اردو

urdu

ETV Bharat / state

وقف ترمیمی بل کے خلاف مولانا کلب جواد نقوی کی موجودگی میں لکھنؤ میں زبردست مظاہرہ - Waqf Amendment Bill - WAQF AMENDMENT BILL

لکھنؤ کی معروف تاریخی آصفی مسجد میں معروف عالم دین مولانا کلب جواد کی قیادت میں بعد نماز جمعہ وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر مظاہرین اپنے ہاتھ میں پلے کارڈ لیے تھے اور وقف بل واپس لو جیسے نعرے لگائے گئے۔

Massive protest in Lucknow against Waqf Amendment Bill, Maulana Syed Kalbe Jawad said the Waqf amendment is being done to save Ambani
امبانی کو بچانے کے لیے ترمیم کی جارہی ہے: مولانا کلب جواد نقوی (ETV Bharat Urdu)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 23, 2024, 5:57 PM IST

لکھنؤ:وقف ترمیمی بل کے خلاف لکھنؤ میں احتجاجی مظاہرہ کے موقع پر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن مولانا کلب جواد نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقف ترمیمی ایکٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا۔ جس پر پارلیمنٹ میں اراکین پارلیمنٹ کے ذریعے گمراہ کن بیان دیا گیا کہ ہندوؤں کی زمین کو وقف میں داخل کر لیا گیا ہے۔ اگر ایک انچ ہندوؤں کی زمین وقف میں شامل ثابت کردیں تو ہم اپنی تحریک کو واپس لے لیں گے۔ میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ جتنے بھی شیعہ اوقاف ہیں وہ کسی ہندو یا کسی بھی دھرم کی ایک انچ زمین شیعہ اوقاف میں داخل نہیں ہے۔ بلکہ ہندوؤں کے مندر شیعہ وقف میں بنائے گئے ہیں۔ حسین آباد وقف کی زمین پر بھی کئی مندر تعمیر کیے گئے ہیں۔ لہٰذا یہ بھی غلط فہمی نہ رہے کہ ہندوؤں کی زمین وقف میں درج کی گئی ہے۔

وقف ترمیمی بل کے خلاف لکھنؤ میں زبردست مظاہرہ، امبانی کو بچانے کے لیے ترمیم کی جارہی ہے (ETV Bharat Urdu)
وقف ترمیمی بل کے خلاف لکھنؤ میں زبردست مظاہرہ، امبانی کو بچانے کے لیے ترمیم کی جارہی ہے: مولانا کلب جواد نقوی (ETV Bharat Urdu)
انہوں نے کہا کہ یہ بل امبانی کو بچانے کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔ 44 ہزار اسکوائر فٹ پر مبنی دنیا کی خوبصورت عمارت جو یتیم خانے کی اراضی پر بنی ہے۔ اس کو بچانے کے لیے وف ترمیمی ایکٹ پیش کیا گیا ہے تاکہ امبانی کی خوبصورت عمارت محفوظ رہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ عمارت سب سے بدترین عمارت ہے جو یتیموں کی زمین پر بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وقف ترمیمی ایکٹ میں جو ہندوؤں کی نمائندگی کی بات کی گئی ہے۔ ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن ہم مطالبہ کر رہے ہیں کہ رام جنم بھومی ٹرسٹ میں بھی ہمیں شامل کیا جائے اور مزید کہا کہ وقف ترمیمی ایکٹ میں ڈی ایم کی نگرانی میں وقف املاک درج کرنے کی جو بات کہی جا رہی ہے وہ بے حد شرمناک ہے۔ اس سے وقف بورڈ کے اختیارات کو ختم کر دیا جائے گا کیونکہ حسین آباد ٹرسٹ جو لکھنؤ کے ڈی ایم کے ماتحت ہے۔ اس میں کروڑوں کی آمدنی ہے۔ لیکن کروڑوں روپے ہر برس غبن کیے جاتے ہیں اور اس کا کوئی ایڈٹ نہیں ہوتا ہے۔ ایسے ہی اگر پورے ملک میں وقف املاک کو ڈی ایم کے زیر نگرانی کر دیا جائے گا تو اس کی حالت کیا ہوگی اور اس کی آمدنی و اخراجات اور املاک کا کیا ہوگا؟ وقف کی تمام جائیداد پر قبضہ کر لیا جائے گا۔
وقف ترمیمی بل کے خلاف لکھنؤ میں زبردست مظاہرہ، امبانی کو بچانے کے لیے ترمیم کی جارہی ہے: مولانا کلب جواد نقوی (ETV Bharat Urdu)
وقف ترمیمی بل کے خلاف لکھنؤ میں زبردست مظاہرہ، امبانی کو بچانے کے لیے ترمیم کی جارہی ہے: مولانا کلب جواد نقوی (ETV Bharat Urdu)
انہوں نے مزید کہا کہ لکھنؤ کے ڈی ایم کا بنگلہ، اندرا بھون، جوار بھون، سہکارتا بھون اور باپو بھون تمام سرکاری عمارتیں وقف کی املاک میں تعمیر ہوئی ہیں۔ ہم نے بی جے پی کے وزراء سے وقت مانگا ہے اور ان سے ملاقات کریں گے اور اس کی مخالفت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس احتجاج میں صرف شیعہ مکتب فکر کے لوگ نہیں رہیں گے بلکہ شیعہ و سنی سبھی مکتبۂ فکر کے لوگ آواز بلند کر رہے ہیں۔ ہم مضبوط آواز بلند کر کے اس سے واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بی جے پی پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔ بی جے پی نے جو جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی تشکیل دی ہے اس میں 9 رکن حزب اختلاف کی سیاسی جماعت کے ہیں جب کہ 12 برسر اقتدار بی جے پی کے لوگ ہیں اور ان کی اکثریت ہے اور ان کی اکثریت ووٹ سے یہ بل پاس ہو جائے گا۔ اسی لیے ہم آج احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اور آنے والے دنوں میں ملک گیر پیمانے پر احتجاج ہوگا۔
وقف ترمیمی بل کے خلاف لکھنؤ میں زبردست مظاہرہ، امبانی کو بچانے کے لیے ترمیم کی جارہی ہے: مولانا کلب جواد نقوی (ETV Bharat Urdu)
وقف ترمیمی بل کے خلاف لکھنؤ میں زبردست مظاہرہ، امبانی کو بچانے کے لیے ترمیم کی جارہی ہے: مولانا کلب جواد نقوی (ETV Bharat Urdu)


انہوں نے مزید کہا کہ اتر پردیش میں تقریباً 2 لاکھ وقف ڈیڈ ہیں اور یہ سبھی اردو فارسی زبان میں ہیں۔ موجودہ ڈی ایم کو اردو فارسی زبان نہیں آتی۔ لہٰذا اس کو ندوۃ العلماء میں ٹرانسلیشن کے لیے دیں گے۔ جس میں تقریباً 20 سال کا وقت لگ سکتا ہے۔ ایسے میں وقف ترمیمی ایکٹ پارلیمنٹ میں پاس کرنا، اس میں ترمیم کرنا شرمناک ہے۔ اسے حکومت کو واپس لینا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اتر پردیش کے سنی سینٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین کو حکومت نے دوسرے ملک میں بھیج دیا ہے۔ جب کہ کہا جا رہا ہے کہ وہ عمرہ کرنے گئے ہیں۔ حالانکہ عمرہ تو 10 یا 15 دن کے وقفے کا ہوتا ہے اور ان کو چار مہینے کی چھٹی پر بھیجا گیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details