پیرس: پیرس اولمپکس 2024 میں خواتین کے میراتھن مقابلے میں نیدرلینڈز کی سیفان حسن نے گولڈ میڈل جیت کر تاریخ رقم کر دی۔ انھیں نے اس سے قبل ایک ہزار اور 5 ہزار میٹر کی لمبی ریس کے مقابلے میں کانسے کا تمغہ جیتا تھا۔ جس کی وجہ سے وہ لمبی ریس کے تینوں فارمیٹ میں تمغے جیتنے والی پہلی خاتون ایتھلیٹ بن گئیں۔
قابل ذکر ہے کہ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں منعقد اولمپکس گیمز میں مذہبی ملبوسات پہننے پر پابندی عائد تھی جس کی وجہ سے مسلم خاتون ایتھیلیٹ کو بھی اس کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کر پڑا اور بہت سی مسلم ایتھیلیٹ نے اسی قانون کی وجہ سے اس کھیل میں شرکت بھی نہیں کی۔ اس پابندی کی دنیا بھر میں مذمت کی گئی۔ جس کے بعد فرانسیسی حکومت نے اس قانون کو صرف اپنے کھلاڑیوں پر عائد کرنے کی بات کہی تھی۔
لیکن ان تمام مشکلات کے باوجود نیدرلینڈ کی مسلم خاتون ایتھیلیٹ سیفان حسن نے پیرس اولمپکس میں لمبی ریس کے مقابلوں میں حصہ لیا اور دو مقابلے میں کانسے کا تمغہ جبکہ میراتھن میں گولڈ میڈل جیت کر تاریخ رقم کی۔ اس کے بعد میراتھن کی فاتح سیفان حسن نے فرانس میں خواتین کے حجاب پہننے پر پابندی کے خلاف احتجاجا حجاب پہن کر گولڈ میڈل بھی حاصل کیا۔
میڈل کے حصول کے وقت سیفان حسن نے حجاب پہن کر پوڈیم پر پہنچی اور گولڈ میڈل حاصل کیا جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے اور صارفین کی جانب سے ان کے اس اقدام کی خوب تعریف کی جا رہی ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے انہیں اس اقدام پر ایک بہادر اور عظیم خاتون قرار دیا۔