ممبئی: مہاراشٹر کی 288 اسمبلی سیٹوں کے لیے بدھ کو ووٹنگ ہونی ہے۔ ہر کوئی سیاسی مقابلے کے لیے تیار ہے۔ بی جے پی اور کانگریس سب سے بڑی پارٹی کا خطاب جیتنے کے لیے جد و جہد کر رہی ہیں۔ اسی وقت، ان کے متعلقہ اتحادی - شیو سینا (ادھو) بمقابلہ شیو سینا (شندے) اور این سی پی (شرد پوار) بمقابلہ این سی پی (اجیت پوار) بھی میدان میں ہیں۔
انتخابی مہم کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بی جے پی کی جانب سے زبردست ریلیاں کیں۔ اسی وقت، کانگریس کی طرف سے، راہل گاندھی، پرینکا گاندھی اور کئی دوسرے قومی رہنماؤں نے اپنے امیدواروں کے لیے ووٹ مانگے۔
اس بار انتخابات میں پانچ سیٹوں پر سخت مقابلہ متوقع ہے۔ انتخابات میں سب کی نظریں ان سیٹوں پر مرکوز رہنے والی ہیں۔ ان میں ورلی اور بارامتی کی سیٹیں بھی شامل ہیں، جہاں ٹھاکرے اور پوار خاندان کے افراد بالترتیب آمنے سامنے ہیں۔
ورلی سیٹ پر ہائی پروفائل مقابلہ
ممبئی کی ہائی پروفائل ورلی اسمبلی سیٹ پر ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا کے ملند دیوڑا، شیو سینا کے آدتیہ ٹھاکرے اور مہاراشٹر نونرمان سینا کے رہنما سندیپ دیشپانڈے کے درمیان سہ رخی مقابلہ ہے۔ جنوبی ممبئی کے سابق ایم پی ملند دیوڑا کی مڈل کلاس ووٹروں پر مضبوط گرفت ہے۔
وہیں شیو سینا (یو بی ٹی) کے آدتیہ ٹھاکرے بھی ورلی سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ 2019 میں، انہوں نے یہاں سے 89,248 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ ٹھاکرے کو کورونا وبا کے دوران ان کام کرنے کے لئے سراہا گیا۔
اگرچہ ایم این ایس کا اثر یہاں کم ہے، لیکن سندیپ دیشپانڈے کو مقامی مسائل، خاص طور پر بنیادی ڈھانچے اور رہائش پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے جانا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ عوام سے ان کا راست رابطہ اور ان کے کام نے انہیں خاص طور پر ورلی میں مراٹھی ووٹروں میں مقبولیت دلائی ہے۔
بارامتی میں پوار بمقابلہ پوار
2024 کے لوک سبھا انتخابات کے بعد بارامتی میں ایک بار پھر پوار خاندان کے درمیان تنازع دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اس بار شرد پوار کے پوتے یوگیندر پوار نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کو چیلنج کر رہے ہیں۔ این سی پی (شرد پوار) اپنے روایتی گڑھ میں ان کی امیدواری کی حمایت کر رہی ہے۔ یوگیندر شرد پوار کی نگرانی میں اپنے سیاسی کریئر کا آغاز کر رہے ہیں۔ اس سے قبل وہ سپریا سولے کی لوک سبھا مہم کے انتظام میں اہم کردار ادا کر چکے ہیں۔
دوسری طرف، اجیت پوار بھی اس حلقے کے غیر متنازع لیڈر رہے ہیں، جنہوں نے 1991 سے لگاتار سات بار یہ سیٹ جیتی ہے۔ 2019 میں، اجیت پوار نے تقریباً 1.95 لاکھ ووٹ اور 83.24 فیصد ووٹ شیئر حاصل کرکے فیصلہ کن جیت حاصل کی۔
واندرے ایسٹ پر سخت مقابلہ
واندرے اسمبلی حلقہ میں ذیشان صدیقی اور ورون سردیسائی کے درمیان سخت مقابلہ ہونے والا ہے۔ ذیشان صدیقی کو نوجوان ووٹروں کے ساتھ ساتھ مسلم کمیونٹی کی حمایت بھی حاصل ہے۔ وہ مقامی مسائل اٹھانے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے والد اور سابق ریاستی وزیر بابا صدیقی کے قتل کے بعد انہیں عوامی ہمدردی کا فائدہ بھی مل سکتا ہے۔
دوسری طرف، ادھو ٹھاکرے کے بھتیجے ورون سردیسائی بھی اس سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں، جو 2022 میں پارٹی کی تقسیم کے دوران شیو سینا (یو بی ٹی) کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے تھے۔ واندرے ایسٹ میں ان کا کافی اثر و رسوخ ہے۔ انہیں شیوسینا کے روایتی ووٹروں کی حمایت حاصل ہے۔
ناگپور ساؤتھ ویسٹ
نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس ناگپور ساؤتھ ویسٹ اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ایسے میں ان کی نظریں مسلسل چوتھی بار اپنے گڑھ کو محفوظ بنانے پر مرکوز ہیں۔ وہ 2009 سے ناگپور ساؤتھ ویسٹ حلقے کی نمائندگی کر رہے ہیں اور لگاتار تین بار جیت چکے ہیں۔
فڑنویس کو کانگریس پارٹی کے پرفل گڑدھے چیلنج کر رہے ہیں، جو اپنی گہری مقامی جڑوں اور نچلی سطح سے تعلق کے لیے جانے جاتے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ حکومت مخالف لہر، ووٹروں کی بی جے پی کے تئیں اکتاہٹ، موجودہ انتظامیہ سے عدم اطمینان، عوامی خدمات اور بی جے پی کی اقتصادی پالیسیوں پر عوامی تشویش کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
کوپری-پچپاکھڑی سیٹ پر کانٹے کی ٹکر
تھانے کے کوپری-پچپاکھڑی اسمبلی حلقہ میں وزیر اعلی ایکناتھ شندے کا مقابلہ کیدار دیگھے سے ہوگا جو ان کے سیاسی استاد رہ چکے شیو سینا کے آنجہانی لیڈر آنند دیگھے کے بھتیجے ہیں ایکناتھ شندے نے اکثر آنند دیگھے کو سیاست میں اپنا سرپرست بتایا ہے۔
شندے نے آنند دیگھے پر بنی مراٹھی فلم دھرم ویر 2 کو بھی فنڈ کیا ہے۔ یہ فلم شیوسینا کے آنجہانی رہنما کے ساتھ ایکناتھ شندے کے قریبی تعلقات اور ان کی میراث پر روشنی ڈالتی ہے۔