ETV Bharat / state

دہلی پولیس نے طاہر حسین کی عبوری ضمانت کی مخالفت کی، ہائی کورٹ نے کہا جیل سے بھی داخل کر سکتے ہیں نامزدگی - TAHIR HUSSAIN INTERIM BAIL PLEA

ایم آئی ایم کے امیدوار طاہر حسین نے دہلی ہائی کورٹ میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔

دہلی پولیس نے طاہر حسین کی عبوری ضمانت کی مخالفت کی
دہلی پولیس نے طاہر حسین کی عبوری ضمانت کی مخالفت کی (Image Source: ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 13, 2025, 7:25 PM IST

نئی دہلی: دہلی پولیس نے دہلی ہائی کورٹ میں انتخابی مہم کے لیے ایم آئی ایم کے امیدوار اور 2020 کے شمال مشرقی دہلی فسادات کے ملزم طاہر حسین کی عبوری ضمانت کی مانگ کی مخالفت کی ہے۔ سماعت کے دوران جسٹس نینا بنسل کرشنا نے کہا کہ اگر آپ کو صرف کاغذات نامزدگی داخل کرنا ہے تو آپ جیل سے بھی کرسکتے ہیں۔ عبوری ضمانت کی درخواست پر بھی کل یعنی 14 جنوری کو سماعت ہوگی۔

سماعت کے دوران دہلی پولیس نے انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی اور کہا کہ امرت پال سنگھ نے بھی جیل سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ اس کے بعد طاہر حسین کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے بتایا کہ رکن اسمبلی انجینئر رشید کو انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت دی گئی، جب کہ ان کے خلاف ٹیرر فنڈنگ ​​کا کیس بھی چل رہا ہے۔ طاہر حسین کی جانب سے کہا گیا کہ انہیں قومی جماعت نے امیدوار بنایا ہے۔ وہ اپنے تمام اثاثوں کی تفصیلات دینے کو تیار ہیں۔ ان کو اپنے لیے تجویز کنندہ بھی تلاش کرنا ہوگا، اور دہلی میں انتخاب کا عمل شروع ہوچکا ہے۔ جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت کل یعنی 14 جنوری کو کرنے کا حکم دیا۔

انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت کا مطالبہ: آج ککڑڈومہ کورٹ میں طاہر حسین کی درخواست پر بھی سماعت ہوئی۔ جب ککڑڈوما کورٹ کو بتایا گیا کہ ہائی کورٹ بھی اس کیس کی سماعت کر رہی ہے تو ککڑڈوما کورٹ نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم کا انتظار کیا جائے۔ طاہر حسین نے انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت کے لیے دہلی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ 10 جنوری کو اس کیس کی سماعت کر رہے جسٹس امت شرما نے خود کو سماعت سے الگ کر لیا تھا۔ اس کے بعد اس عرضی کو سماعت کے لیے جسٹس نینا بنسل کرشنا کی بنچ کے پاس بھیج دیا گیا۔ 24 دسمبر 2024 کو آئی بی افسر انکت شرما کے قتل کے معاملے میں طاہر حسین کی طرف سے دائر ضمانت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا گیا۔ اسی درخواست ضمانت میں نئی ​​درخواست دائر کرتے ہوئے طاہر حسین نے انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت کی درخواست کی ہے۔ طاہر حسین کو شمال مشرقی دہلی کے مصطفی آباد سے اے آئی ایم آئی ایم کا امیدوار بنایا گیا ہے۔

طاہر حسین چار سال سے زیر حراست ہیں: طاہر حسین کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے بتایا کہ مقدمے کی سماعت شروع ہو چکی ہے اور استغاثہ کے 114 گواہوں میں سے اب تک 20 گواہوں پر جرح ہو چکی ہے۔ ایسی صورت حال میں ٹرائل جلد مکمل ہونے کا امکان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ طاہر حسین چار سال نو ماہ سے زائد عرصے سے زیر حراست ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ 26 فروری 2020 کو آئی بی افسر انکت شرما کے والد رویندر کمار دیال پور تھانے آئے اور کہا کہ ان کا بیٹا 25 فروری کو اپنے دفتر سے واپس آیا تھا اور شام کو کچھ سامان خریدنے گیا تھا۔ جب انکت شرما کافی دیر تک واپس نہیں آئے تو ان کے والد نے انہیں کئی جگہوں پر تلاش کیا اور اسپتال بھی گئے۔ رات تک انتظار کرنے کے بعد انہوں نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔ اس کے بعد کچھ لڑکوں نے ان کو بتایا کہ ایک لڑکے کو قتل کر کے کھجوری خاص نالے میں پھینک دیا گیا ہے۔ انکت شرما کی لاش کو اسی نالے سے نکالا گیا۔

انکت شرما کے قتل کا الزام: تحقیقات کے دوران پولیس کو انکیت شرما کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں پتہ چلا کہ ان کے جسم پر تیز دھار ہتھیار کے 51 زخم تھے۔ اس کے بعد اس کیس کی تحقیقات 28 فروری 2020 کو کرائم برانچ کی ایس آئی ٹی کو سونپی گئی۔ دہلی پولیس کے مطابق مزید تفتیش کے دوران مرکزی ملزم طاہر حسین کے گھر سے ملبہ، پتھر، اینٹیں، ٹوٹی ہوئی بوتلیں، گولیاں اور کچھ جلی ہوئی چیزیں ملی ہیں۔ طاہر حسین کے گھر کو فسادیوں نے اینٹوں اور پتھروں سے برسایا۔ طاہر حسین کے گھر کی تیسری منزل کی چھت سے گلیل، پتھر اور پیٹرول کی بوتلیں ملی ہیں۔

نئی دہلی: دہلی پولیس نے دہلی ہائی کورٹ میں انتخابی مہم کے لیے ایم آئی ایم کے امیدوار اور 2020 کے شمال مشرقی دہلی فسادات کے ملزم طاہر حسین کی عبوری ضمانت کی مانگ کی مخالفت کی ہے۔ سماعت کے دوران جسٹس نینا بنسل کرشنا نے کہا کہ اگر آپ کو صرف کاغذات نامزدگی داخل کرنا ہے تو آپ جیل سے بھی کرسکتے ہیں۔ عبوری ضمانت کی درخواست پر بھی کل یعنی 14 جنوری کو سماعت ہوگی۔

سماعت کے دوران دہلی پولیس نے انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی اور کہا کہ امرت پال سنگھ نے بھی جیل سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ اس کے بعد طاہر حسین کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے بتایا کہ رکن اسمبلی انجینئر رشید کو انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت دی گئی، جب کہ ان کے خلاف ٹیرر فنڈنگ ​​کا کیس بھی چل رہا ہے۔ طاہر حسین کی جانب سے کہا گیا کہ انہیں قومی جماعت نے امیدوار بنایا ہے۔ وہ اپنے تمام اثاثوں کی تفصیلات دینے کو تیار ہیں۔ ان کو اپنے لیے تجویز کنندہ بھی تلاش کرنا ہوگا، اور دہلی میں انتخاب کا عمل شروع ہوچکا ہے۔ جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت کل یعنی 14 جنوری کو کرنے کا حکم دیا۔

انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت کا مطالبہ: آج ککڑڈومہ کورٹ میں طاہر حسین کی درخواست پر بھی سماعت ہوئی۔ جب ککڑڈوما کورٹ کو بتایا گیا کہ ہائی کورٹ بھی اس کیس کی سماعت کر رہی ہے تو ککڑڈوما کورٹ نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم کا انتظار کیا جائے۔ طاہر حسین نے انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت کے لیے دہلی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ 10 جنوری کو اس کیس کی سماعت کر رہے جسٹس امت شرما نے خود کو سماعت سے الگ کر لیا تھا۔ اس کے بعد اس عرضی کو سماعت کے لیے جسٹس نینا بنسل کرشنا کی بنچ کے پاس بھیج دیا گیا۔ 24 دسمبر 2024 کو آئی بی افسر انکت شرما کے قتل کے معاملے میں طاہر حسین کی طرف سے دائر ضمانت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا گیا۔ اسی درخواست ضمانت میں نئی ​​درخواست دائر کرتے ہوئے طاہر حسین نے انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت کی درخواست کی ہے۔ طاہر حسین کو شمال مشرقی دہلی کے مصطفی آباد سے اے آئی ایم آئی ایم کا امیدوار بنایا گیا ہے۔

طاہر حسین چار سال سے زیر حراست ہیں: طاہر حسین کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے بتایا کہ مقدمے کی سماعت شروع ہو چکی ہے اور استغاثہ کے 114 گواہوں میں سے اب تک 20 گواہوں پر جرح ہو چکی ہے۔ ایسی صورت حال میں ٹرائل جلد مکمل ہونے کا امکان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ طاہر حسین چار سال نو ماہ سے زائد عرصے سے زیر حراست ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ 26 فروری 2020 کو آئی بی افسر انکت شرما کے والد رویندر کمار دیال پور تھانے آئے اور کہا کہ ان کا بیٹا 25 فروری کو اپنے دفتر سے واپس آیا تھا اور شام کو کچھ سامان خریدنے گیا تھا۔ جب انکت شرما کافی دیر تک واپس نہیں آئے تو ان کے والد نے انہیں کئی جگہوں پر تلاش کیا اور اسپتال بھی گئے۔ رات تک انتظار کرنے کے بعد انہوں نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔ اس کے بعد کچھ لڑکوں نے ان کو بتایا کہ ایک لڑکے کو قتل کر کے کھجوری خاص نالے میں پھینک دیا گیا ہے۔ انکت شرما کی لاش کو اسی نالے سے نکالا گیا۔

انکت شرما کے قتل کا الزام: تحقیقات کے دوران پولیس کو انکیت شرما کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں پتہ چلا کہ ان کے جسم پر تیز دھار ہتھیار کے 51 زخم تھے۔ اس کے بعد اس کیس کی تحقیقات 28 فروری 2020 کو کرائم برانچ کی ایس آئی ٹی کو سونپی گئی۔ دہلی پولیس کے مطابق مزید تفتیش کے دوران مرکزی ملزم طاہر حسین کے گھر سے ملبہ، پتھر، اینٹیں، ٹوٹی ہوئی بوتلیں، گولیاں اور کچھ جلی ہوئی چیزیں ملی ہیں۔ طاہر حسین کے گھر کو فسادیوں نے اینٹوں اور پتھروں سے برسایا۔ طاہر حسین کے گھر کی تیسری منزل کی چھت سے گلیل، پتھر اور پیٹرول کی بوتلیں ملی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.