لکھنؤ: لکھنؤ میں واقع ٹیلے والی مسجد معاملہ پر ضلع عدالت نے مسجد فریق کے ریویژن کی عرضی کو خارج کر دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ کیس عدالت میں سماعت کا اہل ہے۔
اس سے قبل نچلی عدالت نے ایک فیصلہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ٹیلے والی مسجد جہاں پر ہندو فریق کا دعوی ہے کہ اورنگزیب کے زمانے میں یہ لکمشن ٹیلہ تھا اور یہاں مندر کی تعمیر تھی، اسے منہدم کر کے مسجد کی تعمیر کی گئی یہ کیس سماعت کی جا سکتی ہے۔ جس کے خلاف مسجد فریق نے ضلع عدالت میں ریویژن کی عرضی دی تھی اسے عدالت نے خارج کردیا ہے۔
غور طلب ہو کہ مسجد فریق نے عدالت سے کہا تھا کہ یہ مقدمہ سماعت کا اہل ہی نہیں ہے کیونکہ پلیس آف ورشپ ایکٹ 1991 موجود ہے لیکن آج ضلع عدالت نے اس کے برخلاف فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ عدالت میں سماعت کا اہل ہے اور یہ کیس چلنا چاہیے۔