مالیگاؤں:اسلام کے خلاف بنائی گئی فلم 'ہم دو ہمارے بارہ' کا ٹریلر سامنے آنے کے بعد اس پر پابندی لگانے کا مسلسل مطالبہ کیا جارہا ہے۔ جبکہ اس فلم کے جاری کیے گئے ٹیزر میں مسلم مرد کو انتہائی وحشیانہ انداز میں خواتین پر تشدد کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اور مقدس کتاب قرآن شریف کی آیات کا مفہوم بھی غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے والی فلم 'ہم دو ہمارے بارہ' پر پابندی کا مطالبہ: ایس ڈی پی آئی - Hum do Name Bara - HUM DO NAME BARA
ہم دو ہمارے بارہ' فلم کو آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے انتہائی لغو، لچر، گمراہ کن اور فرقہ وارانہ، اشتعال انگیز پر مبنی، ملک کی سالمیت اور بھائی چارہ کو نقصان پہنچانے والی اسلاموفوبک فلم بتایا ہے۔ اس مناسبت سے مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں ایس ڈی پی آئی نے ایڈیشنل کلکٹر کو اس فلم پر پابندی عائد کرنے کیلئے ایک مطالباتی مکتوب دیا۔
Published : Jun 8, 2024, 1:26 PM IST
|Updated : Jun 8, 2024, 2:27 PM IST
مزید پڑھیں:بامبے ہائی کورٹ نے فلم ہم دو ہمارے بارہ کی ریلیز کی اجازت دے دی، لیکن شرائط کیا ہیں جاننے کے لیے پڑھیے
دوسری جانب مہاراشٹر ممبئی ہائی کورٹ میں ایس ڈی پی آئی کے نیشنل ورکنگ کمیٹی کے ممبر اظہر ٹمبولی نے ایک پٹیشن دائر کی ہے، ہمیں امید ہے کہ ہائی کورٹ کی جانب سے اس فلم سے متعلق کوئی اچھا فیصلہ سامنے آئے گا اور اس پر سخت کارروائی کے اقدام کئے جائیں گے۔ راحیل حنیف نے نو منتخب رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شوبھا تائی بچھاؤ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس ضمن میں آواز اٹھائیں اور اس گمراہ کن فلم پر پابندی عائد کروانے میں ہمارا ساتھ دیں۔