کولکاتا:مغربی بنگال سی پی ایم کے ریاستی سکریٹری محمد سلیم نے 2010 سے جاری او بی سی سرٹیفکیٹس کو منسوخ کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم پر ریاست کی ترنمول کانگریس کی حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پسماندہ لوگوں کے مفادات کا نقصان کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ اگر حکومت نے ان کے مفادات کا تحفظ نہیں کیا تو سی پی ایم پسماندہ طبقے کے لوگوں کے ساتھ حکومت کے خلاف سڑکوں پر اترے گی۔
محمد سلیم نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ بایاں محاذ کی حکومت نے رنگناتھ مشرا کمیشن کی سفارشات کی بنیاد پر پورے ملک میں پہلی بار او بی سی ریزرویشن کو 17 فیصد کر دیا تھا۔ سماج کے معاشی، سماجی اور تعلیمی پہلو جنہوں نے پسماندہ طبقات کی تعلیم اور ملازمت میں ریزرویشن کے حق کو یقینی بنایا۔ کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈیژن بنچ نے بدھ کے روز او بی سی تحفظات کی فہرست میں بائیں محاذ کی حکومت کے فیصلے کو تسلیم کیا۔
انہوں نے مزید الزام لگایا کہ قواعد کی پرواہ کئے بغیر سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے ۔اس کی پرواہ نہیں کی تھی۔ ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ اس کا نتیجہ ہے جو موجودہ حکومت نے کمیشن اور آئین کی ہدایت پر توجہ دیے بغیر سیاسی مفادات کے لیے کیا ہے۔ ہم عوام کے مفادات کا نقصان برداشت نہیں کریں گے۔ ان کے مفادات کا تحفظ کیا جائے۔ ضرورت پڑی تو پسماندہ طبقے کے لوگوں کے ساتھ سڑکوں پر آکر ٹی ایم سی کی حکومت کو سکھائیں گے۔