جھانسی: ضلع میں ایک ایسا واقعہ سامنے آیا ہے، جسے سن کر ہر کوئی حیران رہ گیا ہے۔ تھانہ تہراولی کی رہائشی نرسنگ کی طالبہ نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر خود کو اغوا کرنے کی سازش کی اور اپنے والد سے 6 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے پورے معاملے کا انکشاف کرتے ہوئے طالبہ اور اس کے تین ساتھیوں کو گرفتار کر لیا۔ اس معاملہ میں حیرت انگیز انکشاف کرتے ہوئے ایس ایس پی سدھا سنگھ نے کہا کہ پیر کو لڑکی کے اغوا کا معاملہ اس کے والد نے تودیفت پور تھانے میں درج کرایا تھا۔
پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے کیس کی تفتیش شروع کردی۔ اطلاع ملتے ہی ایس ایس پی سدھا سنگھ نے فوراً نوٹس لیتے ہوئے کیس درج کر کے ایک ٹیم تشکیل دی۔ تفتیش کے دوران تین افراد کو حراست میں لیا گیا۔ پوچھ گچھ کے بعد سب سے پہلے جو چیز سامنے آئی وہ موبائل تھا جس سے تاوان کی رقم مانگی گئی تھی۔ اس کے بعد لڑکی اور لڑکے کو نوئیڈا سے برآمد کیا گیا۔ لڑکی سے پوچھ گچھ کی گئی۔ پوچھ گچھ کے دوران لڑکی نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر یہ سازش رچی تھی۔
ایس ایس پی سدھا سنگھ نے بتایا کہ لڑکی آن لائن گیمز کھیلتی تھی اور اس میں اس کا کافی پیسہ ضائع ہوا تھا۔ اس پر دوستوں سے ادھار کی رقم واپس کرنے کا دباؤ تھا۔ اس دباؤ سے بچنے کے لیے اس نے خود کے کو اغوا کرنے کی سازش کی۔ طالبہ نے اس سازش میں بندیل کھنڈ یونیورسٹی میں انجینئرنگ کرنے والے اپنے ایک دوست کو شامل کیا۔ طالب علم کے دوست نے اپنے دو دوستوں کو پیسے کا لالچ دے کر اس سازش میں شامل کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بی جے پی کے سابق ضلع صدر شیو پرتاپ راجپوت سمیت دو کو عمر قید، اغوا اور قتل کیس میں فیصلہ
ایس ایس پی سدھا سنگھ نے کہا کہ اس معاملے میں لڑکی اور اس کے تین دوستوں کو نوئیڈا سے گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے لڑکی کا موبائل فون اور دیگر شواہد بھی برآمد کر لیے ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ لڑکی اور اس کے دوستوں کے خلاف دھوکہ دہی و دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔