نئی دہلی: ہندوستانی کرکٹ ٹیم میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ ٹیم کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر اور کھلاڑیوں کے درمیان رسہ کشی کی خبریں بھی سامنے آئی ہیں۔ انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گمبھیر نے کہا ہے جو کہ کھلاڑی ان کے مطابق نہیں کھیلے گا۔ اب وہ ٹیم سے باہر ہو گا۔
Gautam Gambhir addressed the conflict between Intent & Team interest. He told the players that instead of executing the 'Plans discussed', they were doing their own thing...!!!!
— Tanuj Singh (@ImTanujSingh) January 1, 2025
- Gambhir also discussed how the batters had been underperforming for a while now. (Express Sports). pic.twitter.com/dRfZ7i2EkP
گمبھیر نے کہا، بہت ہو گیا۔ انہوں نے کئی کھلاڑیوں پر سوالات اٹھائے۔ اس رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد کرکٹ کی دنیا میں بھونچال آگیا ہے۔ اس رپورٹ پر کئی سابق کرکٹرز اور شائقین اپنے اپنے ردعمل دے رہے ہیں۔ جس میں بھارتی کرکٹرز عرفان پٹھان، شریوات گوسوامی اور ڈبلیو وی رمن کے نام شامل ہیں۔
سابق بھارتی کرکٹرز نے غصے کا اظہار کیا۔
عرفان پٹھان نے بدھ کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر لکھا، 'ڈریسنگ روم میں جو بھی ہو، ڈریسنگ روم میں ہی رہنا چاہیے'۔ اس پوسٹ کے ذریعے پٹھان یہ کہنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ڈریسنگ روم میں جو کچھ ہوا اس کا باہر آنا بہت بری بات ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ عرفان پٹھان نے ہندوستان کے لیے گیند اور بلے سے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اب یہ سابق کرکٹر کمنٹری کرتے نظر آ رہے ہیں۔
What happens in the dressing room, should stay in the dressing room!
— Irfan Pathan (@IrfanPathan) January 1, 2025
ڈبلیو وی رمن نے کہا، 'ٹیم انڈیا کے پاس بارڈر گواسکر ٹرافی جیتنے کا موقع ہے۔ اس لیے انہیں اپنا کام کرنے دیا جائے۔ یہ آگ بھڑکانے کا وقت نہیں ہے۔ یہ میری عاجزانہ رائے ہے۔ وہ کہنا چاہتے ہیں کہ اس طرح کی باتیں سامنے آنا کھلاڑیوں اور ٹیم کے لیے اچھی بات نہیں ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ راہول ڈرا وڈ کے بعد جب ہندوستان کے کوچ کا انتخاب کیا گیا تھا۔ تب رمن نے بھی اس عہدے کے لیے درخواست دی تھی۔ انہوں نے انہیں ہندوستان کے ہیڈ کوچ کے عہدے کے لیے انٹرویو کی اجازت بھی دی۔
بھارتی کرکٹر شریوات گوسوامی نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر لکھا، 'ڈریسنگ روم کی چیٹ میڈیا پر کیسے لیک ہوئی؟ یہ بالکل ٹھیک نہیں ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ وہ ہندوستانی ڈریسنگ روم پر اپنا غصہ ظاہر کر رہے ہیں۔ دراصل، گوسوامی 2008 میں ہندوستان کی انڈر 19 ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے رکن تھے۔
اگر رپورٹس پر یقین کیا جائے تو گمبھیر نے کھلاڑیوں سے کہا کہ ان میں سے کچھ حالات کے مطابق شاٹس کھیلنے کے بجائے قدرتی کھیل کے نام پر اپنی مرضی کے مطابق کھیل رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چھ ماہ میں ٹیم کو جو چاہیں کرنے دیا گیا لیکن اب کیا ہوتا ہے اس کا فیصلہ وہ کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی رپورٹ میں کہا گیا کہ گمبھیر تجربہ کار بلے باز چیتشور پجارا کو سیریز میں شامل کرنا چاہتے تھے لیکن سلیکٹرز نے ان کی تجویز کو مسترد کر دیا۔