ہیں۔ یہ کورسز آپ کو مسائل حل کرنے کی مہارتوں یعنی پرابلم سولونگ اسکلز کو فروغ دینے اور ٹیک سے چلنے والی صنعتوں میں زیادہ ملازمت کے قابل بننے میں مدد کر سکتے ہیں۔

بھارت میں مصنوعی ذہانت (AI) کے کورسز:

1- بھارت میں اے آئی اور مشین لرننگ کورسز پیش کرنے والے انسٹی ٹیوٹ ہیں جو بوٹ کیمپ، پوسٹ گریجویٹ پروگرام بھی چلاتے ہیں۔

2- ایسے ادارے بھی ہیں جو جنریٹو AI میں ایک ایڈوانسڈ سرٹیفکیٹ پروگرام چلا رہے ہیں۔

3- کچھ انسٹی ٹیوٹ ایسے ہیں جو ایسے کورسز پیش کررہے ہیں جو تھیوری کو عملی مشقوں کے ساتھ جوڑتا ہے۔

آپ اے آئی کورسز میں کیا سیکھ سکتے ہیں؟

1- تصورات (Concepts): مشین لرننگ، نیورل نیٹ ورکس، اور ڈیپ لرننگ کے بارے میں

2- تکنیک (Techniques): انسانی ذہانت کی نقل کرنے والے نظام بنانے کا طریقہ سیکھیں، جیسے کہ تقریر کو پہچاننا اور فیصلے کرنا

3- ایپلی کیشنز (Applications): حقیقی دنیا کے مسائل پر AI کا اطلاق کرنے کا طریقہ سیکھیں

4- سرٹیفیکیشنز (Certifications): اپنے کیریئر کو آگے بڑھانے کے لیے AI میں سرٹیفیکیشن حاصل کریں۔

5- پیشہ ورانہ نیٹ ورکس (Professional networks): پیشہ ورانہ نیٹ ورکس اور AI کمیونٹیز تک رسائی حاصل کریں۔

اے آئی کورسز کے فوائد:

1- آسانی سے نوکری حاصل ہو سکتی ہے

2- ٹیکنالوجی سے چلنے والی صنعتوں میں روزگار کی صلاحیت میں اضافہ

3- تازہ ترین AI رجحانات اور ٹیکنالوجیز کے ساتھ اپ ڈیٹ رہیں

4- AI اور ٹیک میں قائدانہ کردار کے لیے دروازے کھل جائیں گے

بھارت میں اے آئی کا انقلاب:

کوئی ملک سائنسی و فنی علوم کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا۔ بھارت اے آئی کے میدان میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق ملک میں اے آئی پیشہ ور افراد کی مانگ 2027 تک کافی حد تک بڑھنے والی ہے۔ اگر رپورٹ پر یقین کیا جائے تو صرف بھارت میں 2027 تک 12.5 لاکھ سے زیادہ اے آئی پروفیشنلز کی مانگ ہو سکتی ہے۔

بھارت کا مقصد مصنوعی ذہانت (AI) کے میدان میں بین الاقوامی پہچان بنانے کا ہے۔ ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں اس ٹیلنٹ کی مانگ 2027 تک 6-6.5 لاکھ سے بڑھ کر 12.5 لاکھ سے زیادہ ہونے کی امید ہے۔

'نیس کام' کمپنی اور 'ڈیلائٹ انڈیا' کی ایک رپورٹ کے مطابق، ملک میں اے آئی مارکیٹ میں 25-35 فیصد (2022-2027 کی مدت کے دوران) اضافہ متوقع ہے، ممکنہ طور پر ٹیلنٹ پول میں طلب اور رسد کے فرق کو ختم کرنا اور موجودہ ٹیلنٹ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

پچھلے ایک سال میں مختلف شعبوں میں 43 فیصد بھارتی افرادی قوت نے اپنی تنظیموں میں اے آئی کا استعمال شروع کر دیا ہے۔ تقریباً 60 فیصد ملازمین اور جنریشن زیڈ کے 71 فیصد کا خیال ہے کہ اے آئی کی مہارتوں کو حاصل کرنا ان کے کیریئر کے امکانات کو روش کر سکتا ہے۔

تاہم اس صلاحیت کو صحیح معنوں میں بروئے کار لانے کے لیے توجہ صرف مقدار پر نہیں بلکہ اے آئی ٹیلنٹ کے معیار پر بھی مرکوز کرنی چاہیے۔

اے آئی کیا ہے؟

یہ سنہ 2025 ہے اور فی الحال اے آئی ہماری زندگی میں اس وقت عام ہو چکا ہے۔ اگر چند دہائیوں پہلے کی بات کریں تو یہ صرف ایک سائنس فکشن تھا۔ تو ایسا کیا ہو گیا اور ایسی کیا تبدیلیاں رونما ہوئیں جس نے اے آئی کو سائنس فائی کتابوں اور فلموں سے عام لوگوں کی زندگیوں میں داخل کر دیا؟

مصنوعی ذہانت میں ذہانت سے مراد مشینوں کی دی گئی معلومات کی بنیاد پر باخبر فیصلہ کرنے یا اقدامات کرنے کی صلاحیت ہے۔ انسانوں کو ذہین مخلوق کہا جاتا ہے کیونکہ ہم اپنے آس پاس سے معلومات کو جمع کر کے آزادانہ فیصلے کر سکتے ہیں۔

مختصر طور پر بیان کیا جائے تو، اے آئی پیچیدہ مسائل کو حل کرنے، فیصلے لینے جیسے وہ تمام کام انجام دے سکتا ہے جسے کمپیوٹر سسٹم سے حل کرنے کے لیے انسانی ذہانت کی ضرورت ہوتی ہے۔

مصنوعی ذہانت کے دائرے میں حقیقی ترقی 1956 میں شروع ہوئی جب مصنوعی ذہانت کے شعبے کو باضابطہ طور پر قائم کیا گیا تھا۔

مصنوعی ذہانت کا ہر ممکنہ شعبے میں بڑے پیمانے پر استعمال ہو رہا ہے۔ اے آئی نے بینکنگ، سیفٹی، میڈیسن اور انجینئرنگ میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔

اے آئی ہماری ضرورت کیوں بن گیا؟

طب کے میدان میں اے آئی نے تشخیص اور علاج کو آسان اور درست بنا دیا ہے۔ اب بینکنگ بھی آن لائن ہے، اس لیے دھوکہ دہی کی ادائیگیوں، منی لانڈرنگ وغیرہ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ مصنوعی ذہانت بینکوں کو رسک اسیسمنٹ، منی لانڈرنگ کو روکنے، کے وائی سی چیک کرنے اور ادائیگی کے کسی بھی فراڈ کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ سائبرسیکیوریٹی میں اے آئی نے انقلاب برپا کر دیا ہے۔ ڈیجیٹلائزیشن کے بعد سے، بڑی اور چھوٹی کارپوریشنوں سے لے کر حکومتوں تک، ہر ایک کے پاس اپنا حساس ڈیٹا ڈیجیٹل فارمیٹ میں محفوظ ہے۔ اگرچہ اس کے بڑے فوائد ہیں، لیکن یہ حساس ڈیٹا کو سائبر حملوں اور چوری کا شکار بھی بناتا ہے۔ اے آئی سسٹمز معمولی سی بھی بے ضابطگی کا پتہ لگاسکتے ہیں اور حملہ آوروں کو حساس ڈیٹا چوری کرنے یا ڈسٹرائے کرنے سے روک سکتے ہیں۔

2018 میں، معروف وینچر کیپیٹلسٹ ڈاکٹر کائی فو لی نے اے آئی سے متعلق پیشین گوئی کی تھی۔ انھوں نے کہا تھا کہ، مصنوعہ ذہانت انسانی تاریخ میں بجلی جیسی ایجاد سے زیادہ کسی بھی چیز سے زیادہ دنیا کو بدلنے والا ہے۔ آج دیکھیں تو یہ واقعی سچ ثابت ہوا ہے۔

اگر ہم ابھی اپنے اردگرد نظر ڈالیں، تمام ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT)، مشین لرننگ اور روبوٹکس تک، سب کچھ مصنوعی ذہانت سے چلائے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.