نئی دہلی: پیرس اولمپکس میں بھارتی کھلاڑیوں کی خراب کارکردگی سے ناراض سابق بھارتی کرکٹر سنیل گواسکر نے سخت بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر کوئی بہانہ بنانے کا مقابلہ ہوتا تو ہم یقینی طور پر وہاں گولڈ میڈل جیت جاتے۔ اس کے علاوہ انہوں نے لکشیا سین کے بیڈمنٹن کوچ پرکاش پڈوکون کے بیان کی بھی حمایت کی ہے۔
گواسکر نے پرکاش پڈوکون کی حمایت کی
دراصل، گواسکر نے پیرس اولمپکس 2024 کے بیڈمنٹن مردوں کے سیمی فائنل میں لکشیا سین کی شکست کے بارے میں کہا کہ لکشیا جیتنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں لیکن وہ دباؤ میں ٹوٹ گئے۔ انہیں ذہنی تربیت پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ میرے خیال میں لکشیا سین نے اچھا کھیل کھیلا لیکن میں تھوڑا مایوس ہوں کیونکہ وہ جیت کر اسے ختم کر سکتے تھے۔ لیکن وہ اپنا اعتماد کھو بیٹھے اور اس سے حریف کھلاڑی کا اعتماد بڑھ گیا۔اس سے پہلے بھی کئی بار اس کا اعتماد کم ہو چکا ہے۔
اس سے قبل پرکاش پڈوکون نے لکشیا کے برونز میڈل میچ میں شکست کے بعد کہا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کھلاڑی آگے بڑھیں اور جیتیں۔ حکومت نے کھلاڑیوں کی مدد کے لیے اپنا کردار ادا کیا اور اب وقت آگیا ہے کہ کھلاڑی اپنا کام کریں۔ ہم اپنی کارکردگی سے تھوڑا مایوس ہیں کیونکہ ہم بیڈمنٹن سے ایک بھی تمغہ نہیں جیت سکے۔
ملک بہانے بنا کر گولڈ میڈل جیت سکتا ہے
سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر گواسکر نے کہا کہ پرکاش پڈوکون بہت پرسکون انسان رہے ہیں لیکن بیڈمنٹن کھلاڑیوں کی مایوس کن کارکردگی کے بعد ان کے تبصرے کافی زیادہ زیر بحث رہے۔ بہت سے لوگ سابق عالمی چیمپئن کی نہیں بلکہ کھلاڑیوں کی حمایت کر رہے ہیں، یہ اپنے آپ میں تشویشناک ہے۔ ہمارے ملک نے بہانے بنانے کے فن میں مہارت حاصل کر لی ہے۔ بہانے بنانا یہ ایک ایسا کام ہے جہاں ہمارا ملک ہر بار گولڈ میڈل جیت سکتا ہے۔