مظفر نگر: اترپردیش کے مظفر نگر کی میرا پور اسمبلی حلقے میں آج ضمنی انتخابات کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔ اسی دوران حلقے کے ککرولی گاؤں میں لوگوں نے ووٹ ڈالنے سے روکنے کا الزام لگاتے ہوئے ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے سڑک کو جام کر دیا۔
احتجاج اور سڑک جام کی اطلاع ملتے ہی پولیس کے اعلیٰ افسران موقعے پر پہنچے اور ہنگامہ کر رہے لوگوں کو سڑک سے ہٹایا۔ پولیس پولیس کا کہنا ہے کہ جب ہجوم کو سڑک سے ہٹایا جا رہا تھا تو کچھ لوگوں نے پولیس پارٹی پر پتھراؤ بھی کیا۔ صورت حال کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری گاؤں ککرولی میں تینات کر دی گئی ہے۔ پولیس کے اعلیٰ افسران پورے گاؤں میں گشت کر رہے ہیں۔ ابھی گاؤں میں امن و امان قائم ہے۔ لوگ گھر سے نکل کر ووٹ ڈالنے کے لیے پولنگ اسٹیشن جا رہے ہیں۔
پورا معاملہ یہ ہے کہ ککرولی کے پرائمری اسکول میں بنے پولنگ مرکز پر ووٹرز اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر رہے تھے۔ اسی دوران متعدد ووٹروں نے الزام عائد کیا کہ انہیں ووٹ ڈالنے سے روکا جا رہا ہے۔ ان لوگوں نے بتایا کہ ان کے فوٹو اور نام کی اسپیلنگ میں کمی بتا کر انہیں واپس کر دیا گیا۔ اس کے بعد لوگوں نے ہنگامہ کرنا شروع کر دیا۔ حالانکہ بعد میں صورت حال کو قابو میں کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم علاقوں کے بوتھوں پر ووٹرز کو روکا جا رہا ہے، ایس پی امیدوار حاجی رضوان کا الزام
وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کے سابق ایم ایل اے وکرم سینی نے اپنے آبائی گاؤں قوال میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ اس دوران وکرم سینی نے کہا کہ ووٹنگ پرامن طریقے سے ہو رہی ہے۔ مظفرنگر کے ایس ایس پی ابھیشیک سنگھ سمیت انتظامیہ کے اعلیٰ افسران نے قوال بوتھ کا بھی جائزہ لیا۔