حیدرآباد (نیوز ڈیسک): آج کے شعر و ادب میں اشک کے عنوان پر مشہور شعراء کے چنندہ اشعار ملاحظہ کیجیے...
بھولے بن کر حال نہ پوچھو بہتے ہیں اشک تو بہنے دو
جس سے بڑھے بے چینی دل کی ایسی تسلی رہنے دو
آرزو لکھنوی
جو آ کے رکے دامن پہ صباؔ وہ اشک نہیں ہے پانی ہے
جو اشک نہ چھلکے آنکھوں سے اس اشک کی قیمت ہوتی ہے
صبا افغانی
اشک آنکھوں میں کب نہیں آتا
لہو آتا ہے جب نہیں آتا
میر تقی میر
مرے اشک بھی ہیں اس میں یہ شراب ابل نہ جائے
مرا جام چھونے والے ترا ہاتھ جل نہ جائے
انور مرزاپوری
انہیں تو خاک میں ملنا ہی تھا کہ میرے تھے
یہ اشک کون سے اونچے گھرانے والے تھے
وسیم بریلوی
غالبؔ ہمیں نہ چھیڑ کہ پھر جوش اشک سے
بیٹھے ہیں ہم تہیۂ طوفاں کیے ہوئے
مرزا غالب
جان تنہا پہ گزر جائیں ہزاروں صدمے