ETV Bharat / sports

پاکستان کا وہ بلے باز جو کبھی رن آؤٹ نہیں ہوا، لسٹ میں دیگر ممالک کے کھلاڑی بھی شامل - NO RUN OUT IN TEST CRICKET

کرکٹ میں رن آؤٹ بلے باز کو آؤٹ کرنے کا ایک طریقہ ہے۔

پاکستان کا وہ بلے باز جو کبھی رن آؤٹ نہیں ہوا، لسٹ میں دیگر ممالک کے کھلاڑی بھی شامل
پاکستان کا وہ بلے باز جو کبھی رن آؤٹ نہیں ہوا، لسٹ میں دیگر ممالک کے کھلاڑی بھی شامل (Source: Getty Images)
author img

By ETV Bharat Sports Team

Published : Jan 11, 2025, 5:32 PM IST

Updated : Jan 11, 2025, 5:54 PM IST

حیدرآباد: کرکٹ ایک ایسا کھیل ہے جس میں ایک بلے باز 10 طریقوں سے آؤٹ ہوسکتا ہے۔ ان میں سے ایک طریقہ رن آؤٹ کا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس انداز میں آؤٹ ہونے والے بلے باز کی وکٹ نہ تو گیند باز کو ملتی ہے اور نہ ہی وکٹ کیپر کو۔

کوئی بھی بلے باز اس وقت رن آؤٹ ہو جاتا ہے جب وہ گیند کھیلنے کے بعد رن لینے کی کوشش کرتا ہے لیکن اس سے پہلے کہ وہ رن مکمل کر سکے، اگر فیلڈر گیند کو اسٹمپ پر لگاتا ہے تو بلے باز رن آؤٹ ہو جاتا ہے۔ اس طرح ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے میں کئی کھلاڑی رن آؤٹ ہوتے ہیں کیونکہ کرکٹ کے اس مختصر فارمیٹ میں رنز بنانے کی جلدی ہوتی ہے۔

لیکن کرکٹ کے طویل ترین فارمیٹ میں رنز بنانے کی کوئی جلدی نہیں ہوتی، اس کے باوجود کھلاڑی اپنی غلط کال یا غلط فہمی کی وجہ سے رن آؤٹ ہو جاتے ہیں۔ حال ہی میں ختم ہونے والی بارڈر گواسکر ٹرافی میں، کوہلی اور جیسوال کے درمیان غلط فہمی کی وجہ سے، جیسوال 84 کے اسکور پر رن ​​آؤٹ ہوئے جو موضوع بحث رہا۔

اس کے ساتھ ہی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں 5 ایسے عظیم کھلاڑی ہیں جو اس طویل فارمیٹ میں کبھی رن آؤٹ نہیں ہوئے۔ اس فہرست میں بھارت اور پاکستان کے علاوہ انگلینڈ اور زمبابوے کے کرکٹرز شامل ہیں۔ آج ہم ان پانچ کھلاڑیوں کے کرکٹ کیریئر پر ایک نظر ڈالیں گے۔

1. مدثر نذر (پاکستان)

پاکستان سے کئی عظیم کرکٹرز بھی ابھرے ہیں۔ سعید انور سے لے کر شاہد آفریدی تک ایسے کئی کھلاڑی آئے جنہوں نے دنیا میں اپنا نام بنایا۔ یوں تو پاکستان کی سرزمین فاسٹ باؤلرز کے لیے جانی جاتی ہے، اس سرزمین نے وسیم اکرم، وقار یونس اور شعیب اختر جیسے خطرناک بولرز کو جنم دیا، لیکن پاکستان کا ایک ایسا بلے باز بھی ہے جو اپنے پورے ٹیسٹ کیریئر میں کبھی رن آؤٹ نہیں ہوا۔ اس کا نام مدثر نذر ہے۔ مدثر نذر نے پاکستان کی جانب سے 76 ٹیسٹ میچوں میں 4114 رنز بنائے جس میں 10 سنچریاں شامل ہیں جب کہ انہوں نے 122 ون ڈے میچز کھیلے جس میں انہوں نے 2653 رنز بنائے۔ مدثر نذر پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ بھی رہ چکے ہیں۔

2. کپل دیو (بھارت)

اس فہرست میں بھارتی کرکٹر کپل دیو کا نام سرفہرست ہے۔ کپل دیو اپنے 16 سالہ ٹیسٹ کیریئر میں کبھی رن آؤٹ نہیں ہوئے۔ ہندوستان نے کپل دیو کی کپتانی میں 1983 میں ورلڈ کپ کا ٹائٹل جیتا تھا۔ کپل دیو نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو 1978 میں پاکستان کے خلاف کیا اور اپنا آخری ٹیسٹ میچ 1994 میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلا۔ 1978 سے 1994 تک، کپل نے 131 ٹیسٹ میچ کھیلے، جس میں 8 سنچریوں اور 27 نصف سنچریوں کی مدد سے مجموعی طور پر 5,248 رنز بنائے۔ اس کے علاوہ انہوں نے 434 ٹیسٹ وکٹیں بھی حاصل کیں۔ کپل دیو نے بھارت کے لیے 225 ون ڈے میچ کھیلے جس میں انہوں نے ایک سنچری اور 14 نصف سنچریوں کی مدد سے کل 3,783 رنز بنائے۔ انہوں نے اس فارمیٹ میں 253 وکٹیں حاصل کیں۔

3. پیٹر مے (انگلینڈ)

اس انگلش کھلاڑی کا پورا نام 'پیٹر بارکر ہاورڈ مے' ہے۔ پیٹر مے نہ صرف انگلستان کے کھلاڑی تھے بلکہ وہ انگلینڈ کے سابق کپتان اور ڈیشنگ بلے باز بھی تھے۔ وہ بھی اپنے پورے ٹیسٹ کیریئر میں کبھی رن آؤٹ نہیں ہوئے۔ پیٹر نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو 1951 میں جنوبی افریقہ کے خلاف کیا اور انگلینڈ کے لیے کل 66 ٹیسٹ کھیلے جس میں انہوں نے 13 سنچریوں اور 22 نصف سنچریوں کی مدد سے 4537 رنز بنائے۔ ان کا سب سے زیادہ اسکور 285 رنز تھا۔

4. گریم ہیک (انگلینڈ)

گریم ہِک زمبابوے میں پیدا ہوئے لیکن انگلینڈ کے لیے کرکٹ کھیلے۔ گریم نے 1991 سے 2001 کے درمیان انگلینڈ کے لیے 65 ٹیسٹ اور 120 ون ڈے کھیلے۔ ٹیسٹ میں انہوں نے 6 سنچریوں اور 18 نصف سنچریوں کی مدد سے 3,383 رنز بنائے۔ اس دوران وہ کبھی رن آؤٹ نہیں ہوئے۔ گریم نے 120 ون ڈے میچوں میں انگلینڈ کی نمائندگی بھی کی۔ جس میں انہوں نے 5 سنچریوں اور 27 نصف سنچریوں کی مدد سے مجموعی طور پر 3,846 رنز بنائے۔

5. پال کولنگ ووڈ (انگلینڈ)

انگلینڈ کے لیے تینوں فارمیٹ کھیلنے والے پال کولنگ ووڈ ایک شاندار آل راؤنڈر تھے۔ انہوں نے انگلش ٹیم کے لیے 68 ٹیسٹ میچوں میں 4,259 رنز بنائے لیکن وہ اپنے پورے ٹیسٹ کیریئر میں کبھی رن آؤٹ نہیں ہوئے۔ پال کولنگ ووڈ کی کپتانی میں انگلینڈ کی ٹیم نے 2010 کی آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ ٹرافی جیتی۔ اس کے علاوہ کالنگ ووڈ نے 197 ون ڈے میچوں میں 5092 رنز بنائے جس میں 5 سنچریاں اور 26 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ انگلینڈ کے سابق کپتان نے 36 ٹی ٹوئنٹی میچز بھی کھیلے ہیں جس میں انہوں نے 3 نصف سنچریوں کی مدد سے مجموعی طور پر 538 رنز بنائے۔ کولنگ ووڈ نے آئی پی ایل کے 8 میچ بھی کھیلے ہیں۔

حیدرآباد: کرکٹ ایک ایسا کھیل ہے جس میں ایک بلے باز 10 طریقوں سے آؤٹ ہوسکتا ہے۔ ان میں سے ایک طریقہ رن آؤٹ کا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس انداز میں آؤٹ ہونے والے بلے باز کی وکٹ نہ تو گیند باز کو ملتی ہے اور نہ ہی وکٹ کیپر کو۔

کوئی بھی بلے باز اس وقت رن آؤٹ ہو جاتا ہے جب وہ گیند کھیلنے کے بعد رن لینے کی کوشش کرتا ہے لیکن اس سے پہلے کہ وہ رن مکمل کر سکے، اگر فیلڈر گیند کو اسٹمپ پر لگاتا ہے تو بلے باز رن آؤٹ ہو جاتا ہے۔ اس طرح ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے میں کئی کھلاڑی رن آؤٹ ہوتے ہیں کیونکہ کرکٹ کے اس مختصر فارمیٹ میں رنز بنانے کی جلدی ہوتی ہے۔

لیکن کرکٹ کے طویل ترین فارمیٹ میں رنز بنانے کی کوئی جلدی نہیں ہوتی، اس کے باوجود کھلاڑی اپنی غلط کال یا غلط فہمی کی وجہ سے رن آؤٹ ہو جاتے ہیں۔ حال ہی میں ختم ہونے والی بارڈر گواسکر ٹرافی میں، کوہلی اور جیسوال کے درمیان غلط فہمی کی وجہ سے، جیسوال 84 کے اسکور پر رن ​​آؤٹ ہوئے جو موضوع بحث رہا۔

اس کے ساتھ ہی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں 5 ایسے عظیم کھلاڑی ہیں جو اس طویل فارمیٹ میں کبھی رن آؤٹ نہیں ہوئے۔ اس فہرست میں بھارت اور پاکستان کے علاوہ انگلینڈ اور زمبابوے کے کرکٹرز شامل ہیں۔ آج ہم ان پانچ کھلاڑیوں کے کرکٹ کیریئر پر ایک نظر ڈالیں گے۔

1. مدثر نذر (پاکستان)

پاکستان سے کئی عظیم کرکٹرز بھی ابھرے ہیں۔ سعید انور سے لے کر شاہد آفریدی تک ایسے کئی کھلاڑی آئے جنہوں نے دنیا میں اپنا نام بنایا۔ یوں تو پاکستان کی سرزمین فاسٹ باؤلرز کے لیے جانی جاتی ہے، اس سرزمین نے وسیم اکرم، وقار یونس اور شعیب اختر جیسے خطرناک بولرز کو جنم دیا، لیکن پاکستان کا ایک ایسا بلے باز بھی ہے جو اپنے پورے ٹیسٹ کیریئر میں کبھی رن آؤٹ نہیں ہوا۔ اس کا نام مدثر نذر ہے۔ مدثر نذر نے پاکستان کی جانب سے 76 ٹیسٹ میچوں میں 4114 رنز بنائے جس میں 10 سنچریاں شامل ہیں جب کہ انہوں نے 122 ون ڈے میچز کھیلے جس میں انہوں نے 2653 رنز بنائے۔ مدثر نذر پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ بھی رہ چکے ہیں۔

2. کپل دیو (بھارت)

اس فہرست میں بھارتی کرکٹر کپل دیو کا نام سرفہرست ہے۔ کپل دیو اپنے 16 سالہ ٹیسٹ کیریئر میں کبھی رن آؤٹ نہیں ہوئے۔ ہندوستان نے کپل دیو کی کپتانی میں 1983 میں ورلڈ کپ کا ٹائٹل جیتا تھا۔ کپل دیو نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو 1978 میں پاکستان کے خلاف کیا اور اپنا آخری ٹیسٹ میچ 1994 میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلا۔ 1978 سے 1994 تک، کپل نے 131 ٹیسٹ میچ کھیلے، جس میں 8 سنچریوں اور 27 نصف سنچریوں کی مدد سے مجموعی طور پر 5,248 رنز بنائے۔ اس کے علاوہ انہوں نے 434 ٹیسٹ وکٹیں بھی حاصل کیں۔ کپل دیو نے بھارت کے لیے 225 ون ڈے میچ کھیلے جس میں انہوں نے ایک سنچری اور 14 نصف سنچریوں کی مدد سے کل 3,783 رنز بنائے۔ انہوں نے اس فارمیٹ میں 253 وکٹیں حاصل کیں۔

3. پیٹر مے (انگلینڈ)

اس انگلش کھلاڑی کا پورا نام 'پیٹر بارکر ہاورڈ مے' ہے۔ پیٹر مے نہ صرف انگلستان کے کھلاڑی تھے بلکہ وہ انگلینڈ کے سابق کپتان اور ڈیشنگ بلے باز بھی تھے۔ وہ بھی اپنے پورے ٹیسٹ کیریئر میں کبھی رن آؤٹ نہیں ہوئے۔ پیٹر نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو 1951 میں جنوبی افریقہ کے خلاف کیا اور انگلینڈ کے لیے کل 66 ٹیسٹ کھیلے جس میں انہوں نے 13 سنچریوں اور 22 نصف سنچریوں کی مدد سے 4537 رنز بنائے۔ ان کا سب سے زیادہ اسکور 285 رنز تھا۔

4. گریم ہیک (انگلینڈ)

گریم ہِک زمبابوے میں پیدا ہوئے لیکن انگلینڈ کے لیے کرکٹ کھیلے۔ گریم نے 1991 سے 2001 کے درمیان انگلینڈ کے لیے 65 ٹیسٹ اور 120 ون ڈے کھیلے۔ ٹیسٹ میں انہوں نے 6 سنچریوں اور 18 نصف سنچریوں کی مدد سے 3,383 رنز بنائے۔ اس دوران وہ کبھی رن آؤٹ نہیں ہوئے۔ گریم نے 120 ون ڈے میچوں میں انگلینڈ کی نمائندگی بھی کی۔ جس میں انہوں نے 5 سنچریوں اور 27 نصف سنچریوں کی مدد سے مجموعی طور پر 3,846 رنز بنائے۔

5. پال کولنگ ووڈ (انگلینڈ)

انگلینڈ کے لیے تینوں فارمیٹ کھیلنے والے پال کولنگ ووڈ ایک شاندار آل راؤنڈر تھے۔ انہوں نے انگلش ٹیم کے لیے 68 ٹیسٹ میچوں میں 4,259 رنز بنائے لیکن وہ اپنے پورے ٹیسٹ کیریئر میں کبھی رن آؤٹ نہیں ہوئے۔ پال کولنگ ووڈ کی کپتانی میں انگلینڈ کی ٹیم نے 2010 کی آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ ٹرافی جیتی۔ اس کے علاوہ کالنگ ووڈ نے 197 ون ڈے میچوں میں 5092 رنز بنائے جس میں 5 سنچریاں اور 26 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ انگلینڈ کے سابق کپتان نے 36 ٹی ٹوئنٹی میچز بھی کھیلے ہیں جس میں انہوں نے 3 نصف سنچریوں کی مدد سے مجموعی طور پر 538 رنز بنائے۔ کولنگ ووڈ نے آئی پی ایل کے 8 میچ بھی کھیلے ہیں۔

Last Updated : Jan 11, 2025, 5:54 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.