اردو

urdu

ETV Bharat / state

دہلی ہائی کورٹ نے مہوا موئترا کی عرضی کو خارج کردیا

Mohua Moitra دہلی ہائی کورٹ نے ترنمول کانگریس کے سابق رکن پارلیمان مہوا موئترا کی عرضی کوخارج کردیا ہے۔بار اینڈ بنچ (قانون کی عدالتوں سے متعلق ایک میڈیا) میں شائع خبر کے مطابق معطل کئے گئے۔ سابق رکن پارلیمان نے عدالت میں دعویٰ کیا کہ ان کے خلاف فارن ایکسچینج ٹرانزیکشن ایکٹ یا فیما کی خلاف ورزی کے الزامات میڈیا میں شائع ہو رہے ہیں۔ ای ڈی اس خبر کو شائع کر رہا ہے۔

دہلی ہائی کورٹ نے مہوا موئترا کی عرضی کو خارج کردیا
دہلی ہائی کورٹ نے مہوا موئترا کی عرضی کو خارج کردیا

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 23, 2024, 8:06 PM IST

کولکاتا:سابق رکن پارلیمان مہوا موئترا نے اس شکایت کو مرکزی ایجنسی کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا۔ جسٹس سبرامنیم پرساد نے جمعہ کو ترنمول لیڈر کے کیس کو خارج کر دیا۔

مالی بے ضابطگیوں کے معاملے میں مہوا کا نام شامل ہے۔ ان کے خلاف فیما ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے کا الزام ہے۔ ای ڈی نے اس شکایت کی بنیاد پر تحقیقات شروع کر دی ہے۔ 15 فروری کو مہوا کو پہلی مرتبہ اس معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے نوٹس بھیجا گیا تھا۔ انہیں 19 فروری کو پیش ہونا تھا۔ تاہم مہوا نے تحقیقاتی ایجنسی سے پیش ہونے کے لیے کچھ وقت مانگا ہے۔ اس میں ای ڈی نے دوبارہ خط بھیجا ہے۔

اس کے بعد مہوا نے عدالت سے رجوع کیا۔ ترنمول لیڈر نے دعویٰ کیا کہ تحقیقات شروع نہیں ہوئی ہیں۔ اس سے پہلے ان کے خلاف الزامات میڈیا میں کیوں شائع ہو رہے ہیں۔ مہوا کی عرضی تھی کہ ای ڈی تحقیقات کے دوران ان کے بارے میں کوئی خفیہ یا غیر ثابت شدہ معلومات ظاہر نہ کرے۔ ترنمول کانگریس لیڈر نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مقدمہ درج کرایا کہ میڈیا میں بھی خبر شائع نہ ہو۔

مہوا کو گزشتہ دسمبر میں لوک سبھا ایم پی کے عہدے سے نکال دیا گیا تھا۔ لوک سبھا کی اخلاقیات کمیٹی نے رشوت کے سوال معاملے میں مہوا کو نکالنے کی سفارش کی تھی۔ انہوں نے 495 صفحات پر مشتمل رپورٹ پیش کی۔ ترنمول کانگریس نے رپورٹ پڑھنے کے لیے وقت مانگا۔ کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بھی اسپیکر سے وقت دینے کی درخواست کی۔ لیکن اسپیکر نے وقت نہیں دیا۔

یہ بھی پڑھیں:چوپڑا واقعہ: بچوں کے لواحقین کو دو دو لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان

نکالے جانے کے بعد مہوا نے کہا کہ وہ اس واقعہ کا انجام دیکھ کر وہاں سے چلے جائیں گے۔ اگلے 30 سال تک لوک سبھا کے اندر اور باہر لڑیں گی۔ اس بے دخلی کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ مقدمہ ابھی تک وہیں زیر التوا ہے۔مہوا پر الزام ہے کہ اس نے تاجر درشن ہیرانندانی سے تحائف اور رقم کے بدلے ان کے اشارے پر پارلیمنٹ میں صنعت کار گوتم اڈانی کی کمپنی اور وزیرا عظم مودی سے متعلق سوالات پوچھے تھے۔

یواین آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details