لکھنؤ: کاس گنج میں ترنگا یاترا کے دوران چندن گپتا کی گولی سے موت کے معاملے میں آج این آئی اے عدالت نے تمام 28 مجرموں کو سزا سنائی۔ جمعرات کو عدالت نے آصف قریشی ہٹلر، اسلم قریشی اور شباب سمیت 28 مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔
دراصل، 26 جنوری 2018 کو اے بی وی پی کارکن چندن گپتا نے کاس گنج میں ہندو یوا واہنی کے کارکنوں کے ساتھ ترنگا یاترا نکالی تھی۔ پولیس نے اس یاترا کی اجازت نہیں دی تھی۔ جب یہ یاترا مسلم اکثریتی علاقے بدونگر سے گزرنے لگی تو دونوں فریقین میں تنازعہ ہوا اور کچھ ہی دیر میں یہ تنازعہ لڑائی میں بدل گئی۔ اسی دوران ایک گولی چلی جو چندن گپتا کو لگی۔ چندن کو زخمی حالت میں اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
لکھنؤ کی این آئی اے عدالت میں چھ سال تک چلے اس معاملے میں 2 جنوری کو عدالت نے 28 ملزمان کو دفعہ 147، 148، 307/149، 302/149، 341، 336، 504، 506 کے تحت قصوروار قرار دیا تھا۔ نصرالدین اور عاصم قریشی کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا گیا۔ جن ملزمان کو سزا سنائی گئی ان میں عزیز الدین، منیر، سلیم، نسیم، آصف، عمران سلمان، اسلم، شباب، ثاقب، عامر رفیع، وسیم، ببلو، اکرم، توفیق، محسن، راحت، آصف، نشو، واصف، شمشاد، ظفر ، خالد پرویز، فیضان، عمران، شاکر اور زاہد شامل ہیں۔ ایک ملزم عزیز الدین کی موت ہو گئی ہے۔ اسی کیس میں جمعرات کو عدالت نے 28 افراد کو عمر قید کی سزا سنائی۔