ETV Bharat / jammu-and-kashmir

چھ ماہ کی حاملہ بیوی کے ٹکڑے کر کے جلا کر دفن کرنے والے شوہر عمران خان کی وحشتناک داستان - ANANTNAG MURDER CASE

لاش کے ٹکڑے کرکے جلانے، ہڈیوں کو پتھر سے پیس کر پاؤڈر بناکر کھیت میں ڈالنے تک کی دل کو جھنجھوڑنے والی پوری کہانی۔۔۔۔

بیوی کے وحشیانہ قتل کی رونگٹے کھڑے کردینے والی داستان
بیوی کے وحشیانہ قتل کی رونگٹے کھڑے کردینے والی داستان (Representative Image: ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 13, 2025, 2:39 PM IST

Updated : Jan 13, 2025, 4:15 PM IST

اننت ناگ (میر اشفاق): اولیائے کاملین، ریشیوں اور صوفی بزرگوں کی سرزمین کہلانے والی وادی کشمیر ایک زمانہ میں گھناؤنے جرائم سے پاک تھی، زمانہ کے ساتھ ساتھ انسانوں کے ذہن بھی بدل گئے اور اب آئے روز سنگین جرائم سے متعلق ایسی خبریں موصول ہو رہی ہیں جن کو سن کر انسان کی روح کانپ اٹھتی ہے۔

ایک دور میں دیگر ریاستوں یا ملکوں سے ملنے والی گھناؤنے جرائم کی خبریں پڑھ کر اہل کشمیر محو حیرت ہوجاتے تھے کہ بھلا ایسا بھی کوئی کر سکتا ہے لیکن دور حاضر میں جنت بے نظیر کہلانے والی وادی میں دل دہلانے والی، درد ناک، اور رونگٹے کھڑے کر دینے والی خبریں سننے کو مل رہی ہیں۔

چھ ماہ کی حاملہ بیوی کے ٹکڑے کر کے جلا کر دفن کرنے والے شوہر عمران خان کی وحشتناک داستان (Video : ETV Bharat)



حالیہ دنوں اسی طرح کی اور ایک خبر جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع سے سامنے آئی جس سے سن کر انسان ششدر ہو کررہ جاتا ہے۔ ضلع اننت ناگ کے دوردراز علاقہ ہاپت ناڈ ہالمولہ گاؤں میں اس وقت سنسنی اور غم و ماتم کی لہر دوڑ گئی جب عمران احمد خان نام کے ایک درندہ صفت شخص نے اپنی چھ ماہ کی حاملہ اہلیہ کا بے دردی سے قتل کر دیا۔ اس شخص نے اپنی ماں کے ساتھ مل کر وحشیت کی ساری حدیں پار کرکے اپنی اہلیہ کا گلا گھونٹ کر موت کی ابدی نیند سلا دیا۔ اس کے بعد لاش کو اپنے آنگن میں زمین برد کر دیا۔ کچھ ہفتے بعد بدبو پھیلنے کے خوف سے لاش کو گڑھے سے باہر نکالا، اُس کے ٹکڑے ٹکڑے کیے اور جلا کر اپنے گاؤ خانہ میں دوبارہ دفن کیا۔

قاتل عمران خان کا مجرمانہ ریکارڈ


مقامی لوگوں کے مطابق 35 سالہ عمران خان مبینہ طور ایک پیشہ ور مجرم اور بد خصلت انسان ہے۔ اس کی مجرمانہ حرکتوں سے پوری بستی پریشان تھی۔ عمران نے اپنے علاقہ میں کئی بار چوری کی واردات انجام دیے، وہ منشیات کا عادی بھی تھا۔ مقامی لوگوں کا دعویٰ ہے کہ وہ گاؤں کی خواتین کو بُری نظر سے دیکھتا تھا۔

ایک مقامی شخص امتیاز خان کے مطابق عمران خان نے اپنے علاقہ میں ایک گینگ تیار کی تھی، جو نقب زنی اور منشیات کی اسمگلنگ کرتی تھے۔ عمران خان خود بھی شراب و دیگر منشیات کا عادی تھا۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً دو برس قبل عمران اور اس کی گینگ نے علاقہ میں لاکھوں مالیت کے مویشی چُرائے تھے، عمران نے چوری اور سمگلنگ کے متعدد واردات انجام دیے۔

لوگوں کے مطابق سنہ 2010 میں مبینہ طور پر عمران نے اپنے ایک رشتہ کی لڑکی کو اس وقت اغوا کیا تھا جب مذکورہ لڑکی کی شادی چل رہی تھی، کچھ روز بعد عمران کے چنگل سے دُلہن کو بازیاب کیا گیا تھا، بعد میں لڑکی کی جل کر موت ہوگی تھی، اس واقعہ پر لوگوں اور رشتہ داروں کے مختلف تاثرات سامنے آئے تھے، کچھ کا کہنا تھا کہ عمران اس لڑکی سے شادی کرنا چاہتا تھا، لیکن ایسا نہ ہونے کے سبب اس نے لڑکی کو آگ لگا کر قتل کیا، کچھ لوگ یہ مانتے ہیں کہ لڑکی نے خودکشی کر لی تھی۔

مزید پڑھیں: اننت ناگ میں خاتون کا وحشیانہ قتل، لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے جلا کر دفن کیا گیا، ملزم شوہر اور ساس گرفتار

متوفی شبنم کی بہنوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ عمران خان نے ان کی بہن شبنم کو اغوا کیا تھا اور اس کے ساتھ زبردستی شادی کی تھی، سابق شوہر سے بغیر طلاق لیے اسے گھر میں اپنی دوسری بیوی بنا کر رکھا، عمران نے نہ صرف اس کی شادی شدہ زندگی برباد کی بلکہ اسے اپنے گھر میں نوکرانی کی طرح رکھ کر اس کی زندگی اجیرن بنا دی تھی۔

اُن کے مطابق عمران اُسے آئے روز ٹارچر کرتا تھا اس سے مار پیٹ کرتا تھا، شبنم تشدد کے بعد اکثر بیشتر اپنے مائکے بھاگ کر آتی تھی۔ بعض اوقات اس کے جسم پر تشدد کے نشانات نمایاں ہوتے تھے۔ شبنم اپنا اور اپنے بچے کا پیٹ پالنے کے لیے خود مزدوری کرتی تھی۔ رشتہ داروں کا یہ بھی الزام ہے کہ عمران شبنم سے مزدوری کے پیسے بھی وصول کرتا تھا۔ کئی مقامی لوگوں نے یہ بھی کہا کہ عمران اپنی دونوں بیویوں کو مزدوری پر بھیج کر اپنی جیب بھر رہا تھا۔


قاتل عمران خان کی ازدواج زندگی

بقول متوفی خاتون کے رشتہ دار، عمران خان نے سنہ 2008 اپنے آبائی علاقہ ہالمولہ کی رہنے والی شازیہ نام کی لڑکی سے شادی کی تھی جس کے دو بچے ہیں جن کی عمر آج بالترتیب 15 اور 8 سال ہے۔

تقریبا پانچ برس قبل عمران خان نے شبنم اختر سے دوسری شادی کی جو دو بچوں کی ماں تھی، شبنم کی شادی سنہ 2014 میں گوگل ڈار علاقہ میں ہوئی تھی۔ پہلے شوہر سے بغیر طلاق لیے عمران خان شبنم کو بھگا کر اپنے گھر لے آیا اور اسے شادی کر لی، جس کے بعد شبنم نے ایک بچے (لڑکے) کو جنم دیا، آج اس بچے کی عمر 3 برس ہے، شبنم قتل کیے جانے کے وقت چھ ماہ کی حاملہ تھی لیکن نئے مہمان کو جنم دینے سے قبل ہی عمران خان نے پیٹ میں پلنے والے بچہ سمیت اسے بے دردی سے قتل کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: صحافی مکیش چندراکر قتل معاملہ: کلیدی ملزم حیدرآباد سے گرفتار، پوسٹ مارٹم میں ملے گہرے زخم کے نشانات


32 سالہ شبنم کی شادی سنہ 2014 میں گوگل ڈار گاؤں میں ہوئی تھی جہاں پر اس کا پانچ سالہ لڑکا ہے جس کی پرورش اس کے والد کر رہے ہیں۔ شبنم کی مزید تین بہنیں اور دو بھائی ہیں، سبھی شادی شدہ ہیں، سنہ 2017 میں شبنم کے والد عبدالحمید خان کا انتقال ہو گیا جس کے بعد ان کی دیکھ بال ان کی والدہ اختر جان نے کی۔


پولیس سے حاصل شدہ مکمل تفصیلات


ایس ایچ او عیشمقام سید شوکت بُخاری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ میاں بیوی کے تعلقات کئی برسوں سے کشیدہ تھے۔ عمران اپنی دوسری بیوی شبنم پر کسی غیر شخص کے ساتھ ناجائز تعلقات کا الزام لگا رہا تھا۔ پولیس نے گذشتہ سال بھی ثالثی کی کوشش کی تھی لیکن ہم اختلافات کو مکمل طور ختم کرنے کے لیے کسی نتیجہ پر نہیں پہنچ سکے۔ ہماری (پولیس) تفتیش شبنم کے شوہر کے الزامات کو ثابت نہیں کر سکی اور اس کے بجائے ہم (پولیس) نے عمران کو ہی غیر ازدواجی تعلقات میں ملوث پایا۔

پولیس کے مطابق عمران خان نے اپنی اہلیہ شبنم کا قتل کرنے کے دو روز بعد پولیس اسٹیشن عیشمقام میں اس کے گمشدہ ہونے کی رپورٹ درج کرائی اور کہا کہ چار اکتوبر کو شبنم قریبی زیارت گاہ گئی تھی لیکن واپس نہیں لوٹی۔

پولیس کے مطابق عمران نے چار اکتوبر 2024 کو اپنی دوسری بیوی شبنم کو پہلے رسی کے ایک ٹکڑے سے پھانسی دے دی۔ اس کے بعد اسے اپنے آنگن میں دفن کیا، قریب تین ہفتہ بعد بدبو پھیلنے کے خوف سے اس نے لاش کو باہر نکالا اور ٹکڑے کرکے جلا دیا اور باقیات کو اپنے گاؤ خانہ میں دوبارہ دفن کیا۔

ایس ایچ او کے مطابق پولیس نے کیس کی تفتیش شروع کی۔ تکنیکی شواہد سے پتہ چلا کہ عمران کا فون پہلگام میں دن کے وقت اور ہاپت ناڈ گاؤں میں چار اکتوبر کو رات کے وقت فعال تھا۔ اس کے علاوہ، مزید کئی تکنیکی شواہد سے پولیس کے شک کی سوئی عمران پر چلی گئی، جس کے بعد پولیس نے مزید تکنیکی تحقیقات اور خاندان کے کچھ افراد سے پوچھ گچھ شروع کی۔

بخاری کے مطابق کیس کی پیش رفت جنوری کے پہلے ہفتہ میں ہوئی جب عمران نے اپنی والدہ نور حسن اور اس کی پہلی بیوی (نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے) کے ساتھ جرم کا اعتراف کیا، جو دونوں عمران کی تصدیق شدہ جرم کی جگہ پر موجود تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: آندھرا پردیش: بیوی نے شوہر کو سڑک پر مار ڈالا، وجہ جانیں

قتل عمران خان کی پہلی بیوی کی موجودگی میں ہوا جو مکان کے گراؤنڈ فلور پر الگ رہ رہی تھی جب کہ مقتول شبنم کی رہائش گھر کی پہلی منزل پر تھی، لیکن پہلی بیوی خوف کی وجہ سے خاموش تھی۔ اب وہ اس کیس میں پولیس کو تعاون دے رہی ہے۔

پولیس کے تین ماہ کی کڑی محنت اور گہری تحقیقات سے اس جرم کی وہ داستاں سامنے آئی جس سے انسان کی روح کانپ جائے۔

چار اکتوبر کو قتل کرنے کے بعد لاش کو گھر کے اندر رکھا گیا، پانچ اور چھ اکتوبر 2024 کی درمیانی رات کے وقت لاش کو آنگن میں دفن کر دیا گیا۔

ثبوت کو مٹانے کے لئے ساس نے مقتول بہو کی کھوپڑی اور ہڈیوں کو پتھروں سے پیس کر پاؤڈر میں تبدیل کر دیا اور سبزیوں کے کھیت میں پھینک دیا۔

پولیس افسر سید شوکت بخاری نے کہا کہ ان کی ٹیم ملزمان کے خلاف ایک ٹھوس کیس تیار کر رہی ہے تاکہ انہیں سخت سے سخت سزا ملے۔ انہوں نے کہا کہ "ہم نے کچھ اہم شواہد حاصل کیے ہیں جن میں ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کے ٹکڑے، مقتولہ کے بال، کوئلے کے کچھ ٹکڑے، مقتولہ کا موبائل فون اور ایک ٹین شیٹ جو لاش کو جلانے کے دوران استعمال کی گئی تھی۔۔

مزید پڑھیں: منیگام میں ٹرینی پولیس اہلکار کو ہلاک کرنے والا کانسٹیبل گرفتار

اننت ناگ (میر اشفاق): اولیائے کاملین، ریشیوں اور صوفی بزرگوں کی سرزمین کہلانے والی وادی کشمیر ایک زمانہ میں گھناؤنے جرائم سے پاک تھی، زمانہ کے ساتھ ساتھ انسانوں کے ذہن بھی بدل گئے اور اب آئے روز سنگین جرائم سے متعلق ایسی خبریں موصول ہو رہی ہیں جن کو سن کر انسان کی روح کانپ اٹھتی ہے۔

ایک دور میں دیگر ریاستوں یا ملکوں سے ملنے والی گھناؤنے جرائم کی خبریں پڑھ کر اہل کشمیر محو حیرت ہوجاتے تھے کہ بھلا ایسا بھی کوئی کر سکتا ہے لیکن دور حاضر میں جنت بے نظیر کہلانے والی وادی میں دل دہلانے والی، درد ناک، اور رونگٹے کھڑے کر دینے والی خبریں سننے کو مل رہی ہیں۔

چھ ماہ کی حاملہ بیوی کے ٹکڑے کر کے جلا کر دفن کرنے والے شوہر عمران خان کی وحشتناک داستان (Video : ETV Bharat)



حالیہ دنوں اسی طرح کی اور ایک خبر جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع سے سامنے آئی جس سے سن کر انسان ششدر ہو کررہ جاتا ہے۔ ضلع اننت ناگ کے دوردراز علاقہ ہاپت ناڈ ہالمولہ گاؤں میں اس وقت سنسنی اور غم و ماتم کی لہر دوڑ گئی جب عمران احمد خان نام کے ایک درندہ صفت شخص نے اپنی چھ ماہ کی حاملہ اہلیہ کا بے دردی سے قتل کر دیا۔ اس شخص نے اپنی ماں کے ساتھ مل کر وحشیت کی ساری حدیں پار کرکے اپنی اہلیہ کا گلا گھونٹ کر موت کی ابدی نیند سلا دیا۔ اس کے بعد لاش کو اپنے آنگن میں زمین برد کر دیا۔ کچھ ہفتے بعد بدبو پھیلنے کے خوف سے لاش کو گڑھے سے باہر نکالا، اُس کے ٹکڑے ٹکڑے کیے اور جلا کر اپنے گاؤ خانہ میں دوبارہ دفن کیا۔

قاتل عمران خان کا مجرمانہ ریکارڈ


مقامی لوگوں کے مطابق 35 سالہ عمران خان مبینہ طور ایک پیشہ ور مجرم اور بد خصلت انسان ہے۔ اس کی مجرمانہ حرکتوں سے پوری بستی پریشان تھی۔ عمران نے اپنے علاقہ میں کئی بار چوری کی واردات انجام دیے، وہ منشیات کا عادی بھی تھا۔ مقامی لوگوں کا دعویٰ ہے کہ وہ گاؤں کی خواتین کو بُری نظر سے دیکھتا تھا۔

ایک مقامی شخص امتیاز خان کے مطابق عمران خان نے اپنے علاقہ میں ایک گینگ تیار کی تھی، جو نقب زنی اور منشیات کی اسمگلنگ کرتی تھے۔ عمران خان خود بھی شراب و دیگر منشیات کا عادی تھا۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً دو برس قبل عمران اور اس کی گینگ نے علاقہ میں لاکھوں مالیت کے مویشی چُرائے تھے، عمران نے چوری اور سمگلنگ کے متعدد واردات انجام دیے۔

لوگوں کے مطابق سنہ 2010 میں مبینہ طور پر عمران نے اپنے ایک رشتہ کی لڑکی کو اس وقت اغوا کیا تھا جب مذکورہ لڑکی کی شادی چل رہی تھی، کچھ روز بعد عمران کے چنگل سے دُلہن کو بازیاب کیا گیا تھا، بعد میں لڑکی کی جل کر موت ہوگی تھی، اس واقعہ پر لوگوں اور رشتہ داروں کے مختلف تاثرات سامنے آئے تھے، کچھ کا کہنا تھا کہ عمران اس لڑکی سے شادی کرنا چاہتا تھا، لیکن ایسا نہ ہونے کے سبب اس نے لڑکی کو آگ لگا کر قتل کیا، کچھ لوگ یہ مانتے ہیں کہ لڑکی نے خودکشی کر لی تھی۔

مزید پڑھیں: اننت ناگ میں خاتون کا وحشیانہ قتل، لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے جلا کر دفن کیا گیا، ملزم شوہر اور ساس گرفتار

متوفی شبنم کی بہنوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ عمران خان نے ان کی بہن شبنم کو اغوا کیا تھا اور اس کے ساتھ زبردستی شادی کی تھی، سابق شوہر سے بغیر طلاق لیے اسے گھر میں اپنی دوسری بیوی بنا کر رکھا، عمران نے نہ صرف اس کی شادی شدہ زندگی برباد کی بلکہ اسے اپنے گھر میں نوکرانی کی طرح رکھ کر اس کی زندگی اجیرن بنا دی تھی۔

اُن کے مطابق عمران اُسے آئے روز ٹارچر کرتا تھا اس سے مار پیٹ کرتا تھا، شبنم تشدد کے بعد اکثر بیشتر اپنے مائکے بھاگ کر آتی تھی۔ بعض اوقات اس کے جسم پر تشدد کے نشانات نمایاں ہوتے تھے۔ شبنم اپنا اور اپنے بچے کا پیٹ پالنے کے لیے خود مزدوری کرتی تھی۔ رشتہ داروں کا یہ بھی الزام ہے کہ عمران شبنم سے مزدوری کے پیسے بھی وصول کرتا تھا۔ کئی مقامی لوگوں نے یہ بھی کہا کہ عمران اپنی دونوں بیویوں کو مزدوری پر بھیج کر اپنی جیب بھر رہا تھا۔


قاتل عمران خان کی ازدواج زندگی

بقول متوفی خاتون کے رشتہ دار، عمران خان نے سنہ 2008 اپنے آبائی علاقہ ہالمولہ کی رہنے والی شازیہ نام کی لڑکی سے شادی کی تھی جس کے دو بچے ہیں جن کی عمر آج بالترتیب 15 اور 8 سال ہے۔

تقریبا پانچ برس قبل عمران خان نے شبنم اختر سے دوسری شادی کی جو دو بچوں کی ماں تھی، شبنم کی شادی سنہ 2014 میں گوگل ڈار علاقہ میں ہوئی تھی۔ پہلے شوہر سے بغیر طلاق لیے عمران خان شبنم کو بھگا کر اپنے گھر لے آیا اور اسے شادی کر لی، جس کے بعد شبنم نے ایک بچے (لڑکے) کو جنم دیا، آج اس بچے کی عمر 3 برس ہے، شبنم قتل کیے جانے کے وقت چھ ماہ کی حاملہ تھی لیکن نئے مہمان کو جنم دینے سے قبل ہی عمران خان نے پیٹ میں پلنے والے بچہ سمیت اسے بے دردی سے قتل کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: صحافی مکیش چندراکر قتل معاملہ: کلیدی ملزم حیدرآباد سے گرفتار، پوسٹ مارٹم میں ملے گہرے زخم کے نشانات


32 سالہ شبنم کی شادی سنہ 2014 میں گوگل ڈار گاؤں میں ہوئی تھی جہاں پر اس کا پانچ سالہ لڑکا ہے جس کی پرورش اس کے والد کر رہے ہیں۔ شبنم کی مزید تین بہنیں اور دو بھائی ہیں، سبھی شادی شدہ ہیں، سنہ 2017 میں شبنم کے والد عبدالحمید خان کا انتقال ہو گیا جس کے بعد ان کی دیکھ بال ان کی والدہ اختر جان نے کی۔


پولیس سے حاصل شدہ مکمل تفصیلات


ایس ایچ او عیشمقام سید شوکت بُخاری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ میاں بیوی کے تعلقات کئی برسوں سے کشیدہ تھے۔ عمران اپنی دوسری بیوی شبنم پر کسی غیر شخص کے ساتھ ناجائز تعلقات کا الزام لگا رہا تھا۔ پولیس نے گذشتہ سال بھی ثالثی کی کوشش کی تھی لیکن ہم اختلافات کو مکمل طور ختم کرنے کے لیے کسی نتیجہ پر نہیں پہنچ سکے۔ ہماری (پولیس) تفتیش شبنم کے شوہر کے الزامات کو ثابت نہیں کر سکی اور اس کے بجائے ہم (پولیس) نے عمران کو ہی غیر ازدواجی تعلقات میں ملوث پایا۔

پولیس کے مطابق عمران خان نے اپنی اہلیہ شبنم کا قتل کرنے کے دو روز بعد پولیس اسٹیشن عیشمقام میں اس کے گمشدہ ہونے کی رپورٹ درج کرائی اور کہا کہ چار اکتوبر کو شبنم قریبی زیارت گاہ گئی تھی لیکن واپس نہیں لوٹی۔

پولیس کے مطابق عمران نے چار اکتوبر 2024 کو اپنی دوسری بیوی شبنم کو پہلے رسی کے ایک ٹکڑے سے پھانسی دے دی۔ اس کے بعد اسے اپنے آنگن میں دفن کیا، قریب تین ہفتہ بعد بدبو پھیلنے کے خوف سے اس نے لاش کو باہر نکالا اور ٹکڑے کرکے جلا دیا اور باقیات کو اپنے گاؤ خانہ میں دوبارہ دفن کیا۔

ایس ایچ او کے مطابق پولیس نے کیس کی تفتیش شروع کی۔ تکنیکی شواہد سے پتہ چلا کہ عمران کا فون پہلگام میں دن کے وقت اور ہاپت ناڈ گاؤں میں چار اکتوبر کو رات کے وقت فعال تھا۔ اس کے علاوہ، مزید کئی تکنیکی شواہد سے پولیس کے شک کی سوئی عمران پر چلی گئی، جس کے بعد پولیس نے مزید تکنیکی تحقیقات اور خاندان کے کچھ افراد سے پوچھ گچھ شروع کی۔

بخاری کے مطابق کیس کی پیش رفت جنوری کے پہلے ہفتہ میں ہوئی جب عمران نے اپنی والدہ نور حسن اور اس کی پہلی بیوی (نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے) کے ساتھ جرم کا اعتراف کیا، جو دونوں عمران کی تصدیق شدہ جرم کی جگہ پر موجود تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: آندھرا پردیش: بیوی نے شوہر کو سڑک پر مار ڈالا، وجہ جانیں

قتل عمران خان کی پہلی بیوی کی موجودگی میں ہوا جو مکان کے گراؤنڈ فلور پر الگ رہ رہی تھی جب کہ مقتول شبنم کی رہائش گھر کی پہلی منزل پر تھی، لیکن پہلی بیوی خوف کی وجہ سے خاموش تھی۔ اب وہ اس کیس میں پولیس کو تعاون دے رہی ہے۔

پولیس کے تین ماہ کی کڑی محنت اور گہری تحقیقات سے اس جرم کی وہ داستاں سامنے آئی جس سے انسان کی روح کانپ جائے۔

چار اکتوبر کو قتل کرنے کے بعد لاش کو گھر کے اندر رکھا گیا، پانچ اور چھ اکتوبر 2024 کی درمیانی رات کے وقت لاش کو آنگن میں دفن کر دیا گیا۔

ثبوت کو مٹانے کے لئے ساس نے مقتول بہو کی کھوپڑی اور ہڈیوں کو پتھروں سے پیس کر پاؤڈر میں تبدیل کر دیا اور سبزیوں کے کھیت میں پھینک دیا۔

پولیس افسر سید شوکت بخاری نے کہا کہ ان کی ٹیم ملزمان کے خلاف ایک ٹھوس کیس تیار کر رہی ہے تاکہ انہیں سخت سے سخت سزا ملے۔ انہوں نے کہا کہ "ہم نے کچھ اہم شواہد حاصل کیے ہیں جن میں ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کے ٹکڑے، مقتولہ کے بال، کوئلے کے کچھ ٹکڑے، مقتولہ کا موبائل فون اور ایک ٹین شیٹ جو لاش کو جلانے کے دوران استعمال کی گئی تھی۔۔

مزید پڑھیں: منیگام میں ٹرینی پولیس اہلکار کو ہلاک کرنے والا کانسٹیبل گرفتار

Last Updated : Jan 13, 2025, 4:15 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.