لکھنؤ:اترپردیش کے دارالحکومتلکھنؤ میں حج تربیتی کیمپ کا انعقاد عمل میں لایا گیا، جس میں خانۂ کعبہ کے ماڈل کے ساتھ مناسک حج سکھائے گئے۔ اس موقع پر مفتی فیضان مصطفیٰ نے کہا کہ حج کرنا اور پیغمبر اکرم علیہ الصلٰوۃ والسلام کی بارگاہ میں حاضری دینا۔ مسلمانوں کے لیے بڑی سعادت کی بات ہے۔ حج مبرور کے بعد حاجی گناہوں سے ایسا پاک ہو جاتا ہے جیسے اسی دن ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا ہو لیکن حج کو مقبول بنانے کے لیے مناسک حج کو صحیح طریقہ سے ادا کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حج صاحب استطاعت مسلمان پر زندگی میں صرف ایک بار فرض کیا گیا ہے۔ کسی مسلمان کے پاس حج کے ایام اور اتنے دنوں تک اہل و عیال کے اخراجات پورے کرنے کے پیسے ہوں کہ مفلسی کا ڈر نہ ہو تو اس پر حج فرض ہو جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Haj 2023 عازمین حج کے لیے رام لیلا میدان میں کیمپ منعقد کیا جائے گا: کوثر جہاں
انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں مسلمان حج کرنے تو جاتے ہیں لیکن مسائل حج کو نہیں سیکھتے ہیں۔ جس کی بنیاد پر حاجیوں سے بہت غلطیاں سرزد ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سے جانے والے عازمین حج تمتع کرتے ہیں۔ جس میں مکہ شریف میں پہنچ کر عمرہ کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد ایام حج میں از سر نو احرام پہن کر ارکان حج کی ادائیگی کی جاتی ہے۔ حالت احرام میں حاجی پر جو پابندیاں عائد ہوتی ہیں۔ وہ کچھ مشکل معلوم ہوتی ہیں۔ لیکن ان کی رعایت ضرور کرنی چاہیے۔ فیضان مصطفیٰ نے حج عمرہ کی نیت احرام باندھنے کا طریقہ، طواف، سعی، میدان عرفات اور منیٰ و مزدلفہ کا وقوف، رمی جمرات، قربانی، طواف زیارت، طواف وداع کے طریقہ پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
تربیتی کیمپ میں خانۂ کعبہ اور مقام ابراہیمی کا تمثیلی ماڈل بھی رکھا گیا۔ اس لیے عازمین حج کو طواف میں کس طرح کرنا چاہیے اور مقام ابراہیمی کے پاس کس طرح سے نفل ادا کرنی ہے۔ انہوں نے اس پر عمل کر کے بھی دکھایا۔ اس سے قبل قاری جمیل احمد نظامی نے کہا کہ حاجیوں پر حج کرنے کے ساتھ مسائل حج کو سیکھنا بھی فرض ہے۔ اس لیے مدرسہ حنفیہ ضیاء القران کے صدر المدرسین قاری ذاکر علی قادری اور اراکین مدرسہ نے اس تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا اور کہا کہ یہ سلسلہ ہر سال جاری رہے گا۔