نئی دہلی: کسانوں کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے قومی دارالحکومت دہلی کی سرحدوں پر گزشتہ ایک ہفتہ سے سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔ کسان ایم ایس پی کے مطالبے کو لے کر سراپا احتجاج کر رہے ہیں لیکن اب سرحد پر صورت حال تبدیل ہو چکی ہے۔ اس سے پہلے سنگھو بارڈر پر عام لوگ آسانی سے آسکتے تھے لیکن اب ہنگامہ آرائی کے بعد سرحدی علاقے کے مقام تک پہنچنا کافی مشکل ہو گیا ہے۔
کسانوں کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے سنگھو بارڈر کو پوری طرح سے قلعہ میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور سیمنٹ بیرکیڈنگ لگا دی گئی ہے۔ سنگھو بارڈر کے مقام سے دو سے پانچ کلومیٹر پہلے سے ہی پولیس کا حصار نظر آنے لگتا ہے اور گاڑیوں کا رُخ وہیں سے تبدیل کیا جا رہا ہے۔ پولیس نے اس پورے مقام کا محاصرہ کیا ہوا ہے اور عام لوگوں کو اندر جانے کو پہلے کی طرح اجازت نہیں ہے۔ ای ٹی وی بھارت نے سنگھو بارڈر پہنچ کر پورے حالات کا جائزہ لیا اور بیرکیڈنگ سے پریشان یومیہ آمد ورفت کرنے والے مسافروں سے بات کی، جس میں زیادہ تر لوگوں نے اپنی پریشانی سناتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار کو کسانوں کی بات مان لینی چاہیے۔