نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی 13 فروری کو واشنگٹن ڈی سی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کر سکتے ہیں۔ وزیر اعظم کے دورے کے دوران صدر ٹرمپ پی ایم مودی کے لیے عشائیہ کا بھی اہتمام کر سکتے ہیں۔ وزیر اعظم کے دفتر کی طرف سے ان کے دورے کے تعلق سے تاحال کوئی جانکاری فراہم نہیں کی گئی ہے، حالانکہ میڈیا میں ایسی خبریں آ رہی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ایم مودی فرانس کا دورہ مکمل کرنے کے بعد 12 فروری کی شام واشنگٹن ڈی سی پہنچ سکتے ہیں۔ وہ 14 فروری تک امریکی دارالحکومت میں قیام کریں گے۔ اس دوران ان کی امریکی کارپوریٹ لیڈروں اور کمیونٹی لیڈروں سے بھی ملاقات متوقع ہے۔
گذشتہ پیر کو عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی بات چیت کے بعد ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ پی ایم مودی فروری میں وائٹ ہاؤس کا دورہ کر سکتے ہیں۔ ہندوستانی فریق رہنماؤں کے بیچ جلد بات چیت کے پُرجوش ہے۔
رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس نے کہا کہ ٹرمپ نے مودی پر زور دیا کہ بھارت کو امریکہ میں بنے مزید سکیورٹی آلات خریدنا چاہیے اور منصفانہ تجارتی تعلقات کی سمت میں آگے بڑھنا چاہیے۔ کینیڈا، میکسیکو اور چین پر ٹرمپ کے محصولات کے تناظر میں تجارت پر مذاکرات اور بھی اہم ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم مودی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے فون پر بات کی
ذکر اس بات کا بھی ہے کہ ٹرمپ بھارت کے ساتھ امریکہ کے تجارتی خسارے کو کم کرنے اور اس مدت کے دوران بھارت میں امریکی تجارتی مفادات کے لیے زیادہ جارحانہ انداز میں کام کرنے کے خواہشمند ہیں۔ اس میں نتائج پر خاص توجہ دی جائے گی۔
ٹرمپ نے اشارہ دیا تھا کہ انہوں نے پی ایم مودی کے ساتھ غیر قانونی امیگریشن کے معاملے پر بات چیت کی ہے اور وہ 'صحیح کام کریں گے'۔ ہندوستان نے پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ وہ ان تمام ہندوستانیوں کو واپس لائے گا جو غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہوئے ہیں کیونکہ ان کی شناخت ہندوستانی کے طور پر ہوئی ہے۔