اترپردیش: کانگریس رہنما راہل گاندھی نے بدھ کے روز 19 سالہ لڑکی کے اہل خانہ سے ملاقات کی جس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی تھی، جہاں 29 ستمبر 2020 کو دہلی کے صفدر جنگ اسپتال میں علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی تھی۔
یہی نہیں، اس کی آخری رسومات 30 ستمبر کو اس کے گھر کے قریب ادا کی گئی۔ متوفی لڑکی کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے میں تاخیر کی اور جلد بازی میں اس کی آخری رسومات ادا کر دی گئی۔ یہی نہیں اس دوران پولیس نے انہیں گھر میں بند کر دیا تھا۔
راہل گاندھی نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی:
کانگریس لیڈر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی جمعرات کو ضلع کے چاندپا علاقے پہنچے۔ جہاں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ تقریباً 35 منٹ گزارے۔ اس دوران راہل نے خاندان کے مسائل سنے۔ کانگریس کے ضلع صدر چندرگپت وکرمادتیہ کے مطابق متاثرہ خاندان نے راہل گاندھی سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی تھی۔ راہل گاندھی خاندان کی دعوت پر ان سے ملنے آئے تھے۔
جب کانگریس لیڈر متاثرہ دلت لڑکی کے گھر والوں سے ملنے اس کے گھر پہنچے تو انہوں نے میڈیا سے دوری برقرار رکھی۔ بتایا جاتا ہے کہ راہل نے 35 منٹ سے زیادہ گھر والوں کے ساتھ گزارے اور ان کے مسائل سنے۔ کانگریس ضلع صدر چندرگپتا وکرمادتیہ نے کہا کہ کنبہ نے راہل کو اپنی پریشانی بتائی۔ کہا کہ خاندان میں بہت مسائل ہیں۔ اگر وہ بازار جانا چاہتا ہے تو حفاظتی حصار میں جاتا ہے۔ خاندان کے بچے بھی تعلیم حاصل کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ انہیں یرغمال بنا کر رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوگی-مودی حکومت نے جو وعدے کیے تھے وہ پورے نہیں ہوئے۔ کانگریس لیڈروں کو یقین ہے کہ راہل گاندھی نے متاثرہ خاندان کے مسائل سنے ہیں اور انہیں ضرور حل کریں گے۔ راہل گاندھی کے دورہ کے ساتھ ہی 4 سال پہلے کا وہ واقعہ ایک بار پھر بحث میں آ گیا ہے۔
سی بی آئی نے تفتیش شروع کی:
تاہم، مقامی پولیس حکام نے کہا کہ آخری رسومات "خاندان کی خواہش کے مطابق" کی گئی۔ اس کیس سے نمٹنے کے طریقے پر تنقید کا سامنا کرتے ہوئے اتر پردیش حکومت نے سی بی آئی انکوائری کی سفارش کی۔ ملک گیر غم و غصے کے درمیان، سی بی آئی نے 10 اکتوبر کو اپنی جانچ شروع کی۔