سری نگر (جموں و کشمیر): آئی پی ایل 2025 کی نیلامی میں جموں و کشمیر کے 15 کھلاڑی خریداروں کی نظروں میں ہوں گے۔ پچھلے سال کی نیلامی میں جموں و کشمیر کے نو کھلاڑیوں نے حصہ لیا تھا، لیکن صرف دو عابد مشتاق اور راسخ سلام ڈار کنٹریکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔
جدہ (سعودی عرب) میں 24-25 نومبر کو ہونے والی نیلامی میں 574 کھلاڑی آئی پی ایل فرنچائز میں جگہ کے لیے مدمقابل ہوں گے۔ عمران ملک اور عبدالصمد جموں و کشمیر کے لیے سرخیوں میں آنے کے لیے تیار ہیں، لیکن کئی ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ بھی اپنی شناخت بنانے کی امید کر رہے ہیں۔ عمران اور صمد دونوں اس سے قبل سن رائزرز حیدرآباد کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ عمران قومی ٹیم کی جانب سے بھی کھیل چکے ہیں۔
پچھلے سال، عابد مشتاق کو راجستھان رائلز سے معاہدہ ملا تھا، جب کہ راسخ سلام کو دہلی کیپٹلز نے لیا تھا۔ دونوں نے 20 لاکھ روپے کی بنیادی قیمت پر معاہدہ کیا تھا۔ اس سال عمران ملک کو بھی خریدا جا سکتا ہے۔ وہ اپنی بنیادی قیمت 75 لاکھ روپے کے ساتھ نیلامی میں داخل ہو رہے ہیں۔ جو جموں و کشمیر کے کھلاڑیوں میں سب سے زیادہ ہے۔ ان کے ساتھی عبدالصمد، جن کی بنیادی قیمت 30 لاکھ روپے ہے۔
جبکہ راسخ سلام، جنہوں نے پچھلے ایڈیشنز میں ممبئی انڈینز اور دہلی کیپٹلز کی نمائندگی کی ہے، 30 لاکھ روپے کی معمولی بنیادی قیمت کے ساتھ نیلامی میں داخل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں انڈیا اے کے لیے کھیلتے ہوئے اپنی مستقل مزاجی دکھائی ہے۔ ان کیپڈ کھلاڑیوں میں سے، مجتبیٰ یوسف، ایک تجربہ کار آئی پی ایل نیٹ باؤلر ہیں۔
اس سال جموں و کشمیر کے کھلاڑیوں میں 6 آل راؤنڈر، 7 گیند باز اور 2 ماہر بلے باز شامل ہیں۔ 30 لاکھ روپے کی قیمت والے آل راؤنڈرز میں عبدالصمد، ویونت شرما، ناصر لون، یودھویر سنگھ چرک، عاقب نبی ڈار اور عابد مشتاق شامل ہیں۔ بلے باز شبھم کھجوریا اور موسیف اعجاز کی قیمت بھی 30 لاکھ روپے ہے۔ بولرز کی فہرست میں عمران ملک، راسخ سلام، عاطف مشتاق، مجتبیٰ یوسف، اویناش سنگھ، کرونل سنگھ چب اور مروگن اشون شامل ہیں۔ چنئی سپر کنگز اور پنجاب کنگز جیسی ٹیموں کے لیے کھیل چکے اشون اس سال جموں و کشمیر کی بھی نمائندگی کر رہے ہیں۔
جے کے سی اے کے ایک اہلکار نے کہا، 'اشون ہمارے مہمان کھلاڑی ہیں۔ وہ جموں و کشمیر کے لیے محدود اوورز کی کرکٹ اور آنے والی سید مشتاق علی ٹرافی کھیلیں گے۔ وہ آئی پی ایل نیلامی میں ہماری ایسوسی ایشن کی نمائندگی کریں گے۔
اہلکار نے مزید کہا، 'جموں و کشمیر کی نمائندگی میں اضافہ خطے کے کرکٹ انفراسٹرکچر کو بہتر کرنے کا ثبوت ہے۔ بہتر کوچنگ، سہولیات میں اضافہ اور ایسوسی ایشن کی مدد نے مقامی ٹیلنٹ کے لیے سازگار حالات پیدا کیے ہیں۔ ہمیں اپنے کھلاڑیوں کو آئی پی ایل نیلامی میں جگہ بناتے ہوئے دیکھ کر فخر ہے۔ یہ کھلاڑیوں، کوچز اور ایسوسی ایشن کی برسوں کی محنت کا نتیجہ ہے۔