اننت ناگ: علم و ادب کی دنیا میں وادئ کشمیر کی زمین کافی زرخیز ہے، یہاں پر متعدد ادبی شخصیات اور شعراء نے جنم لیا ہے۔ ان شعراء میں اٹھارویں صدی کے معروف شاعر رسول میر بھی شامل ہیں۔ رسول میر کشمیر کے ایک نامور شاعر تھے، جو 1840 میں اننت ناگ ضلع کے میر میدان ڈورو شاہ آباد میں پیدا ہوئے۔ رسول میر اپنے علاقہ کے نمبردار(مقدم) تھے۔
فطری اعتبار سے رسول میر ایک رومانوی شاعر تھے۔ کیونکہ وہ قدرتی خوبصورتی کے بڑے عاشق تھے۔ رسول میر، امیر کبیر میر سید علی ہمدانی (رح) کی درگاہ کے صحن میں دفن ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ رسول میر نے اس جگہ پر دفن ہونے کی وصیت کی تھی۔ رسول میر نے اپنی مختصر زندگی میں صرف 62 نظمیں لکھیں لیکن ان کی شاعری کشمیری شاعری میں سب سے زیادہ تصنیفات میں سے ایک ہے۔ کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ انہوں نے سو سے زیادہ غزلیں لکھیں ہیں۔
رسول میر 31 برس کی کم عمر میں انتقال کر گئے تھے، اس لیے انہیں زیادہ لکھنے کا موقع نہیں ملا۔ معروف انگریز شاعر جان کیٹس بھی 25 برس کی کم عمری میں انتقال کر گئے تھے، اس لیے رسول میر کو جان کیٹس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ رسول میر نے اپنی مختصر زندگی میں راغبانہ شاعری کی جس کی وجہ سے انہوں نے قلیل وقت میں بہت نام کمایا۔
ان کی لکھی گئی غزلیں کافی مقبول ہیں، جنہیں آج بھی کافی پسند کیا جاتا ہے۔ مختلف گلوکاروں نے ان کی غزلیں الگ الگ انداز میں گائی ہیں، جنہیں لوگ شوق سے سنتے ہیں۔ رسول میر کی نظمیں زیادہ تر رومانوی کشمیری غزلیں ہیں، اُن غزلوں اور نظموں نے انہیں کشمیری ادب کی تاریخ میں ایک مستقل مقام دیا ہے۔