گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں بھا کپا مالے کے ارکان نے آج شہر میں احتجاج و مظاہرہ کیا۔ بتایا گیا کہ آئینی طور پر امتیازی اور تفرقہ انگیز شہریت ترمیمی قانون کے نفاذ کے خلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرہ کے تحت گیا میں احتجاجی مارچ نکالا گیا ہے ۔ گیا شہر کے دگہی تالاب پارک سے مارچ نکل کر شہر کے جی بی روڈ سے ہوتا ہوا ٹاور چوک پہنچا، جہاں ایک جلسہ منعقد کیا گیا اور اس میں رہنماوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ اس احتجاجی مارچ کی قیادت طارق انور، ریتا برنوال، سداما رام، محمد شیر جہاں وغیرہ نے کی۔اس دوران مارچ میں شامل کارکنان نے مرکزی حکومت کے خلاف فلک شگاف نعرے بھی لگائے۔
طارق انور نے ٹاور چوک میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت انتخابی فائدے کے لیے تقسیم کرو اور حکومت کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ مذہب کو شہریت کی بنیاد بنانا آئین کے خلاف اقدام ہے۔ آئین میں شہریت کے لیے مذہب کو کہیں بھی شامل نہیں کیا گیا ہے۔ اسلئے یہاں آئین میں تمام مذاہب کے ویسے لوگوں کو شہریت دینے کی گنجائش ہے جن پر کہیں ظلم زیادتی اور تشدّد ہوئے ہیں اور یہی مطالبہ بھی کرتے ہیں کہ بلا تفریق شہریت دینے کا معاملہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ 2024 کے انتخابات سے عین قبل دسمبر 2019 میں منظور شدہ امتیازی اور تفرقہ انگیز شہریت ترمیمی قانون کا نفاذ ایک سیاسی سازش کی علامت ہے۔ خود امیت شاہ نے سی اے اے کی 'تاریخ' کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس قانون کے نفاذ کے بعد این آر سی اور این پی آر کو ملک گیر سطح پر لایا جائے گا، جس کے ذریعے وہ شہری جو دستاویزات دکھانے سے قاصر ہوں گے، انہیں شہریت کے حقوق سے محروم کردیا جائے گا۔