نوئیڈا:پولیس کے مطابق جے پی وش ٹاؤن کی سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کی جانب سے درج کرائی گئی شکایت میں اس نے کہا کہ اس کی بیٹی بی ٹیک کی تعلیم حاصل کر رہی ہے۔ جب وہ بس سے اتر کر گھر آتی ہے تو گلشن مال کے قریب چار لڑکیاں جن میں ایشو، روتھو اور ایک نوجوان اس سے ملے۔ یہ لوگ اسے مذہبی کتاب بائبل پڑھنے کی دعوت دیتے ہیں اور اپنے گھر بلاتے ہیں۔ سب نے شکایت کنندہ کے بہنوئی کی بیٹی کے ساتھ بھی ایسی ہی کوشش کی۔
متاثرہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ لوگ مذہبی کتابیں پڑھنے کے بہانے لوگوں کو گھروں میں بلا کر مذہب کی تبدیلی کا ریکیٹ چلاتے ہیں۔اس تناظر میں پولیس نے وائی وائی بون، ابھیرینا، رشبھ نائر، روی تیجا، ایشو اور روتھو کو گرفتار کیا۔گرفتار ملزمان میں وہ مالک مکان بھی شامل ہے جس کے گھر میں دیگر پانچ افراد رہتے تھے اور جو لوگوں کو مذہبی کتابیں پڑھنے کی دعوت دیتے تھے۔
پولیس نے جب لڑکیوں سے سختی سے پوچھ گچھ کی تو انہوں نے بتایا کہ وہ پوسٹ گریجویٹ کی تعلیم حاصل کرنے آئی تھیں اور کئی لڑکیوں سے رابطے میں آئی تھیں۔ ابھی تک لڑکیوں نے پولیس کو کوئی اطلاع نہیں دی ہے کہ انہوں نے کتنے لوگوں کو مذہبی کتاب بائبل پڑھنے پر اکسایا۔شکایت کنندہ کے مطابق جے پی وش ٹاؤن اور واجد پور گاؤں کے قریب واقع گلشن مال سے گزرنے والی لڑکیوں کو دوسرے مذاہب کی کتابیں پڑھنے کے لیے زبردستی ورغلاتا تھے۔
گزشتہ چند دنوں سے گلشن مال اور وش ٹاؤن کے ارد گرد ایک مخصوص برادری (مسیحی )کے لوگ سرگرم تھے جو لڑکیوں کو الجھانے اور انہیں مذہبی کتابیں پڑھا کر ان کا مذہب تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے تھے ایسا الزام ہے۔ مذہب تبدیل کرنے کی کوشش کرنے والی کچھ خواتین اور لڑکیاں آندھرا پردیش، کیرالہ، کولکاتا اور تمل ناڈو کی رہائشی ہیں۔