اردو

urdu

ETV Bharat / state

مختار انصاری کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی وجہ دل کا دورہ، 30 مارچ کو غازی پور میں تدفین - Last rites of Mukhtar Ansari

اترپردیش کی سیاست کے قدآور رہنما مختار انصاری کی تدفین 30 مارچ کی صبح غازی پور میں ہوگی۔ ان کی میت کو آج رات دیر گئے غازی پور لائی جائے گی۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 29, 2024, 5:04 PM IST

Updated : Mar 29, 2024, 10:49 PM IST

حیدرآباد : مختار انصاری کی نماز جنازہ 30 مارچ بروز ہفتہ بعد نماز فجر ادا کی جائے گی اور تدفین غازی پور کے کالی باغ میں واقع آبائی قبرستان میں عمل میں آئے گی۔ مختار انصاری کے بھائی صبغت اللہ انصاری نے بتایا کہ ’ہمیں کچھ تاخیر کے بعد میت ملی ہے، اس لیے آخری رسومات آج رات ادا نہیں کی جا سکتیں۔ کل (30 مارچ) صبح نماز جنازہ ادا کی جائے گی اور تدفین عمل میں آئے گی‘۔ وہیں مختار انصاری کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی منظر عام پر آگئی ہے، جس میں موت کی وجہ دل کا دورہ بتایا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ رپورٹ میں کسی بھی مشتبہ زہر کی نفی کی گئی ہے اور موت کی وجہ دل کا دورہ بتایا گیا ہے۔

قبل ازیں مختار انصاری کے فرزند عمر نے ایمس میں پوسٹ مارٹم کرانے کی مانگ کی تھی۔ انہوں نے باندہ میڈیکل کالج کے ڈاکٹروں پر عدم اطیمان کا اظہار کیا اور کہاکہ انہیں ڈاکٹروں پر بھروسہ نہیں ہے۔ مختار انصاری کی میت کو پوسٹ مارٹم کے بعد سخت سیکورٹی کے درمیان باندہ سے ان کے آبائی ضلع غازی پور روانہ کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ مختار انصاری کی لاش کی پوسٹ مارٹم کی کارروائی پانچ ڈاکٹروں کے پینل نے ویڈیو گرافی کے دوران تقریباً دو گھنٹے میں مکمل کیا۔ قبل ازیں مختار انصاری کے بیٹے عمر انصاری دو بھتیجوں کے ساتھ میڈیکل کالج پہنچے اور پنچ نامہ کی کارروائی کو مکمل کرنے میں لگے رہے۔ جس کے بعد پوسٹ مارٹم کا عمل شروع ہوا۔ مختار کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد ان کے بیٹے عمر انصاری کے حوالے کر دیا گیا اور لاش کو تقریباً 26 گاڑیوں کے ساتھ سخت حفاظتی انتظامات کے ساتھ پہلے سے طے شدہ راستوں سے غازی پور ضلع میں ان کے آبائی مقام پر بھیج دیا گیا۔


واضح رہے کہ جمعرات کی شام باندہ ضلع جیل میں نظر بند زورآور لیڈر مختار انصاری کی حالت انتہائی تشویشناک ہوگئی تھی جس کے بعد ضلع انتظامیہ نے سخت حفاظتی انتظامات کے ساتھ انہیں فوری طور پر گورنمنٹ رانی درگاوتی میڈیکل کالج میں داخل کرایا۔ نو ڈاکٹروں کے پینل نے ان کا علاج کیا، مختار انصاری علاج کے تقریباً دو گھنٹے کے اندر حرکت قلب بند ہونے سے چل بسے، جس کے بعد انتظامیہ نے فوری طور پر میڈیکل کالج میں پیرا ملٹری فورس، پی اے سی سمیت تمام سیکیورٹی فورسز کو تعینات کردیا۔ اس کے علاوہ ضلع جیل سمیت باندہ شہر کے ہر کونے اور کونے میں پولیس اور پی اے سی اہلکاروں کو تعینات کرتے ہوئے پورے باندہ شہر کی حفاظت کے لیے سخت اور وسیع حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔ ایس پی اوم ویر سنگھ نے بتایا کہ جمعہ کی رات دیر گئے تک مختار انصاری کی لاش کو غازی پور لایا جائے گا جہاں 30 مارچ کی صبح آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔ مختار انصاری کا جسد خاکی ان کے آبائی علاقے غازی پور لایا جا رہا ہے۔ علاقہ کے لوگ پانچ بار رکن اسمبلی رہے قدآور رہنما کی میت کا دیدارا کرنے کے لیے انتظار کر رہے ہیں۔

مختار انصاری کی موت کے بعد اسپتال میں داخل کیا گیا۔ ایک آڈیو اور خط وائرل ہو رہا ہے۔ وائرل آڈیو مختار اور ان کے فرزند عمر کے درمیان ہونے والی بات چیت بتائی جارہی ہے۔ تاہم سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔ اس میں ایک طرف کی آواز بہت دھیمی ہے جو کہ مختار انصاری کی بتائی جارہی ہے، تو دوسری طرف ان کے فرزند تسلی دیتے ہوئے بار بار کہہ رہے ہیں کہ سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا۔ ساتھ ہی وائرل خط میں مختار انصاری نے کچھ افسران پر جیل کے اندر کھانے میں زہر ملانے اور ان کے قتل کی سازش کا الزام لگایا تھا۔

Last Updated : Mar 29, 2024, 10:49 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details