نئی دہلی: خاتون پہلوان ونیش پھوگاٹ پیرس اولمپک گیمز میں تمغہ جیتنے سے محروم ہوگئیں تھیں کیونکہ فائنل کی صبح ان کا وزن مقررہ زمرے کے وزن سے 100 گرام زیادہ ہونے کی وجہ سے انھیں نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔
جس کے بعد ونیش کا دل ٹوٹ گیا اور انھوں نے ریسلنگ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان بھی کر دیا۔ انھوں نے اپنی نااہلی کا معاملہ کھیلوں کی ثالثی عدالت سی اے ایس میں بھی اٹھایا لیکن وہاں سے بھی ان کو مایوسی ہاتھ لگی۔ اس کے بعد وہ گھر لوٹیں جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔
لیکن گھر لوٹنے کے ایک ہفتے بعد ونیش نے سیاست میں قدم رکھنے کا فیصلہ کیا اور وہ اپنے ساتھی کھلاڑی بجرنگ پونیا کے ساتھ کانگریس پارٹی میں شامل ہوگئیں۔ جس کے بعد کانگریس نے انھیں ہریانہ اسمبلی الیکشن میں جولانا سیٹ سے میدان میں بھی اتار دیا۔
سیاست میں قدم رکھنے سے پہلے ونیش نے بی جے پی کے سابق ایم پی برج بھوشن کے خلاف خاتون کھلاڑیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے معاملے پر بھی دہلی کی سڑکوں پر احتجاج کیا جہاں انھیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن اب سیاست میں قدم رکھنے کے بعد بھی انھیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کیونکہ نیشنل اینٹی ڈوپنگ اتھارٹی (NADA) نے ریسلر ونیش پھوگٹ کو ان کے ٹھکانے کے بارے میں معلومات نہ ہونے پر نوٹس بھیجا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ 9 ستمبر کو ہریانہ کے سونی پت میں ونیش کی رہائش گاہ پر ایک ڈوپ کنٹرول افسر کو بھیجا گیا تھا، اس وقت ان سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنے مقرر کردہ وقت پر وہاں موجود ہوں۔
لیکن ہریانہ اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے والی ونیش پھوگاٹ اپنی رہائش گاہ پر موجود نہیں تھیں۔ جس کی وجہ سے ناڈا نے کہا کہ یہ ان کے ٹھکانے کے بارے میں معلومات کی کمی کا معاملہ ہے۔ جس پر ونیش سے 14 دن کے اندر نوٹس کا جواب دینے کو کہا گیا ہے۔
ریٹارمنٹ کے بعد بھی ونیش پھوگاٹ کا انیٹی ڈوپنگ ٹیسٹ کیوں؟