اجین میں سابق وقف بورڈ صدر پر جبرا کرایہ وصولی کرنے پر مقدمہ درج (etv bharat) اجین:ریاست مدھیہ پردیش میں وقف املاک خرید و فروخت کے الزامات ان ہی لوگوں پر عائد ہوتے ہیں جن لوگوں نے اس کی ذمہ داری سنبھالی ہے۔یاپھر اس سے کسی نا کسی طرح سے منسلک ہوں۔
ایسا ہی ایک نیا الزام ریاست مدھیہ پردیش کے تاریخی شہر اجین کے وقف بورڈ کے سابق صدر ریاض خان پر عائد کیا گیا ہے۔ ان کے خلاف موجودہ صدر فیضان خان نے کھارا کوا تھانہ میں شکایت درج کرائی تھی کہ ریاض خان ناجائز طریقے سے وقف کے کرائے داروں سے ناجائز طریقے سے کرایہ وصول رہا ہے۔
پولیس نے پورے معاملے کی تفتیش شروع کردی ہے۔ اس کے ساتھ ہی صوبائی وقف بورڈ نے بھی ریاض خان کے خلاف سات کروڑ 11 لاکھ روپے کی وصولی کے لیے نوٹس جاری کیا ہے۔
سی ایس پی او میشرا نے بتایا کہ موجودہ صدر فیضان خان نے کھارا کوا تھانہ علاقے میں وقت املاک ہے جہاں دکانوں، اسکول اور کچھ دفتروں کے مالکان سے سابق صدر ریاض خان ناجائز طریقے سے کرایہ وصول کر رہا ہے۔ پولیس نے معاملہ درج کر لیا ہے۔ اس پورے معاملے پر اب وقف بورڈ کے ذمہ داران کے بیان بھی لیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:وقف املاک پر ناجائز قبضے کو ہٹانے کے لئے سروے کرانے کا فیصلہ کیا گیا
مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے چیئرمین سنور پٹیل نے بتایا کہ اجین میں وقف املاک کو خرد برد کیا جا رہا تھا جب پولیس نے تفتیش کی تو معلوم ہوا کہ بورڈ میں 15 دکانیں درج کی ہوئی ہیں جبکہ حقیقت میں 115 دکانیں ،دفاتر اور اسکول ہیں جس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔