اردو

urdu

ETV Bharat / state

کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر سنگھو بارڈر قلعہ میں تبدیل

Farmers Protest: کسان احتجاج کو دیکھتے ہوئے سنگھو بارڈر کو پوری طرح سے قلعہ میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور سیمنٹ بیرکیڈنگ لگا دی گئی ہے۔ سنگھو بارڈر سے دو سے پانچ کلومیٹر پہلے سے ہی پولیس کا حصار نظر آنے لگتا ہے اور گاڑیوں کا رُخ وہیں سے تبدیل کیا جا رہا ہے۔

Farmers Protest
کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر سنگھو بارڈر قلعہ میں تبدیل

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 18, 2024, 7:28 PM IST

کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر سنگھو بارڈر قلعہ میں تبدیل

نئی دہلی: کسانوں کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے قومی دارالحکومت دہلی کی سرحدوں پر گزشتہ ایک ہفتہ سے سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔ کسان ایم ایس پی کے مطالبے کو لے کر سراپا احتجاج کر رہے ہیں لیکن اب سرحد پر صورت حال تبدیل ہو چکی ہے۔ اس سے پہلے سنگھو بارڈر پر عام لوگ آسانی سے آسکتے تھے لیکن اب ہنگامہ آرائی کے بعد سرحدی علاقے کے مقام تک پہنچنا کافی مشکل ہو گیا ہے۔

کسانوں کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے سنگھو بارڈر کو پوری طرح سے قلعہ میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور سیمنٹ بیرکیڈنگ لگا دی گئی ہے۔ سنگھو بارڈر کے مقام سے دو سے پانچ کلومیٹر پہلے سے ہی پولیس کا حصار نظر آنے لگتا ہے اور گاڑیوں کا رُخ وہیں سے تبدیل کیا جا رہا ہے۔ پولیس نے اس پورے مقام کا محاصرہ کیا ہوا ہے اور عام لوگوں کو اندر جانے کو پہلے کی طرح اجازت نہیں ہے۔ ای ٹی وی بھارت نے سنگھو بارڈر پہنچ کر پورے حالات کا جائزہ لیا اور بیرکیڈنگ سے پریشان یومیہ آمد ورفت کرنے والے مسافروں سے بات کی، جس میں زیادہ تر لوگوں نے اپنی پریشانی سناتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار کو کسانوں کی بات مان لینی چاہیے۔

احتجاج کے مقام سے پہلے دہلی کی جانب سے پولیس کے اہلکار، نیم فوجی دستہ اور آئی ٹی بی پی کے اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں۔ پہلے دہلی سے ہریانہ کی جانب لوگ بہ آسانی جا سکتے تھے لیکن اب انہیں پولیس کے مقرر کردہ راستوں سے ہی گزرنا پڑے گا۔ آس پاس کے علاقوں میں ڈرون سے نگرانی کی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی پولیس اہلکار مسلسل ویڈیو گرافی بھی کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

بارڈر پر جوانوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ نظم و نسق میں جہاں بھی کمی نظر آتی ہے اسے فوری طور پر درست کیا جا رہا ہے۔ آس پاس کے دیہات کے باشندگان بھی پریشان ہیں۔ یعنی بارڈر اس وقت ایک ناقابل تشخیر قلعہ میں تبدیل ہو چکا ہے۔ کسان اب بھی دہلی کے بارڈر سے کافی دور ہیں لیکن انتظامیہ نے مظاہرین سے نمٹنے کے لئے پوری تیاری کر لی ہے

ABOUT THE AUTHOR

...view details