حیدرآباد: الیکشن کمیشن نے ہفتہ کو لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا۔ اس کے مطابق سات مرحلوں میں ووٹنگ ہوگی۔ پہلے مرحلے کی ووٹنگ 19 اپریل کو ہوگی، ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔
چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہا کہ پہلا مرحلہ 19 اپریل، دوسرا مرحلہ 26 اپریل، تیسرا مرحلہ 7 مئی، چوتھا مرحلہ 13 مئی، پانچواں مرحلہ 20 مئی، چھٹا مرحلہ 25 مئی اور چھٹا مرحلہ 25 مئی کو ہوگا۔ ساتواں مرحلہ یکم جون کو اس کے علاوہ آندھرا پردیش اور اڈیشہ میں اسمبلی انتخابات 13 مئی کو ہوں گے۔ اروناچل پردیش اور سکم میں 19 اپریل کو ووٹنگ ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔ اس سے قبل چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہا کہ 85 سال سے زیادہ عمر کے تمام ووٹر ووٹ ڈالنے کے لیے گھر گھر جائیں گے۔ ملک میں پہلی بار یہ نظام 85 سال سے زیادہ عمر کے تمام ووٹروں کے لیے ایک ساتھ لاگو کیا جائے گا۔ اور ہم ان لوگوں کو فارم بھیجیں گے جن کی 40 فیصد سے زیادہ معذوری ہے اگر وہ ووٹنگ کے اس اختیار کا انتخاب کرتے ہیں۔
انتخابات عوام کو اپنے رہنماؤوں کا انتخاب کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ ایک ایک ووٹ قیمتی ہوتا ہے۔ ہر ووٹ کی اہمیت ہوتی ہے۔رہنماؤں کو ووٹ کی اہمیت کا بخوبی اندازہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رہنما عوام سے ووڈ ڈالنے کی اپیل کرتے ہیں۔جہموریت کے اس تہوار میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اییل کرتے ہیں۔
انتخابات سے متعقلق مخصوص رہنماؤوں کے اہم اقتباسات
مہاتما گاندھی فادر آف دی نیشن۔مہاتما گاندھی 1925 میں سابقہ مدراس صوبے میں کہا۔
⦁ اگر میں ووٹر تھا اور اگر میں ووٹ کا حق استعمال کرتا ہوں"، "میں سب سے پہلے امیدواروں کو اوپر سے نیچے تک اسکین کروں گا"۔
ڈاکٹر بی آر امبیڈکر
⦁ ووٹ کا حق، اس وقت، صرف امیروں، زمینداروں اور ٹیکس دہندگان کو دیا گیا تھا۔ تاہم، ڈاکٹر امبیڈکر نے تصور کیا کہ انتخابات مظلوموں کے لیے سیاسی-قانونی مساوات کا مطالبہ کرنے کے لیے سماج کے سب سے مظلوم طبقوں کے ہاتھ میں ایک ہتھیار ہیں۔
جواہر لال نہرو - ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم
"جیسا کہ آپ جانتے ہیں، ہندوستان میں جتنے بڑے پیمانے پر عام انتخابات ہونے جا رہے ہیں، اس کی کوئی دوسری مثال نہیں ملتی۔ ان انتخابات کا انعقاد، ضروری انتظامات کرنا اور لاکھوں کی تعداد میں عوام کو اس ملک کی تقدیر کا فیصلہ کرنا ہمت کی بات ہے۔
سابق صدر جمہوریہ اے پی جے عبدالکلام